ہم میں ہر کوئی کبھی نہ کبھی دانت کی تکالیف سے پریشان نظر آتا ہے۔ عموماً لوگ یہ شکایت کرتے ہیں کہ مہنگے ٹوتھ پیسٹ کے استعمال کے باوجود دانتوں میں سفیدی اور چمک دکھائی نہیں دیتی۔ ایسی صورتحال میں دانتوں کی دیکھ بھال کے آسان گھریلو علاج بہت مفید ہوسکتے ہیں۔ چاہے دانتوں کو صاف کرنا ہو یا دانتوں کی چمک بڑھانا ، دانتوں سے بدبو دور کرنا یا دانتوں کی خرابی کو روکنا ہے۔
دانتوں کے لیے سادہ اور دیسی ٹوٹکے حاضر ہیں جنہیں صدیوں سے کارگر پایا گیا ۔ یہ آسان گھریلو ٹوٹکے دانتوں اور مسوڑھوں کے لیے مفید ہیں ۔
سفید موتیوں جیسے دانتوں کے لیے آدھا چمچ بیکنگ سوڈا ایک چٹکی بھر نمک کے ساتھ ملا کر دانتوں کو برش سے مساج کریں۔ اس کے بعد ٹوتھ پیسٹ سے دانت برش کریں۔
دانت چمک داربنانے کے لیے ایک چائے کا چمچہ کھانے کا سوڈا ، ایک چمچہ پسا ہوا نمک، پسا ہواسہاگہ لے کر شیشی میں رکھ لیں۔ اس سے دانت صاف کریں ۔
تھوڑا سا بیکنگ سوڈا لے کر اس میں تازہ لیموں کا رس ملا کر پیسٹ بنا لیں اور برش کی مدد سے اسے دانتوں پر اچھی طرح لگائیں۔ اس سے قبل دانتوں کو ٹشو پیپر سے رگڑ کر صاف کر لیں ۔
سرسوں کے تیل میں نمک ملا کر صبح شام دانتوں پر ملنے سے دانتوں سے خون آنا ، مسوڑھوں کی سوزش اور دانتوں کے درد میں آرام پہنچتا ہے ساتھ ہی دانت چمکیلے اور مضبوط بھی بنتے ہیں۔
صبح دانت برش کرنے سے پہلے ایک چمچ ناریل کا تیل منہ میں ڈال کر دانتوں کے اردگرد خوب اچھی طرح گھمائیں اور 15 منٹ تک تیل دانتوں پر لگا رہنے دیں، پھر نیم گرم پانی سے اچھی طرح کلی کر لیں۔یہ عمل ہفتے میں دو سے تین بار کرنے سے دانت صاف اور سفید ہو جائیں گے ۔
اسٹرابیری میں دانتوں کو صحت مند اور سفید کرنے والے قدرتی اجزاء شامل ہیں۔ سٹرابیری کا ٹکڑا چند منٹ دانتوں،مسوڑھوں پر ملنے سے ان پر جما ہوا گاڑھا میل(پلاک) دور ہو جاتا ہے۔
دانتوں کا پیلا پن دور کرنے کے لیے ایک اسٹرابیری کےگودے میں آدھا چائے کا چمچ بیکنگ پاؤڈر مکس کرکے ٹوتھ برش سے پانچ منٹ دانتوں پر لگا رہنے دیں پھر اچھی طرح برش کریں۔
لونگ میں پایا جانے والا جزEugenol جراثیم کش اثرات کا حامل ایک طاقتور اینٹی سیپٹک ہے۔ دانت یا مسوڑے پر لونگ یا لونگ کا تیل لگانا مسوڑھوں کی صحت کے لیے بہترین مانا جاتا ہے۔
تلسی کے چند پتے باقاعدگی سے چبائے جائیں تو یہ دانتوں کے پلاک اور بدبو دار سانسوں کو دور کرنے میں مفید ہیں۔
ملیٹھی کی جڑوں میں Licoricidinاور Licorisoflavin نامی مرکبات پائے جاتے ہیں۔ یہ دانتوں کے خلا میں جراثیم کی پیداوار کو روکتے ہیں اور بدبودار سانسوں کے خلاف نبردآزما رہتے ہیں۔ دانتوں کی بیماریوں سے بچاؤ کے لیےایک چٹکی ملٹھی سفوف لے کر متاثرہ دانت پر رکھیں یا اس سفوف سے دانت برش کریں۔
نیم یا پیلو کے درخت کی نرم چھال دانتوں کے داغ اور پیلاہٹ ختم کرنے میں بہت مفید ہے۔ روزانہ دو سے تین دفعہ اس چھال سے دانت صاٖف کرنے سے دانت موتی کی طرح چمکنے لگتے ہیں۔
پودینہ دانتوں کو چمکانے کے لیے انتہائی فائدہ مند ہے ۔ پودینہ کوٹ کر رکھ لیں اور برش پر لگا کر ٹوتھ پیسٹ کی جگہ یہ استعمال کرنے سے دانت مضبوط اور چمک دار ہوجاتے ہیں ۔
لیموں میں موجود سٹرس ایسڈ دانت سفید کرتے ہیں۔ ایک لیموں کا چھلکا لیں اور اپنے دانتوں پر اچھی طرح رگڑیں ۔
نمکین نیم گرم پانی دانتوں کو قدرتی طور پر صاف رکھتا ہے اورمسوڑھوں کو صحت مند رکھتا ہے۔ ایک چائے کا چمچ نمک نیم گرم پانی میں مکس کر کے ماؤتھ واش کے طور پر استعمال کریں۔
کیلے کے چھلکے میں پوٹاشیم، مینگیز اور میگنیشیم پائے جاتے ہیں جو دانتوں کو صحت مند اور چمک دار بنانے کا بہترین نسخہ ہیں۔ تقریباً ایک منٹ کیلئے چھلکے کو دانتوں پر رگڑیں اور یہ عمل روزانہ دو مرتبہ کریں، مالٹے اور سیب کے چھلکے کے بھی ایسے ہی فوائد دیکھے گئے ہیں۔
بینگن کی راکھ کسی بھی ٹوتھ پیسٹ کے ساتھ ملا کر دانت صاف کیے جائیں تو دانت سفید اور چمک دار ہوجاتے ہیں۔
صبح برش کرنے کے بعد، سیب کے سرکہ میں برابر مقدار میں پانی ڈال کر اس سے کلی کرینے سے دانتوں کی بدبو منٹوں میں ہی ختم ہوجاتی ہے۔ سرکہ ہفتے میں دو بار سے زیادہ استعمال نہ کریں۔
خشک سنترے کے چھلکوں کے ساتھ تیز پات باریک پیس کر رکھ لیں۔ اس سفوف کو انگلی کی مدد سے دانت صاف کریں۔ یہ گھریلو ٹوتھ پاؤڈر دانتوں کے لئے بہت فائدہ مند ہے۔
ایک ایک چائے کے چمچ ہلدی اور ناریل کے تیل میں 2 سے 3 قطرے پودینے کے تیل کے مکس کریں، اس مکسچر کو معمول کے ٹوتھ پیسٹ کی طرح استعمال کریں۔ یہ گھریلو ساختہ ٹوتھ پیسٹ دانتوں کی سطح کی نگہداشت کے ساتھ ساتھ سفیدی بھی لوٹاتا ہے اور سانسوں کو بھی مہکاتا ہے۔
تازہ ایلو ویرا جوس یا اس سے تیار کردہ جیل دانتوں پر رگڑیں ، برش سے مساج کریں اور کلیاں کرلیں۔ یہ عمل آپ برش کرنے کے بعد بھی دہرا سکتے ہیں، چند ہفتوں میں مسکراہٹ سفید جگمگاتے دانتوں سے سج جائے گی۔