Notice: WP_Scripts::localize تمّ استدعائه بشكل غير صحيح. يجب أن يكون المعامل $l10n مصفوفة. لتمرير البيانات العشوائية إلى نصوص (scripts)، استخدم الدالة wp_add_inline_script() بدلًا من ذلك. من فضلك اطلع على تنقيح الأخطاء في ووردبريس لمزيد من المعلومات. (هذه الرسالة تمّت إضافتها في النسخة 5.7.0.) in /home/zhzs30majasl/public_html/wp-includes/functions.php on line 6078
آپ کے مہمان اور فینگ شوئی – روحانی ڈائجسٹ
الأحد , 7 ديسمبر 2025

Connect with:




یا پھر بذریعہ ای میل ایڈریس کیجیے


Arabic Arabic English English Hindi Hindi Russian Russian Thai Thai Turkish Turkish Urdu Urdu
Roohani Digest Online APP
Roohani Digest Online APP

آپ کے مہمان اور فینگ شوئی

ستمبر 2019ء –  از : شاہینہ جمیل


اس باب میں مہمان کے حوالے سے آج کل دو اہم مسائل سب سے زیادہ پیش آتے ہیں۔
پہلا مسئلہ کوئی بھی مہمان جو گھر آتا ہے وہ ناراض ہو کر یا کسی طرح کی خلش لے کر جاتاہے۔
اور دوسرا اہم مسئلہ کئی مہمان گھرمیں رکنے کے ارادے سے مہمان آتے ہیں اور پھر جانا جیسے بھول جاتےہیں۔ یہ عمل گھر والوں کی زاتی زندگی کو بری طرح سے ڈسٹرب کرتا ہے۔مہمان کی گھر میں موجودگی سے ان کے آپس کے معاملات اور رشتے الجھتے چلے جاتے ہیں۔
دراصل یہ دونوں مسائل سنجیدہ نوعیت کے فینگ شوئی ڈیفیکٹس ہوسکتے ہیں۔ یہ ڈیفکٹس ظاہر کرتے ہیں کہ گھر میں چی توانائی کے بہاؤ عدم توازن کے ساتھ تعطل اور رکاوٹ بھی ہے۔ یہ مت سمجھ لیجئے گا خدا نخواستہ ہم مہمان نواازی کے خلاف ہو گئے اس میں تو کوئی شک نہیں کہ مشرقی روایات کا ایک حسن مہمان نوازی ہے۔ یہ روایات گھر گھر میں آج بھیزندہ ہے۔
اس میں حیرت کی کوئی بات نہیں کہ بر صغیر پاک و ہند میں آج کی اس مصروف ترین مشینی زندگی میں بھی کئی علاقے اور گھرانے ایسے ہیں جہاں خوشی ہو یا غم ہر موقع پر اپنوں کا ساتھ حاصل رہتا ہے۔ اور ان کے ساتھ جڑے دور پرے کے کئی دوسرے رشتہ دار وں جن کا ایک دوسرے کے گھروں میں قیام عام بات ہے۔ مسئلہ اس وقت پیدا ہوتا ہے جب یہی قیام طویل عرصہ قیام کی صورت اختیار کر لیتا ہے۔
مثل مشہور ہے کہ ایک دن کا مہمان دو دن کا مہمان تیسرے دن کا بلائے جان۔ ایسا بھی دیکھنے میں آیا کہ چار دن کے لئے آئے ہوئے بعض مہمان گھر کے مالکان سے حسد و جلن میں پڑ گئے۔
فینگ شوئی کے اصول اچھی میزبانی بھیسکھاتے ہیں۔
درحقیقت مہمان اور میزبان کے درمیان ایک شائستگی کے ساتھ ایک فاصلہ، رواداری اور تکلف کا تعلق ہو تا ہے۔ دورِجدید کے طرزِ تعمیر میں مغربی اثر بہت نمایا ں ہے اور علیحدہ ڈرائینگ روم کا تصور دھیرے دھیرے معدوم ہو تا جا رہا ہے۔ ان کی جگہ امریکن کچن اور لیونگ روم لے چکے ہیں۔ جہاں گھر والے اور ملنے والے سب ہی براجمان نظر آتے ہیں۔
لیونگ روم گھرکا ایک سوشل پوائینٹ اور مرکزی حصہ ہو تا ہے۔ جہاں گھر کے افراد بےتکلف ہو کر بیٹھتے ہیں اورگھر کے کام بھی سرانجام دیتے ہیں۔ وہیں ٹی وی چل رہا ہے تو ایک کونے میں کوئی سلائی کڑھائی میں مصروف ہے تو ساتھ ہی کچن میں کھانا پکایا جا رہا ہے۔
مہمان خانہ ایک بالکل مختلف مقصد رکھتا ہے۔ جہاں تکلف ہے۔ پروائیوسی ہے اور رواداری ہے۔
فینگ شوئی کے اصولوں کے مطابق لیونگ روم اور مہمان خانے کے لئے سیکٹر کا انتخاب نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ کیونکہ مسائل تبھی کھڑے ہوتے ہیں جب ایک دوسرے سے تعلق پیدا کرنے والی اور رشتوں کو جلا بخشنے والی چی توانائی ڈسٹرب ہو جاتی ہے۔
فینگ شوئی کے مطابق گھریلو ، کاروباری اور سماجی تعلقات کی بہتری کے لیے یہ جاننا بھی ضروری ہے کہ گھروں کے ڈرائینگ روم اور گھر کے مالک کا بیڈ روم کون سی سمت میں ہے۔
اگر یہ کمرے موافق سیکٹر میں ہیں تب بھی اگر اس کمرے کی سجاوٹ سامان کی ترتیب فینگ شوئی کے اصولوں کے مطابق نہ ہوں تو تعلقات میں بدمزگی پیدا ہوسکتی ہے۔
فینگ شوئی کے ماہرین کہتے ہیں کہ جب کوئی نیا فرد گھر میں قدم رکھتا ہے۔ تو اس گھر کی چی انرجی اس کو بھی متاثر کرتی ہے۔
فینگ شوئی کا بنیادی مقصد بھی یہی ہے کہ گھر میں آنے والے مہمان کا اورا بھی گھر میں دور کرتی چی توانائی کے بہاؤ سے ہم آہنگ رہے اور گھر والوں کے لئے خوشی اورمنفعت کا باعث ہو۔
فینگ شوئی کے مطابق اگر فلیٹ یا چھوٹے گھروں میں یا پھر ایک لیونگ روم ہی ڈرائینگ روم بھی ہے تو بہتر ہے کہ یہ کمرہ گھر کے مشرقی حصے میں ہو۔ مشرقی حصہ گھر والوں کی ذہنی ہم آہنگی اور بہتر تعلقات پر مبنی ہے۔یہاں ایسی توانائی کا بہاؤ زیادہ ہوتا ہے جس سے آپس میں ذہنی تعلق میں اضافہ ہوتا ہے۔اس کے علاوہ شمال مشرق اور شمال مغرب اس کے لئے مناسب اور ترجیحات میں شامل کئے جاتے ہیں۔
ایسے رشتہ دار جو لمبے عرصے تک قیام کا ارادہ رکھتے ہیں ان کے لئے بھی مغرب یا شمال مغرب میں بنا ہوا کمرہ منتخب کیجئے۔
کسی اور سمت میں مہمانوں کا قیام فینگ شوئی ڈیفیکٹس پیدا کر سکتا ہے۔
دوسرا گھمبیر مسئلہ اختلافِ رائے ، ناچاقی اور بے بنیاد باتوں پر چپقلش کا ظاہر ہونا ہے۔ اگر آپ کے گھر آنے والے مہمان ، محض ملنے جلنے والا یا کسی خاص مقصد کے تحت آیا ہے اور آپ کی جانب سے کسی بھی طرح کی کمی نہ ہونے کے باوجود کسی بھی طرح کا اختلاف ، رائے ہو جاتاہے۔ مسکراتا ہوا آنے والا روٹھا ہوا یا مایوس رخصت ہو جاتا ہے۔ تو پھر ان سے مسائل کے حل کے لئے درج ذیل فینگ شوئی کےاصول یاد کر لیجئے۔
کمرے کی چھت پر اگر کسی بھی طرح کی بیم ہے یا شہتیر ہے۔ بلب مستقل طور سے ٹوٹا ہوا لٹکا ہے۔ اسے فورا بدل لیجئے۔ اب اگر کمرے کا سیٹنگ ارینجمنیٹ مشرق جنوب مشرق یا جنوب مغرب کی سمت ہے۔ تو اسے بدل کر مشرق ، شمال مشرق اور شمال مغرب کی سمت کر لیجئے۔
ڈرائینگ روم فرنیچر کے انتخاب میں ان کے میٹرئیل کے ساتھ ان کی ساخت اور شکل کا بھی خیال رکھنا لازمی ہے۔ صوفوں اور کرسیوں کے کونے بہت زیادہ اُبھرے ہوئے اور نوکیلے نہیں ہونے چاہیئے۔ فینگ شوئی کے مطابق ایسے فرنیچر کا انتخاب کیجئے جس کے کنارے اور کونے ہموار ہوں، دائروی ہوں۔ یہ بھی یاد رہے کہ یہ اصول محض کرسیوں صوفوں کے لئے نہیں بلکہ سینٹرل ٹیبل پر بھی لاگو ہوتے ہیں۔ فینگ شوئی کہ ماہرین کے مطابق فینگ شوئی کا بہائو مرغولہ دار یا دائروں میں ہو تا ہے۔ اسی لئے فینگ شوئی کے اصول چیزوں کی گولائی اور ان کے ہموار ہو نے پر زور دیتے ہیں۔
معاملات میں سلجھاؤ ، روئیے میں اطمینان، سکون اور مدد گار ہو نے کا جذبہ بیدار رکھنے کے لئے رنگوں سے بھی مدد لی جا سکتی ہے۔ کمرے کی چھت پر بہت زیادہ گہرے رنگ کا استعمال بھی مناسب نہیں ہے۔ لیونگ روم یا ڈرائینگ روم ایک سوشل مرکز ہے ۔ یہاں مختلف مزاج اور پاکوآ نمبر رکھنے والے افراد اکٹھا ہوتے ہیں اس لئے سافٹ ٹون یعنی دھیمے اور کامن کلرز کا انتخاب ہی بہتر ثابت ہو تا ہے۔ یہ بھی ایک نکتہ ہے کہ ایک رنگ کے بجائے مختلف رنگ توانائی کے بہاؤ کو مثبت اور متوازن رکھنے میں ذیادہ مدد گار ہوتے ہیں۔ اس لئے کمرے کے ہر کارنر کو ا س اس کارنر کے عنصر اور چی توانائی کے مزاج کے مطابق مختلف رنگوں کی اشیا سے مدد لے سکتے ہیں۔

یہ بھی دیکھیں

ذہنی صلاحیتوں میں اضافہ، جلد کی شادابی ، سانس کی مشقوں کے ذریعے

ذہنی صلاحیتوں میں اضافہ، جلد کی شادابی ، سانس کی مشقوں کے ذریعے سانس کے …

پانی بھی شعور رکھتا ہے؟

پانی بھی شعور رکھتا ہے؟ پانی انسانی زندگی کی بنیادی ضرورت ہے …. پانی ہی …

اترك تعليقاً