Notice: फंक्शन WP_Scripts::localize को गलत तरीके से कॉल किया गया था। $l10n पैरामीटर एक सरणी होना चाहिए. स्क्रिप्ट में मनमाना डेटा पास करने के लिए, इसके बजाय wp_add_inline_script() फ़ंक्शन का उपयोग करें। कृपया अधिक जानकारी हेतु वर्डप्रेस में डिबगिंग देखें। (इस संदेश 5.7.0 संस्करण में जोड़ा गया.) in /home/zhzs30majasl/public_html/wp-includes/functions.php on line 6078
ماہِ رمضان ، بے اعتدالیاں اور معدے کے امراض – روحانی ڈائجسٹـ
मंगलवार , 3 दिसम्बर 2024

Connect with:




یا پھر بذریعہ ای میل ایڈریس کیجیے


Arabic Arabic English English Hindi Hindi Russian Russian Thai Thai Turkish Turkish Urdu Urdu
Roohani Digest Online APP
Roohani Digest Online APP

ماہِ رمضان ، بے اعتدالیاں اور معدے کے امراض

ماہِ رمضان ، بے اعتدالیاں اور معدے کے امراض

رمضان المبارک مہینہ برکتوں والا اور اللہ تعالیٰ کی رضا کے حصول کا ایک ذریعہ ہے لیکن ہمارا عام مشاہدہ ہے کہ اس مہینے میں لوگ معمول سے زیادہ کھاتے اور پیتے ہیں۔ ان بے اعتدالیوں کی وجہ سے بھی معدے کی مختلف تکالیف میں مبتلا ہوجاتے ہیں ۔ سحر و افطار میں پھل، پکوڑے ، دیگر تلی ہوئی چیزیں کم اور زیادہ کھانے کی وجہ سے معدے اور پیٹ کی کئی بیماریاں جنم لیتی ہیں۔ مثلاً بدہضمی ، قے ، دست ، قبض ، بھوک ، پیٹ درد ، قولنج، گیس اور پیچش وغیرہ۔
معدہ ہمارے بدن کا باورچی خانہ ہے۔ہمارے ہاضمے کا نظام نہایت ہی پیچیدہ ہے اور حد درجہ نازک بھی ۔ انسانی جسم میں سب سے زیادہ خرابی اسی نظام میں آتی ہے۔ کسی نہ کسی کو کبھی نہ کبھی ہضم کی تکالیف ضرور ہوجاتی ہے اور اس کا علاج کرنا پڑتا ہے۔ دیگر تمام غذاؤں کے مقابلے میں پھلوں کو زیادہ جلدی ہضم کرتا ہے ۔ پھلوں کا ہضم ہونا اس غذا پر منحصر ہے جو اس کے ساتھ کھائی جائے۔

گیس اور بدہضمی:

اعتدال سے زیادہ کھانے کے بعد معدہ میں گرانی ، خفیف درد ، ڈکاریں ، سینہ میں جلن اور بدہضمی ہوجاتی ہے ، بدہضمی کوئی مرض نہیں ہے بلکہ اس کا سبب معدے اور آنتوں کے عمل کی خرابی ہے۔ جب انسان ورزش نہیں کرتا اور زیادہ آرام طلب زندگی بسر کرنے لگتا ہے تو اس کے اعضائے ہضم پورا فعل ادا کرنے سے قاصر ہوجاتے ہیں اور معدہ کمزور ہوجاتا ہے ۔ جگر کی حرارت بڑھ جاتی ہے ۔ آنتوں کی پوری تحریک نہیں ہوتی جس کی وجہ سے غذا اچھی طرح ہضم نہیں ہوتی اور جسم میں غیر ہضم شدہ غذا جمع رہتی ہے۔ ایسی صورت میں سر بھاری رہتا ہے کمر یا جسم کے کسی حصہ میں درد رہتا ہے ۔ ہلکی بدہضمی بعض اوقات پُرخوری کے بہت زیادہ پانی وغیرہ پینے یا جذباتی کیفیت کی وجہ سے ہوجاتی ہے۔ درج ذیل نسخے کھانے پینے کی احتیاط کے ساتھ افطار یاسحر میں استعمال کرنا مفید رہے گا ۔

گیسٹرک کا علاج :

نو گرام پودینہ اور ذراسی ادرک کا جوشاندہ بنا کر چائے کی طرح سحر و افطار میں پئیں۔
چھ گرام سونف ، تین عدد خشک آلو بخارے دونوں کو پانی میں جوش دے کر چائے کی طرح سحر و افطار میں پئیں۔
تازہ پودینہ چھ گرام ، لونگ پانچ دانے ، ادرک تازہ تین گرام ان کو دو کپ پانی میں جوش دیں اور چھان کر پئیں۔
پیٹ میں گڑ گڑ کے لئے کلونجی (کالے دانے) کو شہد میں ملا کر کھائیں۔
اگر متلی ہوتی ہو تو سفید زیرہ تین گرام ، نمک ایک گرام باریک پیس کر 12 ملی گرام سرکہ میں ملا کر چٹائیں۔
اگر بار بار قے آئے تو پودینہ چھ گرام ، چھوٹی الائچی تین گرام کو پانی میں جوش دے کر تھوڑا تھوڑا پانی کئی بار پلائیں۔
قے کے ساتھ کھٹی ڈکاریں بھی ہوں تو قے کے بعد ادرک کا رس ایک چمچ ذرا سے شہد میں ملا کر پلائیں یا سونٹھ اجوائن 12 12 گرام ، تین گرام کالے نمک کو باریک پیس کر دو دو ماشے پانی سے کھلائیں۔
بدہضمی کی صورت میں لہسن کی چٹنی میں تھوڑا سا لیموں شامل کرکے استعمال کریں ۔
آم کا رس 60 گرام ، سونٹھ دو گرام پیس کر ملائیں اور سحری کے وقت پئیں۔
اجوائن اور لیموں کا عرق سحری پانی میں ملاکر کھائیں۔
پیاز کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کرکے اس میں مناسب مقدار میں سرکہ اور نمک مرچ سیاہ زیرہ وغیرہ ڈال کر اچار تیار کریں۔ یہ اچار غذا کے ساتھ کھانے سے جلد ہاضمہ ہوتا ہے ۔
لیموں چار عدد کا رس نکال کر رکھ لیں ۔ اس میں ایک چمچ نمک ڈال کر بوتل میں ڈال کر اچھی طرح ہلائیں۔ ہر روز افطار میں اس رس کا ایک چمچ کھائیں۔ ہاضمے کے لئے بہترین ہے۔
ہاضمے میں مدد دینے والی غذاؤں میں لیموں کا رس، انار کا رس ، سونٹھ، پودینہ، سونف، سرکہ، بقدر ضرورت استعمال کریں ۔ ہاضمے کے لئے سنگترے کا رس بھی بہت مفید ہے ۔ سحر و افطار میں گُڑ کھانا بھی ہاضمہ کو درست رکھتا ہے۔
معدے کی تیزابیت دور کرنے کے لیے افطار میں تربوز ، خربوزہ، پپیتہ اور گرما زیادہ کھائیں۔ ان سے معدے اور آنتوں کی صفائی ہوتی ہے۔ سحری اور افطارمیں انجیر کا استعمال کریں۔ دہی یا دودھ میں پانی ملا کر استعمال کرنے سے بھی تیزابیت دورہوتی ہے۔

قے اور متلی:

افطاری کے وقت چٹ پٹی اشیاء گرم اور سرد ایک ساتھ کھانے اور بہت زیادہ کھانے سے بھی معدہ پر بوجھ پڑ جاتا ہے۔ ایسی غذائی لاپروائی سے کبھی کبھی فوڈ پوائزنگ ،متلی ،قے پیچش یا اسہال کی شکایات ہو سکتی ہیں۔ اگر ایسا ہو جائے تو قے اور متلی سے نجات کے لیے چند موثر نسخے یہ ہیں:-
لونگ دو گرام کا جوشاندہ بنا کر پینا متلی کے لئے مفید ہے ۔ اس کے علاوہ لیموں کا عرق نیم گرم پانی میں ملا کر پئیں۔
پودینہ بری کے پتوں کا پانی 3 تولہ ، سرکہ میں ملا کر پئیں۔
اجوائن کا استعمال متلی اور منہ کی بدمزگی میں مفید ہے۔ پستہ، آملہ کا سفوف بھی متلی اور منہ کی بدمزگی کے لئے مفید ہے ۔
پستہ کے اندر کا سبز چھلکا پانی میں بھگو کر پینے سے قے میں آرام آتا ہے ۔
بہی کا شربت ( شہد کے ساتھ تیار کیا گیا ہو ) بلغمی قے کے لئے نفع بخش ہے ۔
شربتِ انار قے روکنے کے لئے مفید ہے ۔
سرکہ میں شکر ملا کر قوام بنالیں۔ اس قوام کے چاٹنے سے صفراوی قے ، متلی اور ابکائی میں آرام آتا ہے۔
لیموں کے دو ٹکڑے کریں اور اس پر شکر لگا کر چوسیں متلی جاتی رہے گی۔
آم کے پتوں ، پودینہ کے پتوں کو ہم وزن لے کر جوشاندہ تیار کریں اور قدرے شہد ملا کر دیں ۔
لہسن کی چٹنی یا پیاز کا اچار کھائیں۔

پیاس کی شدت :

رمضان المبارک کے مہینے میں بعض افراد خصوصاً نو عمر روزہ داروں اور خواتین کو پیاس بہت محسوس ہوتی ہے روزہ میں پیاس کی شدت کو کم کرنے کے چند نسخے یہ ہیں انہیں سحر میں استعمال کیا جاسکتا ہے:
خرفہ کے بیج پانی میں چھان کر شکر ملا کر پینے سے پیاس کی زیادتی ختم ہوجاتی ہے ۔

یہ بھی دیکھیں

جوان اور صحت مند دل

دھک دھک، دھک…. جی ہاں، دل کی یہی دھڑکن انسان کے زندہ ہونے کا ثبوت …

روزہ جسمانی توانائی کے حصول کا ذریعہ

روزہ جسمانی توانائی کے حصول کا ذریعہ ماہ رمضان میں  دنیا  بھر میں مسلمان  روزہ …

प्रातिक्रिया दे

आपका ईमेल पता प्रकाशित नहीं किया जाएगा. आवश्यक फ़ील्ड चिह्नित हैं *