ذہبنی وجسمانی صحت اور روحانی صلاحیتوں میں اضافے کے لیے علم کی ایک نئی شاخ
ارتھنگـ Earthing
شفا بخش توانائی خود آپ کے قدموں تلے ہے
یونانی مفکر ارسطو کا کہنا ہے کہ ‘‘قدرت کی تمام چیزوں میں کوئی چیز تو بہت حیرت انگیز ہوتی ہے’’۔
زمین، مٹی اور خاک سے متعلق ہر زبان کے ادب میں تذکرہ ملتاہے، مٹی کے بغیرجنم بھومی کا ذکر، سرزمین سے تعلق، وطن کی محبت سب کچھ ادھورا رہتا ہے۔ انسان مٹی سے پیدا ہوتا ہے مٹی میں مل جائے گا، بہرحال یہ بات تو جدا ہے لیکن پیدا ہونے کے بعد سے مرنے کے بعد تک انسان اور مٹی کاساتھ مسلسل ہے۔
بچے کا پہلا قدم زمین پر بے انتہا اہمیت کا حامل ہے۔ لیکن آج کے دور میں عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ انسان مٹی سے دور ہوتا جاتا ہے ۔مٹی سے دوری کئی مسائل اور پریشانیوں کا سبب بن رہی ہے۔ آپ کے پیروں تلے زمین آپ کو غذا اور پانی دیتی ہے۔ اس کی سطح پر آپ بیٹھتے، کھڑے ہوتے، دوڑتے، تیرتے، چڑھائی کرتے اور چلتے ہیں۔ علاوہ ازیں ایک نہایت حیرت انگیز بات جس پر آپ نے شاید کبھی غور نہ کیا ہو وہ یہ کہ زمین کو قدرت نے شفا بخش توانائی کا ذریعہ بھی بنایا ہے۔
یہ حیرت انگیز شفا بخش طاقت آپ کے قدموں تلے زمین کے اندر موجودہے۔
سیدھی سی بات سمجھ لیں کہ دورِحاضر کا انسان فطرت سے دور ہوتا جارہا ہے۔ ترقی اور اعلی معیار زندگی کے نام پر انسان نے قدرت کی کئی نعمتوں سے خود ہی منہ موڑ لیا ہے۔ آج کے انسان نے ایسا طرزِ زندگی اختیار کیا جو قدرت کے اصولوں سے بہت دور ہے۔ قدرت کی نعمتوں سے منہ موڑ لینے اور فطرت سے استفادہ نہ کرنے کی وجہ سے انسان نے بے انتہا بیماریوں اور پریشانیوں کو دعوت دی۔ ان میں ٹینشن یعنی ذہنی تناؤ، السر، ذیابیطس، امراض قلب ، سردرد، بے خوابی اور نفسیاتی اُلجھنیں وغیرہ عام ہیں ….
کیا آپ نے گھاس پر یا ساحل سمندر کی گیلی مٹی پر ننگے پاؤں چلنے سے ہونے والے خوش نما احساس پر کبھی توجہ دی ہے….؟
آج سائنس نے بھی انسان پر فطرت اور زمین کے اس خوش نما احساس اور اس سے ہونے والے کئی فوائد کو مان لیا ہے۔ مغربی دنیا میں اس تعلق پر ریسرچ کا سلسلہ جاری ہے اس ریسرچ کا ایک نتیجہ علم کی ایک نئی شاخ ارتھنگ Earthing کی صورت میں سامنے آیا ہے۔
ارتھنگ کیا ہے….؟
‘‘ارتھنگ سائنس’’ سے مراد کسی بھی قدرتی سطح زمین پر ، ساحلِ سمندر، مٹی یا پھر گھاس پر ننگے پاؤں صبح کے وقت چلنا ہے۔ اس نظریہ کو ماننے والے کہتے ہیں کہ ننگے پاؤں زمین پر چلنے سے جسم میں الیکٹرونز کی کمی پوری ہوتی ہے جس سے صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
تین محققین کلنٹن اوبر Clinton ober، ڈاکٹر اسٹیفن سِناٹرا Stephen T. Sinatara اور مارٹن زکر Martin Zucker نے انسانوں اور حیوانوں کے زمین سے مربوط ہونے پر ایک حیرت انگیز کتاب :
Earthing
the most important Health discovery ever
تحریر کی ہے۔ اس کتاب میں انہوں نے ننگے پاؤں پر چلنے کے فوائد ظاہر کئے ہیں اور اس عمل کے لیےEarthing کی اصطلاح وضح کی۔ Earthing کے نتیجے میں بہت سے لوگوں نے اپنی صحت میں نمایاں تبدیلیاں محسوس کیں ۔
کلنٹن اوبر کا کہنا ہے کہ ہم آدھا گھنٹہ کے لیے زمین پر پیدل چلیں یا کھڑے ہوں یا ننگے پاؤں بیٹھ جائیں۔
اگر گٹھیا کا درد ہو یا کمر کا درد ، یا طویل سفر کی تھکان ہو یا پھر آپ صرف تھکن محسوس کررہے ہوں تو ننگے پیر جا کر زمین پر راست قدم رکھیں ، کچھ دیر بعد آپ بہتری محسوس کرینگے ۔
جدید طرزِ زندگی میں ہم نے خود کو زمین کی لامحدود شفاءبخش توانائی سے منقطع کرلیا ہے۔
شفا بخش توانائی خود آپ کے قدموں تلے موجود ہے جو کسی خرچ کے بغیر یا کسی ڈاکٹر سے رجوع ہوئے بغیر آپ کو بیشتر بیماریوں سے بچاسکتی ہے۔
جرنل آف انوائرمنٹ اینڈ پبلک ہیلتھ میں شائع ہونے والی ایک حالیہ تحقیق میں بتایا گیا کہ زمین کی سطح پر ان گنت الیکٹرونز موجود ہوتے ہیں۔ جب ہمارے پیروں کا، جہاں اعصاب کا ایک پورا جال موجود ہوتا ہے، زمین کی سطح سے رابطہ ہوتا ہے تو زمین سے الیکٹرانز ہمارے جسم میں منتقل ہونا شروع ہوجاتے ہیں ۔ اس عمل سے جسمانی صحت پر مثبت اثر پڑتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ ارتھنگ کے ذریعے پرانا درد، اعصابی تناؤ، جوڑوں کے درد اور نیند کی تکالیف سے چھٹکارا مل سکتا ہے۔
اس کے علاوہ امراض قلب میں مبتلا افراد کے لیے بھی اچھی خبر ہے۔ جرنل آف الٹرنیٹیو اینڈ کمپلیمنٹری میڈیسن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں انکشاف کیا گیا کہ ‘‘ارتھنگ’’ سے خون کا گاڑھا پن کم ہوتا ہے یہ عمل سیلز کو آرٹریز میں بلاکج بنانے سے بھی روکتا ہے۔یہی دونوں عوامل زیادہ تر دل کے دورے کی وجہ ہوتے ہیں۔ واضح رہے کہ امراضِ قلب کے ڈاکٹرز روزانہ 15 سے 20 منٹ زمین پر ننگے پاؤں چلنے کا مشورہ دیتے ہیں۔
صحت مند زندگی کے لیے روزانہ صبح زمین پر ننگے پاؤں چلنے کی عادت ڈالیں…. دن کا آغاز تازہ ہوا کے ساتھ کیجئے۔
ڈاکٹر اسٹیفن سِناٹرا اپنی کتاب میں کئی اور واقعات بتاتے ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ فارچیون 250 کارپوریشن کی ایک سابق اٹارنی کو جلدی دق Lupus لکا مرض لاحق تھا۔ اسے Earthing کے نتیجہ میں ڈرامائی راحت ملی۔ الاسکا میں ایک شخص کا دھڑ فالج سے مفلوج ہوگیا تھا۔ حادثہ کے پچیس سال بعد بھی وہ اپنے پیر نہیں ہلاسکتا تھا Earthing کی وجہ سے وہ شخص اپنے پیروں کو حرکت دینے لگا اور ساتھ ہی ساتھ کچھ دور چلنے بھی لگا۔ دیگر ایسے افراد جو عمومی امراض کا شکار تھے انہیں بھی مادرارض سے جڑجانے پر راحت حاصل ہوئی ۔
ڈاکٹر سناٹرا کی موجودگی میں تین افراد کے خون کے خلیات کی مائکرواسکوپک تصاویریں darkfield microscope images ہیں ، جو انہوں نے ننگے پیر گھاس پر چالیس منٹ چہل قدمی سے پہلے اور بعد میں لی ہیں ،پہلے تصویر بائیں جانب ہے اور بعد کی دائیں جانب جو واضع طور پر خون کے خلیات کے پتلے ہونے اور باہمی توافق thinning and decouplingکو ظاہر کررہی ہیں
ایک آسٹریلیائی ڈاکٹر جن کے کئی مریض Diabetic Neuropathy کی وجہ سے پیروں کے سن ہونے کی تکالیف میں مبتلا تھے انہیں ارتھنگ کے عمل سے بہت زیادہ فائدہ ہوا ۔
کیلیفورنیا میں انٹرنیشنل اکیڈمی آف کلینکل تھرموگرافی کے ڈاکٹرولیم امیلو Dr. William Amalu، کے زیر علاج 52 سالہ ذیابیطس کی مریضہ کے پیروں میں سوجن اور خون کی روانی رک گئی تھی، انہیں ارتھنگ کا مشورہ د یا گیا، چند روز تک محض تیس منٹ ارتھنک کے بعد انہوں نے درد میں کمی محسوس کی، درد کا یہ احساس 90 فیصد ختم ہوگیا، اور ان کے خون کی روانی بھی درست ہو گئی۔
تھرموگرافی سے لی گئی تصویر ، ارتھنگ سے پہلے پیروں میں سوجن اور خون میں رکاوٹ نظر آرہی ہے، جبکہ ارتھنگ کے بعد سوجن میں کمی اور خون کی روانی بھی درست ہوگئی۔
انسانی جسم میں سوزش inflammation کے سبب کئی بیماریاں پیدا ہوتی ہیں اس سےبچے اور بڑے سب شدید متاثر ہورہے ہیں۔ کیونکہ ہم اپنی برقی جڑوں سے محروم ہوگئے ہیں جو زمین کی برقی شفائی قوت ہے۔ ارتھنگInflammation سے بھی ہمیں تحفظ فراہم کرتی ہے۔ جب آپ زمین کی قدرتی سطح charge سے جڑجاتے ہیں اس کے نتیجے میں آپ کے عضویات میں قدرتی برقی رو فراہم ہوجاتی ہے۔ زمین سے ربط کی صورت میں Inflammation میں تیزی سے کمی ہوتی ہے۔ درد کا خاتمہ ہوتا ہے ۔ آکسیجن اور تغذیہ کے ساتھ جسم کے خلیوں اور بافتوں کی کارکردگی میں بہتری آتی ہے ۔ ذہنی دباؤ میں کمی ہوتی ہے ۔ توانائی میں اضافہ ہوتا ہے اور نیند میں بہتری پیدا ہوتی ہے۔
زمین اور انسان کی برقی لہریں
ہماری زمین برقی مقناطیسی لہروں کا میدان ہے اور ہمارا جسم بھی برقی لہروں پر مشتمل ہے۔ جسم کی کارکردگی سے اس میں مثبت چارج positive charge پیدا ہواتا رہتا ہے۔ زمین میں منفی چارج negative charge رہتا ہے۔ ننگے پاؤں چلنے سے ہمارے جسم کی ارتھنگ earthing ہو جاتی ہے۔
زمین کی سطح پر ان گنت الیکٹرونز موجود ہوتے ہیں اور جب ہمارے پیروں کا، جہاں اعصاب کا ایک پورا جال موجود ہوتا ہے، زمین کی سطح سے رابطہ ہوتا ہے تو زمین سے الیکٹرانز ہمارے جسم میں منتقل ہونا شروع ہوجاتے ہیں ۔ اس عمل سے جسمانی صحت پر مثبت اثر پڑتا ہے۔
ڈاکٹر جیمزآنچ مین، جو بایو فزكس توانائی میڈیسن کے جانے مانے ماہر ہیں، کے مطابق زمین ایک شاندار موصل Conductor ہے۔ ننگے پاؤں جب ہم زمین سے رابطے میں آتے ہیں تو زمین کے آزاد الیكٹرون جلد کے ذریعے ہمارے جسم میں منتقل ہوتے ہیں۔
یہ الیكٹرون انتہائی قابل ایٹيكسيڈیٹ Antioxidantsہیں جو جسم میں دستیاب آزاد مادوں free radicalsکی صفائی کرتے ہوئے انہیں غیر مؤثر کر دیتے ہیں جس سے جسم میں کہیں بھی آئی ہوئی سوجن اور ساتھ ہی ٹشورزtissues اور سیلز cells کے خرابی کی شکایات گھٹتی ہیں، جسم میں کہیں بھی آئی سوجن صحت کی خرابی کا اصل سبب ہے، جو کئی بیماریوں میں اضافے کا سبب بھی ہے ۔
ان میں دل کے امراض ، کینسر، ذیابیطس جیسے امراض بھی شامل ہیں۔
ماضی میں انسان زمین پر ننگے پاؤں گھومتے اور زمین پر سوجایا کرتے۔ ایسی صورت میں قدرتی طور پر زمین کی شفا بخش توانائی سے مسلسل charge ہوتے رہتے تھے۔
آج ہم زمین پر رہتے ہوئے بھی اس سے علیحدہ ہیں ۔ ہم قالین سے ڈھکا ہوا فرش استعمال کرتے ہیں اور زمین سے بلند بستر پر سوتے ہیں حتی کہ ہمارے کام کے مقامات بھی سطح زمین سے بلندی پر ہوتے ہیں ۔ ہم کبھی کبھار ہی باہر ننگے پیر جاتے ہیں۔ ہم مصنوعی تلووں والے ایسے جوتے تیار کرتے ہیں جو غیرموصل Non conductive ہوتے ہیں جن سے توانائی یا برقی رو نہیں گذرپاتی۔ جوتے چپل، سینڈل، ہیل وغیرہ جو کچھ بھی لوگ آج پہنتے ہیں عموماً پلاسٹک اور ربر جیسی اشیاء سے بنے ہوتے ہیں، جو غیرموصل یعنی Non conductive ہوتی ہے۔ پہلے جوتے کے تلے چمڑے کے ہوتے تھے۔ چمڑے کے تلے سے زمین کے آزاد الیكٹرون ہمارے جسم میں داخل ہو سکتے تھے لیکن ربڑ کے تلے سے ایسا نہیں ہو پاتا۔ اس طرح ہم قدرت کی طرف سے فراہم کردہ ان اصلاحی ایٹيكسيڈیٹ الیکٹرانز سے محروم ہورہے ہیں۔ یہ محرومی کئی چھوٹی اور بڑی بیماریوں کا ایک بڑا سبب بن رہی ہے۔
بھلا کیوں نہ گھومیں ننگے پاؤں
مغربی ممالک میں Barefoot Walk ننگے پاؤں چلنے کا ان دنوں خاصا چلن ہے۔ ہفتے میں کچھ گھنٹے ننگے پاؤں چل کر کئی بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے۔
اگر آپ اچھی صحت چاہتے ہیں تو روزانہ آدھا گھنٹہ زمین پر ننگے پاؤں پیدل چلیں۔ اس سے کئی خطرناک بیماریاں جیسے امراض قلب، ذیابیطس اور کینسر جیسے امراض سے بچاؤ ہوسکتا ہے۔ ننگے پاؤں رہنے سے توانائی لیول بڑھتا اور گھٹنوں اور کولہوں کی ہڈیاں بھی مضبوط ہوتی ہیں۔
ذہنی اور جسمانی سکون
صبح کے وقت تازہ ہوا، سورج کی روشنی اور پرسکون ماحول مختلف طریقوں سے آپ کی مدد کرتا ہے۔ تازہ آکسیجن آپ کے جسم کی کارکردگی کو بہتر بناتی ہے، سورج کی روشنی آپ کو گرم رکھتی ہے۔ اس روشنی سے حاصل وٹامن ڈی ہڈیاں مضبوط بناتی ہے پرسکون ماحول آپ کے تمام جسم اور دماغ کو سکون فراہم کرتا ہے۔ جو لوگ زیادہ صحت منداور پرجوش نظر آنے کی خواہش رکھتے ہیں انہیں دیگر چند اقدامات کے ساتھ روزانہ کم سے کم بیس منٹ ننگے پاؤں سبز گھاس یا نم ریت یا مٹی پر چلنا چاہیے۔ ایسا کرنے سے بیماری کے خلاف مزاحمت میں اضافہ ہوتا ہے اور صحت بہتر ہوتی ہے۔ گھاس پر پڑی اوس کی بوندیں اور ٹھنڈی ریت یا مٹی پیروں کے ذریعہ سارے جسم میں برقی رو کو بہتر بناتی ہے۔
فطرت سے تعلق اور خوشگوار مُوڈ
زمین پر ننگے پیر گھومنے سے آپ قدرت کے قریب آتے ہیں۔ جب بھی باہر ننگے پاؤں گھومنے جائیں، تو زمین کے Touchاور سورج کی کرنوں کو پوری طرح محسوس کریں۔ درختوں سے ٹکراتی ہواؤں کی موسیقی سنیں. ایسا کرکے آپ فطرت کے قریب آئیں گے۔ آپ میں مثبت توانائی کا دور ہوگا۔ ہر دن پارک میں زمین پر ننگے پاؤں ٹہلیں ، اس سے آپ فطرت کو قریب سے محسوس کریں گے۔ ایسا کرنے سے آپ اسٹریس فری رہنے کے ساتھ خود کو تروتازہ محسوس کریں گے ساتھ ہی ورک پاور اور توانائی لیول بھی بڑھے گا۔
یوگا اور ورزش کا متبادل
ننگے پیر چلنے سے ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں۔ اس سے پنڈلی، ٹخنوں اور پاؤں کے پٹھوں کی اچھی خاصی ورزش ہو جاتی ہے۔ گھٹنوں اور کولہوں کی ہڈیاں بھی مضبوط ہوتی ہیں۔ زمین پرننگے پاؤں چلنے سے آپ کی کمر بھی سیدھی رہتی ہے اور جسمانی توازن بھی بہتر ہوتا ہے۔ تحقیق کے مطابق، ننگے پیر دوڑنے یا جاگنگ کرنے والے پنجے کے آگے کے حصے پر اپنا پورا وزن رکھتے ہیں ، جس سے ایڑی پر جسم کے کل وزن کا ڈیڑھ گنا دباوٴ پڑتا ہے، جسے جسم اپنی جانب کھینچ کر برابر بانٹ دیتا ہے۔ جبکہ جوتے ، چپل یا ہیل پنجے پر پڑنے والے اس دباوٴ کو کم کر دیتے ہیں۔
ننگے پاؤں چلنے سے پیروں کو بہت آرام ملتا ہے۔اگر آپ باہر ننگے پاؤں نہیں چل سکتے ہیں تو اپنے گھر میں ہی چپل اتار کر چلا کریں۔ ننگے پاؤں رہنے سے جسم میں توانائی لیول بڑھتا ہے
باڈی کلاک اور ہارمونز کی درستگی
بھارت کے معروف کنسلٹنٹ نیچروپیتھی ڈاکٹر انجلی شرما کے مطابق نیچروپیتھی کے ذریعے علاج میں پانچ اقسام کے قدرتی علاج شامل ہیں۔ مقناطیسی صلاحیت رکھنے کے باعث زمین ان میں سے ایک اہم عنصر ہے۔ جب ہم زمین پر ننگے پاؤں چلتے ہیں تو ہم مکمل طور پر زمین کے مقناطیسی نظام سے جڑ جاتے ہیں۔
ننگے پیر زمین پر چلنے سے ہمارے جسم کی حدت کم ہوتی ہے، جسم میں سوجن اور جلن کم ہوتی ہے، ہماری باڈی کلاک درست ہوجاتی ہے، یہی نہیں بلکہ ہارمونز کا عدم توازن بھی بہتر ہوتا ہے۔ یہ بھی سمجھا جاتا ہے کہ اس سب کے پیچھے ہمارے جسم میں موجود پانی ہے۔ پانی بجلی کا موصل ہوتا ہے۔ اور زمین میں منفی آیونز چارج ہوتا ہے۔
خون کا بہاؤ بہتر
تحقیق سے یہ بات سامنے آچکی ہے کہ زمین پر ننگے پاؤں چلنے سے خون پتلا ہوتا ہے اور یہ اتنا مؤثر ہوسکتا ہے کہ اگر کوئی شخص خون پتلا کرنے کی دوائی لے رہا ہو تو اسے ادویات کو کم کرنے کے لیے ڈاکٹر کی صلاح لینی پڑ جائے۔ ایک دوسری تحقیق کے مطابق سبز گھاس پر کچھ دیر چلنے سے ذہنی ڈپریشن میں 62فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔ ننگے پاؤں چلنے سے پنجوں اور پیروں میں خون کا بہاؤ بہتر ہوتا ہے۔ خون کا بہاؤ جتنا زیادہ بہتر ہوگا، اتنا درد کم ہو گا اور بیماریاں دور رہیں گی ۔سر میں دوران خون کی سستی سے بال سفید یا جھڑنے لگتے ہیں۔روزانہ کچھ دیر ننگے پاؤں چلنا جلد اور بالوں کے لیے بھی مفید بتایا گیا ہے۔ بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے صبح سویرے گھاس پر ننگے پاؤں چلنا بہت مفید ہے۔ سبز گھاس پر اس وقت ٹہلنا زیادہ مفید ہوگا جب وہاں شبنم کے قطرے بھی ہوں۔ ذیابیطس کے مریضوں میں زخم آسانی سے نہیں بھرتا، لیکن ذیابیطس مریض اگر ہریالی کے درمیان گہری سانس لیتے ہوئے ٹہلیں تو جسم میں آکسیجن کی فراوانی سے ان کی قوت مدافعت میں اضافہ ہوتاہے۔ یہاں اس امر کا تذکرہ ضروری ہوگا کہ اس نئی دریافت سے بہت سے لوگ حتی کہ طب سے وابستہ کئی افراد بھی ابھی واقف نہیں ہوں گے کیونکہ یہ اس صدی کی دریافت ہے۔ ذیابیطس کے مریض جنہیں اپنے پیروں کے معاملے میں کافی احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے ، وہ ارتھنگ کے لیے ایسی جگہ کا انتخاب کریں جہاں ان کے پیروں کو کسی کانٹے ، کنکر پتھر وغیرہ سے چوٹ کا اندیشہ نہ ہو۔
پرسکون نیند
پرانے وقت میں سمجھا جاتا تھا کہ گھاس پر ننگے پیر چلنے سے نیند کی بیماری کو دور کیا جا سکتا ہے، وہ مانتے تھے کہ اگر شام کو ننگے پاؤں گھاس پر چلا جائے، تو رات کو چین کی نیند آتی ہے۔ آج سائنس بھی اس بات کی تصدیق کرتی ہے۔ گھاس پر ننگے پاؤں چلنا عمومی صحت اور خصوصاً آنکھوں کی بینائی کے لئے نہایت مفید ہے۔ صبح صبح اوس میں بھیگی گھاس پر چلنے سے آنکھوں کی روشنی تیز ہوتی ہیں۔
2004ء میں نیند کی کمی اور اسٹریس ہارمونز‘‘کارٹیسول’’ پر تحقیق میں اسٹریس اور بے خوابی میں مبتلا 12 افراد کو آٹھ ہفتوں تک ننگے پیر چہل قدمی کرنے کا مشورہ دیا گیا، دیکھا گیا کہ اُن مریضوں کا کارٹیسول لیول معمول پر آگیا اور ساتھ ہی مریضوں میں رات کو اسٹریس اور بے خوابی میں کمی دیکھنے میں آئی ۔
گرین تھراپی ارتھنگ
اچھی صحت کے لئے واک یعنی ٹہلنا بہت اہم ہے۔ واک کتنی دیر کی جائے، اس کے ساتھ یہ بھی سوچنا چاہئے کہ واک کہاں کی جائے۔ واک کے لیے پارک جائیں، ہریالی دیکھئے اور پھولوں کو سہلائیں۔
ہریالی کے درمیان صبح کا ٹہلنا ناصرف اعصابی دباؤ سے نجات دلاتا ہے، بلکہ دل کے لئے بھی اچھا ہے۔ دل کے مریضوں کو ہریالی کے درمیان ٹہلنا چاہئے۔ گھاس پر ٹہلنے کے اور بھی بہت سے فوائد ہوتے ہیں۔
آج اور ابھی کا تجربہ
جب آپ ننگے پاؤں چل رہے ہوتے ہیں، تو آپ ہر قدم سوچ سمجھ کر رکھتے ہیں، آپ اپنے پیروں کو کانٹوں اور پتھروں سے بچانے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس وقت آپ اپنے پاؤں کے لمس کو محسوس کررہے ہوتے ہیں اس دوران ذہن پرسکون ہوجاتا ہے اور آپ اس ایک لمحے پر توجہ مرکوز کرنے میں لگ جاتے ہیں۔ اس سے آپ کو آج اور ابھی میں جینے کا تجربہ ہوتا ہے۔ ننگے پاؤں گھاس پر چلنے سے فکر اور ڈپریشن دور ہوتا ہے۔
ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ ننگے پاؤں سبز گھاس پر چلنے سے کشیدگی اور تشویش میں 62 فیصد کی کمی آتی ہے۔آپ جتنی دیر اور جتنا زیادہ ہریالی کے درمیان رہیں گےاور اپنے پیروں سے اس کی لطافت محسوس کریں گے، اتنے ہی صحت مند اور تندرست رہیں گے۔ ہریالی کا اثر ہمیں تحفظ کا احساس دلاتا ہے۔ اس سے دماغ کی طاقت بھی بڑھتی ہے۔ سبزہری گھاس پر ننگے پیر چلنا یا بیٹھنا، صبح صبح اوس میں بھیگی گھاس پر چلنا دماغ کے لیے بہت بہتر سمجھا جاتا ہے۔ یہ پاؤں کے نیچے کے نرم خلیات سے منسلک اعصاب کی طرف سے دماغ تک راحت پہنچاتا ہے۔ گھاس پر کچھ دیر محبت بھرے احساس سے بیٹھ جانے سے اسڑیس دور ہو تا ہے۔
مفت ریفلیکسولوجی
پاؤں ایک اسٹور ہاؤس کی حیثیت رکھتے ہیں، جو آنکھوں، کانوں، جگر، اعصابی نظام، معدے، گردے اور دماغ سمیت جسم کے تمام اعضاءسے ربط رکھتے ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق پاؤں میں تحریک پیدا کرنے سے سارے جسم پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ پانی کے کنارے پر یا برسات میں ننگے پاؤں ٹہلنا، کم گہرے پانی میں بغیر جوتوں کے چلنا اچھا لگتا ہے۔ تھوڑی ہی دیر میں ہم اپنے آپ کو پرسکون محسوس کرتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ پیروں کے تلے میں اعصاب nerves کا ایک شدید پیچیدہ اور حساس نظام ہے۔ ایکوپریشرacupuncture Points کے کئی پوائنٹس یہاں ہوتے ہیں جو زمین کے آزاد الیكٹرانز کو وصول کرتے ہیں اور ہمیں صحت مند کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ نمكين پانی میں یہ عمل اور بھی تیزی سے ہوتا ہے۔ اسی ليے سمندر کنارے نم ریت میں یا کم پانی میں چلنا اور بھی فائدہ مند ہوتا ہے۔ ہمارے جسم کے ہر عضو کا ریفلیکس پوائنٹ پیروں میں موجود ہوتا ہے، ننگے پاؤں چلنے سے ان ریفلیکس پوائنٹ پر دباؤ پڑتا ہے۔ اس سے جسم کے کئی اعضاء کی ورزش ہو جاتی ہے۔ ہاں، آغاز میں اتنا اثر نظر نہیں آئے گا، لیکن آہستہ آہستہ آپ فرق محسوس کر پائیں گے۔
ننگے پاؤں چلنے کے اور بھی کئی فوائد ہیں ان میں سے چند یہ ہیں: عمررسیدگی میں کمیAnti-aging، گہری نیند Sound sleep، پرسکون اعصاب calm nervous system، زخم مندمل ہونے میں تیزی Accelerated healing from injuries،بیماری کے خلاف مزاحمت کی صلاحیت Enhanced immune system صحتمند دل Cardiovascular health، زندہ دلی میں اضافہ Increased energy، سوزش میں کمی Reduction in inflammation، ہوائی سفرکی تھکان کا خاتمہ Elimination of jet lag حیض سے متعلق عوارض میں کمی Reduced PMS symptoms اور برقی مقناطیسی لہروں سے بچاؤ Protection against – EMFs وغیرہ….
کائناتی توانائی کا بہاؤ
آپ نے نوٹس کیا ہوگا کہ مراقبہ، یوگا، ورزش، کراٹے، مارشل آرٹ، ریکی وغیرہ کی مشق ننگے پاؤں ہی دی جاتی ہے۔
سلسلۂ عظیمیہ کے امام حضرت قلندر بابا اولیاء ؒ بھی ہمیشہ چمڑے کے جوتے استعمال کرتے تھے اور ربڑ کے غیرموصل Non conductive جوتے استعمال نہیں کرتے تھے، آپ فرماتے تھے کہ
‘‘جو آفاقی شعاعیں Cosmic Rays دماغ پر وارد ہوتی ہیں۔ وہ جسم میں دور کرتے ہوئے پیروں کے راستے زمین میں جذب ہوجاتی ہیں لیکن اگر ربڑ کے جوتے پہنے جائیں تو وہ ان کو جذب کرکے زمین تک نہیں جانے دیتا جس سے جسم اور ذہن کو نقصان ہوتا ہے ’’۔
ننگے پاؤں جہاں انسان کے اندر تواضع وخاکساری پیدا ہوتی ہے، وہاں اس کی صحت کو بھی فائدہ ہوتا ہے۔ تو آئیے اور آج سے ہی کچھ دیر ننگے پاؤں چلنے کی عادت ڈاليے….
ارتھنگ کیلئے آپ کو کسی جنگل یا ویران مقام پر جانے اور ڈامر کی سڑک asphalt roads کے بجائے گھاس والے علاقوں کو استعمال کرنا چاہئے….، گھاس پر یا مٹی والی زمین پر ننگے پیر چلنا چاہئے ….اگر پیدل چلنے کے لیے جوتا پہننا ضروری ہو تو ایسا جوتا پہنیں جس سے برقی رابطہ کا تبادلہ ہوتا رہے …. جس حد تک ممکن ہوسکے اپنی جلد کو سطح زمین سے لمس کا موقع دیجئے….مرطوب گھاس ایک مکمل موصل ہوتی ہے۔ اگر ہم کچھ دیر کیلئے کسی باغ یا کھلی زمین پر پیر رکھ کر بیٹھے یا پیدل چلیں اس سے صحت کو بہت فائدہ پہونچے گا….تاہم اس کے لئے مستقل مزاجی کی ضرورت ہے ….وہ لوگ جو علاج کروا کر تھک چکے ہیں ان کے لئے Earthing ایک بہترین متبادل علاج ہے ۔