Notice: Function WP_Scripts::localize was called incorrectly. The $l10n parameter must be an array. To pass arbitrary data to scripts, use the wp_add_inline_script() function instead. براہ مہربانی، مزید معلومات کے لیے WordPress میں ڈی بگنگ پڑھیے۔ (یہ پیغام ورژن 5.7.0 میں شامل کر دیا گیا۔) in /home/zhzs30majasl/public_html/wp-includes/functions.php on line 6078
رومانیہ کے زندہ پتھر – روحانی ڈائجسٹ
بدھ , 3 دسمبر 2025

Connect with:




یا پھر بذریعہ ای میل ایڈریس کیجیے


Arabic Arabic English English Hindi Hindi Russian Russian Thai Thai Turkish Turkish Urdu Urdu
Roohani Digest Online APP
Roohani Digest Online APP

رومانیہ کے زندہ پتھر

ہماری زمین پر ہر جانب مظاہر قدرت بکھرے ہوئے ہیں۔ کچھ کی حقیقت انسان پر آشکارا ہوچکی ہے جب کہ بہت کچھ اس کی آنکھوں سے ابھی تک اوجھل ہے۔ جو مظاہر قدرت ہنوز انسان کے لیے معما ہیں ان ہی میں سے ایک رومانیہ کے ‘‘زندہ پتھر ’’ ہیں جنھیں زندہ چٹانیں بھی کہا جاتا ہے۔ ان پتھروں یا چٹانوں کو زندہ گرداننے کے پس پردہ حقیقت یہ ہے کہ ان کی جسامت میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ جس طرح ایک پودے کی نشوونما ہوتی ہے بالکل اسی طرح ان کا قد بھی بڑھتا رہتا ہے۔
یہ پتھر رومانیہ کی ارجشArgeș کاؤنٹی کے ایک گاؤں Costesti میں پائے جاتے ہیں۔ مقامی لوگوں کا ماننا ہے کہ ان پتھروں میں زندگی موجود ہے اسی لیے ان کی جسامت بڑھتی رہتی ہے۔ مقامی سطح پر یہ پتھر Trovants کہلاتے ہیں۔ Trovants علم ارضیات کی اصطلاح ہے جس کا مطلب چٹانی مٹی ہے۔


ان پتھروں کا بارش سے بڑا عجیب رشتہ ہے۔ پودوں کی طرح بارش ان کی نشوونما کا بھی سبب بنتی ہے۔ شدید بارش کے بعد ان پتھروں کی جسامت میں 6 سے 8 ملی میٹر کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ Costesti میں موجود ان پراسرار پتھروں کی جسامت چند ملی میٹر سے لے کر 10 میٹر تک ہے۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس علاقے کی زمین میں معدنی نمکیات موجود ہیں۔ جب بارش پڑتی ہے تو معدنی نمکیات تشکیل دینے والے کیمیائی اجزا پھیلتے ہیں اور مٹی پر نیچے سے اوپر کی جانب دباؤ ڈالتے ہیں جس کی وجہ سے ان پتھروں کی جسامت بڑھ جاتی ہے۔ سائنس دانوں کے مطابق یہ پتھر دراصل مٹی ہی کے بنے ہوئے ہیں۔ اس علاقے کی مٹی میں کچھ ایسے اجزا بھی پائے جاتے ہیں جو اسے چٹان کی طرح سخت بنادیتے ہیں۔
رومانیہ کے زندہ پتھروں پر محققین کو تحقیق کرتے ہوئے ڈیڑھ صدی بیت گئی ہے پھر بھی وہ کچھ سوالوں کے جواب تلاش نہیں کرپائے، مثلاً یہ کہ جب ان پتھروں کو توڑا جاتا ہے تو ان کے اندرکی طرح دائرے کیوں نظر آتے ہیں، جیسے کہ چند برس پرانے درخت کو کاٹنے پر اس کے تنے میں دکھائی دیتے ہیں۔ سائنس داں ’’زندہ پتھروں‘‘ پر تحقیق کررہے ہیں، اور ان کا دعویٰ ہے کہ جلد ہی وہ ان سے جڑے تمام رازوں کو بے نقاب کردیں گے۔

 

فروری 2014ء

یہ بھی دیکھیں

زیر زمین پراسرار جنات کا شہر

دنیا میں پراسرار اور تباہ شدہ شہروں کی داستانیں بکھری پڑی ہیں، ترکی میں ‘‘دیرینکویو …

پراسرار غاروں کا معما

نیپال میں واقع ہمالیائی خطے میں ہزاروں برس پہلے انسانی ہاتھوں سے بنائی گئی پُراسرار …

جواب دیں