Notice: फंक्शन WP_Scripts::localize को गलत तरीके से कॉल किया गया था। $l10n पैरामीटर एक सरणी होना चाहिए. स्क्रिप्ट में मनमाना डेटा पास करने के लिए, इसके बजाय wp_add_inline_script() फ़ंक्शन का उपयोग करें। कृपया अधिक जानकारी हेतु वर्डप्रेस में डिबगिंग देखें। (इस संदेश 5.7.0 संस्करण में जोड़ा गया.) in /home/zhzs30majasl/public_html/wp-includes/functions.php on line 6078
زیتون ۔ ایک پھل فوائد کئی – روحانی ڈائجسٹ
रविवार , 7 दिसम्बर 2025

Connect with:




یا پھر بذریعہ ای میل ایڈریس کیجیے


Arabic Arabic English English Hindi Hindi Russian Russian Thai Thai Turkish Turkish Urdu Urdu
Roohani Digest Online APP
Roohani Digest Online APP

زیتون ۔ ایک پھل فوائد کئی

تحقیق سے یہ بات معلوم ہوئی ہے کہ اگر ہڈیوں میں درد رہتا ہو تو روغن زیتون کی مالش مفید ہے۔ جن کی ٹانگوں میں درد رہتا ہو یا ہاتھ پاؤں میں کڑل (Cramps) پڑتے ہوں تو روغن زیتون نمک ملے نیم گرم پانی میں ملا کر سکائی کرنے سے فائدہ ہوتا ہے۔ روغن زیتون کی مالش سے نہ صرف پٹھے مضبوط ہوتے ہیں بلکہ اعضاء کو تقویت ملتی ہے۔
جدید دور کی مشینی زندگی نے جہاں انسان کو بہت سی آسائشیں فراہم کی ہیں، وہاں فطرت سے بہت دور بھی کردیا ہے۔ صبح سویرے کی سیر کا رواج بہت کم ہوگیا ہے۔ چکنی اشیاء اور فاسٹ فوڈز کا استعمال بڑھ گیا ہے۔ زندگی تیز رفتار ہوگئی ہے۔ ذہنی دباؤ اور عصبی تناؤ میں اضافہ ہوگیا ہے۔ موٹاپا اور کولیسٹرول کا مسئلہ بڑھتا جارہا ہے جس سے امراض قلب میں اضافہ ہورہا ہے۔
صحت کے کئی مسائل سے نمٹنے کے لیے فطری طرزِ زندگی کی طرف لوٹنے کے ساتھ ساتھ ہمیں زیتون کا تیل استعمال کرنے کی طرف بھی توجہ دینی چاہیے۔
زیتون کا پھل عام طور پر 67 فیصد پانی، 33 فیصد تیل اور پانچ فیصد پروٹین اور ایک فیصد نمکیات پر مشتمل ہوتا ہے۔
زیتون کے فوائد انسان صدیوں سے حاصل کر رہا ہے۔ زیتون کو پکانے کے ساتھ ساتھ مختلف عوارضات میں بطور دوا استعمال کیا جاتا ہے۔ زیتون کچے بھی کھائے جاتے ہیں اور ان کی چٹنی بھی بنتی ہے۔ بگڑے ہوئے السر (زخم) اور مختلف قسم کے پھوڑوں کے لیے جہاں مرہم تیار کیے جاتے ہیں وہاں ماؤف اور معطل اعضاء میں زندگی دوڑانے کے لیے اسے طلاؤں اور مالش کے لیے مفید بتایا جاتا ہے۔
اسپین کی ایک قدیم کہاوت آج بھی ضرب المثل ہے کہ زیتون کا تیل تمام امراض کا علاج ہے۔
غذا میں روغن زیتون گھی چربی اور مکھن سے بہتر ہے۔ جدید طبی تحقیقات بتاتی ہیں کہ زیتون جسم میں جا کر دوسری چربیوں کی صورت اختیار نہیں کرتا۔ اس لیے اس کا استعمال امراض قلب اور موٹاپے سے بچنے کے لیے مفید ہے۔
زیتون کا تیل نفوذ کرکے مالش کے ذریعے جسم میں جذب ہوجاتا ہے۔ اس لیے اسے دوسرے تیلوں پر فوقیت ہے۔ حالیہ تحقیقات اس بات کی گواہ ہیں کہ جو لوگ روغنِ زیتون استعمال کرتے ہیں، ان کے ہاں امراض قلب کی شرح بہت کم ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ان لوگوں کو شریانوں کی تنگی اور ہائی بلڈ پریشر کے مسائل کم ہیہوتے ہیں۔
روغن زیتون توانائی سے بھرپور ہے۔ اس کے خاص جز کو اولین (Olein) کہتے ہیں۔ یہ طویل عرصے تک خشک نہیں ہوتا اور نہ ہی اس میں بدبو پیدا ہوتی ہے۔
روغن زیتون کی مختلف اقسام کے ذائقے بھی مختلف ہوتے ہیں اور اس کا انحصار استعمال کیے جانے والے زیتون، ان کے پکنے کی کیفیت اور انہیں ذخیرہ کرنے کے عرصے پر ہے۔ روغن زیتون میں آٹھ سے نو اجزا پائے جاتے ہیں۔
ان میں وٹامن ای بھی ہے۔
روغن زیتون کولیسٹرول کو جسم میں جذب ہونے سے روکتا ہے۔ چھوٹے بچوں کے لیے اچھی غذا ہے۔ پتے میں پتھری نہ بننے کے عمل میں مفید ہے۔ خون کے اندر زہریلے مادہ کو خارج کرنے میں معاون ہے۔ اسے دافع سرطان بھی کہا جاتاہے۔
ایک تحقیق کے مطابق خارش کا جرثومہ ایکسری (Acari) روغن زیتون سے ہلاک ہوجاتا ہے۔ جلنے کے زخم پر زیتون کے نمکین تیل لگانے سے زخم جلد مندمل ہوجاتے ہیں۔ روغن زیتون کو کئی قسم کے مرہموں اور جلد کے لیے مخصوص صابن میں استعمال کیا جاتا ہے۔زیتون کی لکڑی کی آگ جلائیں تو اس سے نکلنے والا تیل پھپھوندی سے پیدا شدہ امراض داد چنبل اور خارش میں مفید ہے۔


معدہ اور آنتوں کے لیے
روغن زیتون کا استعمال معدے کے السر اور آنتوں کے امراض میں مفید ہے۔ اگر روغن زیتون جو کے پانی میں ملا کر پیا جائے تو قبض دور ہوتی ہے۔ اس کا اچار بھی مفید ہے۔
روغن زیتون جلد کو خوبصورت بناتا ہے۔ پیدائشی کمزور بچوں کو روغن زیتون پلانا ان کی ہڈیاں مضبوط اور اچھی صحت کی ضمانت ہے۔

امراض سانس
دمہ کے مریضوں کے لیے روغن زیتون مفید ہے۔ اس کا استعمال دمہ کے دورے روکتا ہے۔
بالوں کے لیے:روغن زیتون کا استعمال گرتے بالوں کو روکتا ہے۔ بالوں کو لمبا کرتا اور سیاہی کو قائم رکھتا ہے۔ بالوں کو مضبوط و توانا بھی بناتا ہے۔

کولیسٹرول کے لیے:
روغن زیتون کولیسٹرول کو بڑھنے سے روکنے میں مفید ہے۔ جدید تحقیقات کے مطابق روغن زیتون استعمال کرنے والوں میں مضر صحت کولیسٹرول کی مقدار کم ہوجاتی ہے۔ شریانوں کے سخت ہونے اور ان میں خون کے تھکے(کلاٹ)ختم کرنے میں مفید ہے۔ یہ تھکے امراض قلب اور انجماد خون کا سبب بنتے ہیں۔

بلڈ پریشر:
جو لوگ روغن زیتون باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرتے ہیں۔ ان کا بلڈ پریشر عموماً متوازن رہتاہے۔

دانتوں کے لیے:
روغن زیتون کو دانتوں پر ملنے سے نہ صرف دانت بلکہ مسوڑھے بھی مضبوطہوتے ہیں ۔

جسمانی طاقت کے لیے:
روغن زیتون کا استعمال جسم میں طاقت اور توانائی فراہم کرتا ہے۔

آنتوں کی سوزش کے لیے:
ٹائی فائڈ کے مریضوں میں صحت یابی کے بعد اکثر آنتوں کی سوزش کا اثر رہتا ہے، جو پرانی ہو کر نظام ہضم کو خراب اور قبض کا سبب ہوتا ہے۔
ان کے لیے روغن زیتون کا استعمال بہت مفید ہے۔ روغنِ زیتون بواسیر کے مسوں کی سوزش اور درد میں بھی مفید ہے۔

روغن زیتون بنانے کا طریقہ
زیتون جب سیاہی پکڑنے لگے تو توڑ کر باریک پیس کر بعد ازاں گرم پانی میں ڈال کر خوب ابالا جائے۔ یہاں تک کہ سارا روغن مکھن کی طرح پانی کے اوپر آجائے۔ پھر اتار کر صاف کرکے سنبھال لیں۔

چکنائی میں تیزابیت
چکنائی جذب نہ کرنے کے باعث ناصرف جسم کو انرجی نہیں ملتی بلکہ تیزابی چکنائی جسم میں رہ جاتی ہے جو کہ Arteries کو خون کی فراہمی سے روکتے ہیں۔ Oleate چکنائی فوری طور پرجسم میں موجود جینز (Genes) کو متحرک کرکے اسے Enzymes پیدا کرتا ہے جس سے جسم میں موجود چربی گھلتی ہے تاکہ جسم اس کو بآسانی جذب کرسکے۔
Oleate کی افادیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاتا ہے کہ ناصرف دل بہتر طریقے سے پمپ کرتا ہے بلکہ باڈی میں شامل تیزابی چکنائی کو کم کرکے چکنائی کی مقدار کو مساوی کرکے Metabolism کو تیز کرتا ہے۔ Oleate کی اس خاصیت کی وجہ سے صحت مند چکنائی (HDL) امراض قلب میں مبتلا لوگوں کے لیے مفید بھی ہے اور ضروری بھی۔
سائنسدانوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ زیتون کا تیل جسم میں خون کی روانی کو تیز کرتا ہے نیز Platelets کو بڑھاتا ہے۔ سائنسدانوں کی تحقیق میں یہ بھی نوٹ کیا گیا کہ زیتون کے تیل میں بنے کھانوں کے استعمال سے رگوں میں چکنائی کے جمنے کی صلاحیت بہت حد تک کم ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے ہارٹ اٹیک اور دیگر دل کے امراض میں مبتلا ہونے کے خطرات کم ہوجاتے ہیں۔
زیتون اور زیتون کے تیل کا شمار کئی فوائد رکھنے والی غذائی اشیاء میں ہوتا ہے۔ زیتون کے تیل کو پکانے کے علاوہ کاسمیٹکس، دواؤں اور صابن وغیرہ بنانے میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ حسن و خوبصورتی میں اضافہ کرتا ہے۔
زیتون کے تیل میں موجود وٹامن ای اور پولی فینولز جلد کو خوبصورت بناتے ہیں۔ روزانہ چہرے پر اس کا مساج کرنا جلد کو جھریوں، جھائیوں اور داغ دھبوں سے محفوظ رکھتا ہے۔ زیتون کا تیل ناخنوں کے لیے بھی مفید ہے۔
زیتون کا تیل جلد کے لیے بہترین موئسچرائزر ہے۔ یہ جلد کو اس کی مطلوبہ نمی فراہم کرتا ہے۔ زیتون کا تیل جلد کے خلیات کو بند نہیں کرتا، جس کے باعث ان کو آکسیجن ملتی رہتی ہے۔
ماہرین کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق زیتون کے تیل میں موجود ایک مرکب اولیو سینتھل یادداشت کو بہتر بناتا ہے اور یاداشت کی خرابی، جیسے الزائمر اور ڈیمینشیا جیسے امراض سے روکتا ہے۔
بالوں کی صحت کے لیے زیتون کا تیل مفید ہے۔ یہ بالوں کی بےرونقی اور خشکی کو ختم کرکے انہیں جاندار اور لچکدار بناتا ہے۔ زیتون کا تیل مفید غذائی عناصر، فیٹی، ایسڈز، وٹامنز، اینٹی آکسیڈنٹس اور مونوسیچوریٹڈ فیٹس سے بھرپور ہوتا ہے جو بالوں کو نرم اور نم رکھتے ہیں۔
زیتون کا تیل ہاضمے کے عمل اور قولون کی حرکت کو تقویت دیتا اور قبض سے بچاتا ہے۔
زیتون کے تیل کے ذریعے جگر کو مختلف نوعیت کے زہر سے محفوظ رکھا جاسکتا ہے۔ اس کے لیے زیتون کے تیل کے دو چمچ لیموں کے رس میں ملا کر استعمال کیے جاسکتے ہیں۔
زیتون کا تیل فیٹی ایسڈز کی بڑی مقدار پر مشتمل ہوتا ہے، جس کا شمار فائدے کے لحاظ سے بہترین روغنیات میں ہوتا ہے۔ یہ انسان کو سیرابی کا احساس بھی دیتے ہیں۔ زیتون کے تیل کو مکھن کا بہترین نعم البددل سمجھا جاتا ہے۔
فیٹی ایسڈز انسانی جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط کرنے میں مفید ہیں۔ اس طرح بیماریوں اور امراض کے خلاف جسم کی مزاحمتی قدرمیں اضافہ ہوتا ہے۔
زیتون کا تیل سوزش کے خلاف اپنے فوائد کے سبب بھی جانا جاتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ زیتون کا تیل خون میں شوگر کی سطح کو کم بھی کرتا ہے۔
زیتون کا تیل انسانی دماغ کو صحت مند بناتا ہے۔ یہ یادداشت کو مضبوط بناتا اور ڈپریشن میں مبتلا ہونے کے امکانات کو کم کرتاہے۔

یہ بھی دیکھیں

ریفلیکسولوجی – 4

ستمبر 2019ء –  قسط نمبر 4 پچھلے باب میں ہم نے انسانی جسم کے برقی …

بچوں کا قد بڑھانا ہے….؟

  مناسب خوراک لینے کے بعد بھی اپنی عمر کے لحاظ سے بچو ں کا …

प्रातिक्रिया दे