Connect with:




یا پھر بذریعہ ای میل ایڈریس کیجیے


Arabic Arabic English English Hindi Hindi Russian Russian Thai Thai Turkish Turkish Urdu Urdu

2021ء میں کیا ہونے والا ہے….؟؟

2021ء  میں کیا ہونے والا ہے….؟؟

سال 2021 کے متعلق سائنسدانوں، نجومیوں اور تجزیہ نگاروں کی پیش گوئیاں….

 

سال 2020 کو اس صدی کا بدترین سال قرار دیا جارہا ہے، جس کی وجہ دنیا بھر میں پیش آنے والے افسوسناک واقعات ہیں، جو کبھی کورونا وائرس کی صورت میں سامنے آیا، تو کبھی قدرتی آفات اوربڑے حادثات کی صورت میں….
گزشتہ برس کورونا وائرس سے دنیا بھر میں لاکھوں انسان لقمہ اجل بنے اور یہ سلسلہ جاری ہے، اعداد و شمار کے مطابق اب تک 10 کروڑ کے قریب افراد میں کووڈ 19 کی تشخیص ہوچکی ہے جبکہ 22 لاکھ اموات ہوئی ہیں۔ عالمی وبا سے معیشت کو بھی کافی نقصانات ہوئے ، بین الاقوامی سفر پر پابندیاں لگ گئیں ، کئی انڈسٹریاں تعطل کا شکا ر ہوئیں، بازاروں میں مندی، بیروزگاری کے ساتھ ساتھ اسکول و تعلیمی ادارے مشکلات اور والدین اور طلباء ذہنی دباؤ کے دور سے گزرے، وبا پر قابو پانے کے لیے لاک ڈاون اور پابندیوں نے دنیا میں انسانوں کو مصیبت زدہ، خوف زدہ کردیا ہے، خودکشیوں کے واقعات میں بھی اضافہ ہوا۔
آسٹریلیا کے جنگلات میں لگی آگ سے 4.6 کروڑ ایکڑ کی راضی جو تقریباً ملک شام Syria کے برابر تھی ، جل کر خاکستر ہوگئی ۔ کم از کم 33 انسانی جانیں گئیں لیکن اس سے ہونے والا دوسرا نقصان کہیں بڑا تھا، کروڑوں جانوروں اور پرندوں کو اپنا مسکن چھوڑنا پڑا۔ تین ارب حیوانات ہلاک ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا اور حیوانات کی 800 انواع دنیا سے ہمیشہ کے لیے ناپید ہوگئیں۔
امریکی ریاست کیلیفورنیا کے جنگلات میں بھی خوفناک آگ نے ایک لاکھ 53 ہزار ایکٹر سے زائد رقبے کو متاثر کیا جبکہ 14 ہزار افراد بے گھر ہوئے۔
ملیشیا اور انڈونیشیا میں لینڈ سلائیٹنگ اور سیلاب سےہزروں مکانات زیر آب آئے اور نصف لاکھ لوگوں کو محفوظ مقامات منتقل کرنا پڑا ۔
فلپائن کا تال آتش فشاں بھڑک اٹھا اور ہزاروں افراد بے گھر ہوئے۔
بنگلادیش اور انڈیا کے ساحلی علاقوں میں ایمفان نامی سائیکلون طوفان سے لاکھوں گھر اور ایک کروڑ افراد متاثر ہوئے۔
امریکہ میں جان لیوا زہریلی سرخ بھڑ(ہارنیٹ Hornet) کا خطرہ بھی منڈلایا، شہد کی مکھی سے پانچ گنا بڑی یہ ایشیائی بِھڑ زہریلی ہونے کی وجہ سے انسانوں کو ہلاک اور شہد کی مکھیوں کے پورے چھتے کو چند گھنٹوں میں تباہ کر سکتی ہیں اسے مرڈر ہارنیٹ یعنی قاتل زنبور کہا جاتا ہے- اس سے شہد کی مکھیوں، ماحولیات اور انسانی تحفظ کو خطرات لاحق ہوئے۔ پاکستان ، بھارت، ایران اور افریقی ممالک میں ٹڈی دل کے حملوں سے زرعی اراضی کو کافی نقصان پہنچا۔
لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ایک بڑا دھماکہ ہوا، جس سے قریب 190 اموات اور چھ ہزار سے زیادہ زخمی ہوئے۔
پاکستان، یوکرائن سمیت مختلف ممالک میں فضائی حادثات سے بھی کئی اموات ہوئیں۔
امریکہ میں سیاہ فام کے خلاف ہوئے واقعات پر دنیا بھر میں لوگوں نے نسلی امتیاز کے خلاف بڑے مظاہرے کیے گئے ۔ نئی دہلی میں اقلیتی حقوق کے خلاف مظاہروںمیں بھی فسادات بھڑک اٹھے۔

 

سال 2020 اپنی تلخیوں، دکھ و درد، رنج و غم کے ساتھ رخصت ہوا ور 2021 اپنے آغاز میں ہے، لوگ نئے آنے والے سال سے اچھی امیدیں لگائے بیٹھے کہ شاید نیا سال خوشیوں کا پیش خیما ہو۔ اس سلسلے میں جہاں دنیا بھر میں ماہر نجومی اس سال کے حوالے سے پیش گوئیاں کررہے ہیں، وہیں کئی ماہرین، سائنس دان اور تجزیہ نگار بھی اس سال کے متعلق اپنے اندازے بیان کررہے ہیں، کہیں آنے والے سال کے لیے امید کی جارہی ہے کہ یہ مشکلات کے خاتمے اور ترقی کا سال ہوگا اور کہیں یہ خدشہ ہے کہ یہ سال گزشتہ سال سے بھی بدتر ہوسکتا ہے۔

 

قحط اور غذائی قلت کا سال
اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے ورلڈ فوڈ پروگرام کا کہنا ہے کہ آئندہ برس بدترین انسانی بحران کا آفت زدہ سال ہوسکتا ہے ۔ اس دوران 12 ممالک قحط کے خطرات اور 36 ممالک غذائی عدم تحفظ دو چار ہو سکتے ہیں۔ ورلڈ فوڈ پروگرام کے ڈائریکٹر ڈیوڈ بیسلے کے مطابق وبا اور جنگوں کے باعث قحط اور فاقہ کشی 12 ممالک کے دروازوں پر دستک دے رہی ہے۔ پہلے سے زیادہ افراد غربت کی طرف چلے گئے ہیں اور وہ خوراک حاصل کرنے کی استطاعت نہیں رکھتے۔ اس کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی امداد میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔ قحط سالی سے مقابلہ کرنے کےلیے 5 ارب ڈالر جبکہ غذائی قلت کا شکا ر بچوں کےلیے مزید 10 ارب ڈالر لاگت آئے گی۔ تاہم فی الفور اقدامات نہ کیے گئے تو 2021 میں کئی غریب اور ترقی یافتہ ممالک میں بدترین قحط پھیل سکتا ہےاور آئندہ سال 36 ممالک شدید غذائی مسائل کا شکار ہوجائیں گے۔
واضح رہے کہ عالمی ادارہ برائے غذا و زراعت (FAO) نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ بھوک اور ناکافی غذا کا سامنے کرنے والوں کی تعداد میں ہر سال ایک کروڑ کا اضافہ ہورہا ہے اور یہ تعداد اس وقت 69 کروڑ سے بڑھ چکی ہے۔
لاک ڈاؤن سے عالمی زراعت میں بھی بحران آیا ہے، ٹڈی دل کے حملوں سے بھی زرعی اراضی کو نقصان پہنچا، جس کی وجہ سے عالمی منڈی میں چار اہم غذائی اشیا شکر، مکئی ، گندم اور چاول کی شدید قلت یا قیمتوں میں بہت اضافہ ہوسکتا ہے۔

 

شمسی طوفان
2019 کے وسط میں امریکی امریکی خلائی تحقیقی ادار ہ ناسا کی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ سورج کی مقناطیسیت میں نئی تبدیلیاں ہورہی ہیں جو نظام ِشمسی میں نمایاں تبدیلیوں کی وجہ بن سکتی ہیں۔ اس سے زمین پر موجود نظامِ زندگی متاثر ہونے کا خطرہ بھی ہے اور زمین کی سیٹلائٹ کمیونیکشنز، گلوبل یوزیشنگ سسٹم( جی ۔بی ۔ ایس) ایئر ٹریفک اور پاور گرڈ کا نظام متاثر ہوسکتا ہے۔ سورج میں ان تبدیلیوں سے خلا میں موجود مصنوعی سیاروں پر بھی خطرناک اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ ناسا کے سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ متوقع شمسی طوفان سے دنیا تاریکی میں ڈوب جائے گی اور اس سے بھی زیادہ خطرناک بات یہ ہے کہ اس کے آنے کا پتا صرف 12 گھنٹے قبل ہوگا ۔
ماہرین کے مطابق سورج کے اندر گیسز کی وجہ سے ہلچل رہتی ہے اور اسی وجہ سے اس کی سطح پر ریڈی ایشن (تابکاری) کا باعث زور دار دھماکے ہوتے رہتے ہیں جن سے بے پناہ توانائی کا اخراج ہوتا ہے۔سائنس دانوں کے مطابق آئندہ آنے والے شمسی چکر میں 12فی صد شمسی طوفان کے زمین سے ٹکرانے کا خدشہ ہے۔ اس کے باعث فضائی جہازوں ، ٹرینوں کا نظام، سیٹلائٹوں سے لے کر بجلی کی ترسیل اور مواصلات کا نظام، موبائل اور انٹر نیٹ سسٹم بھی متاثر ہوسکتا ہے ۔
2021 ء کی ابتداء میں ہی امریکی خلائی ادارے ناسا نے سورج کی نئی فوٹیج جاری کی ہے، جس میں 2جنوری کو سورج کی سطح پر ہونے والی حرکات اور زوردار دھماکوں کا بخوبی معائنہ کیا جاسکتا ہے۔
1859 میں آنے والا شمسی طوفان، Carrington Event اتنا طاقت ور تھا کہ پورے یورپ میں ٹیلیگراف کے نظام بند ہوگیا تھا اور بجلی کے تلاطم سے کئی عمارتوں میں آگ بھی لگ گئی۔
ماہرین کو خدشہ ہے کہ سال 2021 میں کوئی شمسی طوفان زمین کے نظام کو متاثر کرسکتا ہے۔

ایک شہاب ثاقب آنے کو ہے؟
خلا میں KF1-2009 نامی ایک شہاب ثاقب زمین کی طرف بڑھ رہا ہے۔ سائنس دانوں کے مطابق وہ مئی 2021 ء میں زمین سے ٹکراسکتا ہے، سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس شہابیہ کی طاقت 1945 میں ہیروشیما پر امریکہ نے جو ایٹم بم گرایا گیا تھا اس سے 15 گنا زیادہ ہوگی۔ 2021 میں کے ایف 1 نامی اس شہابیہ کی خبر آج کل انٹرنیٹ پر وائرل ہے، لیکن ناسا کی جانب سے اب تک ایسی کوئی اطلاع نہیں دی گئی ۔ البتہ ناسا کے سائنسدان مارچ میں زمین کے قریب سے کسی بڑے شہابیہ کے گزرنے کا امکان ظاہر کر چکے ہیں۔

2021 کی پیش گوئیاں
بلغاریہ کی مشہور و معروف نجومی خاتون بابا وانگا، جسے بلقان کے نوسٹراڈمس کے طور پر جانا جاتا ہے، کی جانب سے بھی آنے والے سال کے حوالے کئی حیران کن پیشن گوئیاں سامنے آئی ہیں ۔
بابا وانگا کی سال 2020کے حوالے سے یہ پیش گوئی تھی کہ اس سال دنیا میں مصائب اور حادثات میں اضافہ متوقع ہے، دنیا کو دکھوں اور غموں کا سامنا ہوگا، جو انسانی راہوں کو تبدیل کردے گا۔
سال 2021 کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بابا وانگا کا کہنا تھا کہ 2021 ء میں ڈریگن زمین پر قابض ہوجائیں گے، ایک طاقتور ڈریگن پوری انسانیت کو لپیٹ میں لے گا اور تین عفریت Giants مل کر ایک ہوجائیں گے۔ کچھ لوگوں کے پاس لال رقم ہوگی۔ مجھے 100، 5 اور بہت سی صفر کی تعداد نظر آرہی ہے۔
بابا وینگا کی پیش گوئیوں کے الفاظ ابھی تک واضح نہیں ہوئے ہیں، سب تجزیہ نگار اس کو اپنے انداز میں دیکھ اور سوچ رہے ہیں البتہ بیشتر ماہرین کے مطابق یہاں ڈریگن سے مراد چین ہے ، اور انسانیت میں پھیلنے کا مطلب چینی معیشت اور اس کا پھیلاؤ بھی ہوسکتا ہے۔ سرخ کرنسی نوٹ اور 100 اور 5 کے ساتھ صفر کے حوالے سے چین کے 100 یوآن اور روس کے 5000 روبل نوٹ مراد لیے جارہے ہیں جو سرخ رنگ کے ہیں۔ 2021 میں چین کو گنتی کے اُن چند ممالک میں شمار کیا جاسکتاہے،جوسیاسی ومعاشی طور پر ایک مضبوط اور بہتر پوزیشن میں ہوں گے۔
شارحین کے مطابق پیش گوئی میں تین دیو ہیکل عفریت کا مطلب اس سال تین بڑی طاقتیں یعنی تین طاقت ور ممالک متحد ہوں گے اس حوالے سے چین، روس اور یورپی ممالک میں سے کوئی ملک ہوسکتا ہے۔ شارحین اسے امریکا کے اتحادی ممالک بالخصوص یورپی یونین کے چین کے ساتھ تجارتی و سیاسی عہد و پیمان مراد لے رہے ہیں۔
شارحین کے مطابق بابا وانگا نے عالمی سیاسی منظرنامے کے حوالے سے یہ پیش گوئیاں بھی کیں کہ ایک بڑے یورپی ملک کے صدر کو قتل کرنے کی کوشش کی جائے گی جبکہ شارحین بتاتے ہیں کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک دماغی اور نفسیاتی مرض میں مبتلا ہوجائیں گے۔
اسی سال کے لیے انہوں نے ایک اچھی پیشگوئی بھی کی ، انہوں نے کہا ، “وہ دن آئے گا جب کینسر کو لوہے کی زنجیروں میں باندھ دیا جائے گا۔” امیدہے کہ انسانیت کو لاحق دیرینہ مرض کینسر کا علاج دریافت ہوجائے ، بابا وینگا کے مطابق اس سال سورج سے توانائی کے حصول کے انقلابی راستے کھلیں گے۔
بابا وانگا کے حوالے سے مشہور ہے کہ وہ پراسرار صلاحیتوں کی مالک تھیں اور ان کی کئی پیش گوئیاں درست ثابت ہوئیں ہیں، جیسے کہ روسی زوال، چرنوبل ایٹمی حادثے، سال 2004 میں انڈونیشیا میں آنے والا سونامی اور 11 ستمبر کو امریکہ میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملہ کو ان کی پیش گوئیوں سے جوڑا جاتا ہے۔ بابا وینگا نے پہلے ہی بتادیا تھا کہ امریکہ کے 44 ویں صدر افریقی نژاد امریکی ہوں گے۔ بابا وینگا 1996 میں انتقال کرچکی ہیں مگر وہ آئندہ کئی صدیوں تک کی پیش گوئیاں کرچکی ہیں۔
سولہویں صدی عیسوی کا مشہور فرانسیسی نجومی ناسٹراڈیمس کی عالمی وبا سے متعلق پیش گوئی سال 2020میں کورونا کی آمد پر حرف بہ حرف پوری ہوتی ہوئی معلوم ہوئی، نوسٹر ڈیمس نے لکھاتھا کہ
The great plague of the maritime city
Will not cease until there be avenged the death
Of just blood, condemned for a price without crime,
of the great lady Unwronged by pretense.
سمندرکے کنارے شہر سے ایک بڑی وبا اُٹھے گی موت کا بدلہ نہ لینے تک وہ ختم نہیں ہوگی
بنا جرم کے لوگ موت کے گھاٹ اُتریں گے
ایک اہم عورت کے دکھاوے کی وجہ سے
(صدی 2 : رباعی 53)
ماہرین اس پیش گوئی کے ابتدائی تین اشعار کو کورونا سے منسوب کرتے ہیں ، یہ وبا چین کے سمندری شہر ووہان سے اٹھی اور لاکھوں لوگوں کی ہلاکت کے بعد اب تک جاری ہے۔ ناسٹر ڈیمس کی ایک اور رباعی ملاحظہ کریں:
Before long all will be set in order,
We will expect a very sinister century,
state of masked and solitary ones much changed,
Few will be found who want to be in their place.
اس سے قبل کے سب کچھ قابو میں ہو
ایک بہت ہی خراب صدی متوقع ہوگی
تنہا رہنے اور ماسک پہننے والوں کی حالت بدلےگی
بہت کم ملیں گے جو اپنی جگہ رہنا چاہیں گے
(صدی 2 : رباعی 10)
اس پیش گوئی کے اشعار میں دیکھ سکتے ہیں کہ ناسٹر ڈیمس نے ایک بری صورت حال ، ماسک پہننے اور الگ تھلگ قرنطینہ میں رہنے والوں کی جانب اشارہ کیا ہے ۔
یہ تو تھی 2020ء کی پیش گوئیاں اب 2021ء کے لیے جن اشعار کو ماہرین اہم قرار دتے رہے ہیں وہ یہ ہیں کہ نوسٹر ڈیمس لکھتا ہے۔
After great trouble for humanity, a greater one is prepared, he Great Mover renews the ages:
Rain, blood, milk, famine, steel and plague,
Is the heavens fire seen, a long spark running.
انسانیت پر ایک بہت بڑی پریشانی کے بعد
طاقت ور تجدید عہد کی تیاری کریں گے
بارش، خون، دودھ ، قحط، لوہا اور طاعون،
آسمان پر لمبی چنگاری کی طرح آگ آئے گی
(صدی 2 : رباعی 46)
ماہرین کے مطابق اس پیش گوئی میں نوسٹر یمس بتاتا ہے کہ وبائی مرض (کورونا وائرس)انسانوں کے لیے مصائب کے سلسلے کی محض ابتدائی کڑی ہے اس کے بعد فسادات، جنگ اور قحط کا سامنا بھی ہوگا۔
نوسٹر ڈیمس لکھتا ہے۔
Near the Harbor and within two cities There will be two scourges the like of which was never seen,
Famine within plague, people put out by steel,
Crying to the great immortal God for relief.
ساحلی بندگاہ اور دو شہروں سے نکل کر
ایسے دو کوڑے آئیں گے، جنہیں کبھی نہ دیکھا
وبا قحط کے ساتھ، لوگ لوہے سے باہر آئیں گے
رو کر گڑگڑا کر خدا سے نجات طلب کریں گے
(صدی 2 : رباعی 6)
مورخین کے مطابق مشہور فرانسیسی نجومی نوسٹرا ڈیمس نے امریکی صدر ٹرمپ کے بارے میں بھی پیش گوئیاں کی تھیں، نوسٹر ڈیمس لکھتا ہے۔
The great shameless, audacious bawler.
He will be elected governor of the army
The boldness of his contention.
The bridge broken, the city faint from fear.
ایک بے شرم، بے باک اور جھگڑالو شخص
دنیا کی سب سے بڑی فوج کا حاکم بنے گا
وہ بے باکی سے ایسا تنازعہ و فساد کر ے گا کہ
پل ٹوٹے گا ور شہر خوف سے مقید ہوجائے گا
(صدی 3 : رباعی 81)
کورونا وائرس کی وبا سے دنیا میں جو معاشی بحران آیا ہے اور غذائی قلت پیدا ہونے کا خدشہ ہے، اس سے لگتا ہے کہ عالمی طاقتیں اس بحران سے نکلنے کے لیے ایک دوسر ےپر حاوی ہونے کی کوشش کریں گی۔ نوسٹراڈیمس کی بات پر یقین کر لیا جائے تو پھر دنیا کو تیار ہو جانا چاہیے کہ آنے والے وقت میں دنیا کو شدید مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے۔
2021کے متعلق کچھ اور پیش گوئیاں بھی ہیں جو انٹرنیٹ پر وائرل ہیں جن میں سے بیشتر محض قیاس آرائیاں ہی معلوم ہوتی ہیں۔ کہا جارہا ہے کہ 2021میں لوگوں کے دماغوں میں ایک چپ نصب کی جائے گی۔ ایک خوفناک شمسی طوفان آئے گا جس سے زمین کا کمیونی کیشن سسٹم متاثر ہوسکتا ہے۔
2021 میں ایک خوفناک قحط اور امریکی ریاست کیلیفورنیا میں ایک بڑے زلزلے کی پیش گوئی بھی ہے۔ کہا جارہاہے کہ موسمیاتی تبدیلی جنگ اور تصادم کا باعث بن سکتی ہے۔ حیاتیاتی ہتھیار سے خطرناک وائرس پھیلنے کا اندیشہ ہے ۔ وسائل کے لیے دنیا میں لڑائیاں شروع ہوسکتی ہیں۔

 

2021ء چند دلچسپ اعداد وشمار

سائنسی ماہرین کے مطابق سال 2021 میں سورج کو دو بار گرہن لگے گا جبکہ دو بار ہی چاند گرہن ہوگا، اس سال ہونے والے سورج گرہن میں سے صرف ایک ہی پاکستان میں دیکھا جاسکے گا، سال کا پہلا سورج گرہن 10 جون کوہوگا، یہ جزوی ہوگا اور ایشیا، افریقہ،یورپ،مغربی امریکا میں بھی دیکھا جاسکےگا، دوسرا اور آخری سورج گرہن 4دسمبرکو ہوگا جو مکمل طور پر انٹارکٹکا میں نظر آئے گا جبکہ جزوی طور پر جنوبی امریکا، پیسیفک، چلی، جنوبی افریقہ، ارجنٹائن اور آسٹریلیا میں دیکھا جاسکے گا۔
سال 2021 کا پہلا چاند گرہن 26 مئی کوہوگا جو مکمل چاندگرہن ہوگا، یہ آسٹریلیا، یورپ، جنوب مشرقی ایشیا اور شمالی پیسیفک میں دیکھاجاسکےگا،دوسرا دوسراچاند گرہن19 نومبر کوہوگاجو جنوبی،مشرقی امریکا،آسٹریلیامیں دیکھا جاسکے گا۔
سال 2021 میں دلچسپ اور حیرت انگیز فلکیاتی مظاہر کے سامنے آنے کا بھی امکان ہے جن میں سے نمایاں 26 مئی کو چاند گرہن کے دوران سپر بلڈ مون دیکھنے کو ملے گا۔ اس وقت چاند زمین کے قریب ترین مقام پر ہوتا ہے اس روز چاند بڑا اور روشن نظر آئے گا ۔ مغربی شمالی امریکہ، مغربی جنوبی امریکہ، آسٹریلیا اور جنوب مشرقی ایشیا کے لوگ اس بلڈ مون دیکھ سکیں گے۔جب زمین چاند اور سورج کے درمیان ایک سیدھی لائن پر آجاتی ہے تو سورج کی کرنیں درست طور پر چاند تک نہیں پہنچ پاتیں اور کرنیں ایک پتلی سی پرت سے گزرتی ہے جو سرخی مائل ہوتی ہیں اور ان کی وجہ سے چاند سرخ دکھائی دیتا ہے اور اسی وجہ سے اسے بلڈ مون کہا جاتا ہے۔

سال 2021ء کے کلینڈر کی بات کی جائے تو یہ کلینڈر اسی طرح 1954ء، 1965ء، 1971ء، 1982ء، 1993ء، 1999ء اور 2010ء میں آچکا ہے اور آئند2027، 2038، 2049 میں بھی استعمال ہوگا۔

اس سال پاکستان میں 14 پریل کو یکم رمضان ، عید الفطر 13 یا 14 مئی کو ، عید الاضحیٰ 21 جولائی، یوم عاشورہ 19,18اگست اور عید میلاالنبیﷺ 19اکتوبر کے دن ہونے کا امکان ہے ۔

 

 

 

 

 

 

یہ بھی دیکھیں

دنیا کے ایسے مقامات جہاں آپ کو نہیں جانا چاہیے – 2

    Valley of Death, USA موت کی وادی ، امریکا ڈیتھ ویلی یعنی وادئ ...

دنیا کے ایسے مقامات جہاں آپ نہیں جاسکتے!

    Kivu Lake, Congo زہریلی جھیل کیووُ ، کانگو (افریقہ)  یہ جھیل افریقہ کی ...

اترك تعليقاً

لن يتم نشر عنوان بريدك الإلكتروني. الحقول الإلزامية مشار إليها بـ *