Notice: Function WP_Scripts::localize was called incorrectly. The $l10n parameter must be an array. To pass arbitrary data to scripts, use the wp_add_inline_script() function instead. โปรดดู การแก้ข้อผิดพลาดใน WordPress สำหรับข้อมูลเพิ่มเติม (ข้อความนี้ถูกเพิ่มมาในรุ่น 5.7.0.) in /home/zhzs30majasl/public_html/wp-includes/functions.php on line 6078
لمبی عمر اور صحت مند زندگی کے حصول کے لیے مددگار غذائیں – روحانی ڈائجسٹـ
วันพุธ , 4 ธันวาคม 2024

Connect with:




یا پھر بذریعہ ای میل ایڈریس کیجیے


Arabic Arabic English English Hindi Hindi Russian Russian Thai Thai Turkish Turkish Urdu Urdu
Roohani Digest Online APP
Roohani Digest Online APP

لمبی عمر اور صحت مند زندگی کے حصول کے لیے مددگار غذائیں

کسی نے کیا خوب کہا کہ
‘‘تن درستی ہزار نعمتہے۔’’
صحت نہ ہو تو انسان دولت، شہرت، شاید کسی بھی آسائش سے خوشی حاصل نہیں کر سکتا۔ بیماری نہ صرف انسان کا جینا دو بھر کر دیتی ہے بلکہ انسان کی جیبیں بھی خالی کرا دیتی ہے۔
دنیا میں طویل زندگی کی خواہش کس شخص کو نہیں ہوتی، طرز زندگی آدمی کی عمر کے تعین میں بہت اہمیت رکھتا ہے۔
جسمانی سرگرمیاں، تمباکو نوشی سے گریز اور کم سے کم بیٹھنا جسمانی صحت کو طویل عرصے تک اچھا رکھتے ہیں۔ کچھ غذائیں بھی ایسی ہوتی ہیں جو کسی فرد کی طویل اور صحت مند زندگی میں مدد دےسکتی ہیں۔
یہ غذائیں ایسے اجزاء سے بھرپور ہوتی ہیں جن کے ذریعے عمر بڑھنے کے نتیجے میں لاحق ہونے والے امراض جیسے دل کی بیماریاں اور کینسر وغیرہ سے تحفظ ملسکتا ہے۔
ایسے چند اجزاء درج ذیل ہیں جو صحت مند زندگی کے حصول میں مددگار ہوسکتے ہیں۔

 

دودھ یا اس سے بنی مصنوعات

وٹامن ڈی سے بھرپور مشروبات جیسے دودھ جسم کو کیلشیم کو جذب اور استعمال کرنے میں مدد دیتے ہیں، خاص طور پر ہڈیاں کمزور ہونے یا بھربھرے پن میں یہ بہت اہم ہوسکتا ہے۔ دہی کھانے کی عادت نظام ہاضمہ کو بہتر بنانے میں مدد دیتی ہے۔

مچھلی

مچھلی کو دماغ کی غذا بھی کہا جاتا ہے جس کی وجہ اس میں موجود فیٹی ایسڈز ڈی ایچ اے اور ای پی اے ہے، جو دماغ اور اعصابی نظام کو کام کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
ہفتے میں ایک یا دو بار مچھلی کھانے کی عادت سے دماغی تنزلی کا باعث بننے والے مرض ڈیمینشیا کا امکان کم ہوتا ہے۔ چربی والی مچھلی میں موجود اومیگا تھری فیٹس نقصان دہ کولیسٹرول اور ٹرائیگلیسڈرز کی سطح میں کمی لاتے ہیں جس سے ورم کی اس قسم میں کمی آتی ہے جو شریانوں میں چربی کے اجتماع کا باعث بنتا ہے، اس طرح فالج یا ہارٹ اٹیک کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔

زیتون کا تیل
صحت کے لیے فائدہ مند چکنائی والا یہ تیل ورم کش اور اینٹی آکسائیڈنٹس کی خوبیاں رکھتا ہے، کچھ تحقیقی رپورٹس کے مطابق غذا پکانے کے لیے اس تیل کا استعمال جسم میں کولیسٹرول لیول کو بہتر بنانے میں مدد دے سکتا ہے۔ اس تیل کو دل کی صحت کے لیے بھی فائدہ مند مانا جاتا ہے۔

 

گریاں

گریاں جیسے بادام، اخروٹ، پستے اور دیگر کولیسٹرول فری نباتاتی پروٹین اور دیگر اجزا سے بھرپور ہوتے ہیں۔ بادام وٹامن ای سے بھرپور میوہ ہے جو فالج کا خطرہ کم کرتا ہے۔ اخروٹ میں موجود چکنائی سے نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح میں کمی جبکہ فائدہ مند کولیسٹرول کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے۔ تاہم اعتدال میں رہ کر ہی ان سے لطف اندوز ہوناچاہیے۔

بیج

کئی اقسام کے بیج میں اعلیٰ قسم کے غذائی اجزا موجود ہوتے ہیں۔ لوبیا، چنے یا دیگر کا ہفتے میں تین سے چار مرتبہ استعمال فائدہ مند ہے کیونکہ ان میں موجود فائبر نظام ہاضمہ کو فائدہ پہنچا سکتا ہے جبکہ موٹاپے، عارضہ قلب اور ذیابیطس کا امکان کم کرسکتا ہے۔ ان کو کھانے سے پیٹ زیادہ دیر تک بھرے رہنے کا احساس ہوتا ہے تو جسمانی وزن میں کمی لانا بھی آسان ہوجاتا ہے۔

 

اجناس

جو، گندم یا دیگر اجناس کو غذا میں شامل کرنا مخصوص اقسام کے کینسر، ذیابیطس ٹائپ ٹو اور امراض قلب سے ممکنہ طور پر محفوظ رکھ سکتا ہے۔ اجناس میں موجود فائبر نظام ہاضمہ کے کئی مسائل سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔

 

بیریز

اسٹرابیری، بلیو بیری اور بلیک بیری غرض بیریز کی ہر قسم اینٹی آکسائیڈنٹس کے حصول کا بہترین ذریعہ ہیں اور کینسر اور دماغی امراض سے تحفظ فراہم کرسکتی ہیں، خاص طور پر ان کا استعمال دماغی افعال اور پٹھوں کی کارکردگی کو بہتر بناتا ہے۔

 

سبزیاں

سبزیوں میں فائبر، اینٹی آکسائیڈنٹس اور متعدد اقسام کے منرلز اور وٹامنز ہوتے ہیں جو مختلف امراض سے محفوظ رکھنے میں مدد دے سکتے ہیں۔ سبز پتوں والی سبزیوں میں موجود وٹامن K ہڈیاں مضبوط بناتا ہے، شکر قندی اور گاجر سے وٹامن اے ملتا ہے جو آنکھوں اور جلد کو صحت مند رکھنے کے ساتھ انفیکشن سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جو مرد ہفتے میں دس یا اس سے زائد مرتبہ ٹماٹر کھاتے ہیں، ان میں مثانے کے کینسر کا خطرہ 35 فیصد تک کم ہوجاتاہے۔

 

 

 

چند اصولوں پر عمل کیا جائے تو بیماریوں سے دور رہا جاسکتا ہے!

 

چلیں پھریں : ماہرین صحت کہتے ہیں کہ اگر انسان روزانہ ہلکی پھلکی ورزش کرے یا چلے پھرے تو اس سے جسم میں خون کی روانی بہتر ہوتی ہے۔ یہ عمل بلڈ پریشر اور ذیابیطس کے مریضوں کے لیے مفید ہے۔ چلنے پھرنے سے جسمانی صحت کے ساتھ ساتھ ذہنی کارکردگی بھی بہتر ہوتی ہے جبکہ ذہنی دباؤ سے چھٹکارا ملتا ہے۔
جسمانی ورزش کے لیے بہتر ہے کہ گھر کی صفائی خود کی جائے اور لفٹ استعمال کرنے سے بہتر ہے کہ سیڑھیاں چڑھنے کو ترجیح دیں۔
بھرپور نیند لیں : ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اگر رات کو بھرپور نیند لی جائے تو جسم و ذہن تن درست و توانا رہیں گے۔ ہر شخص کو کم از کم آٹھ گھنٹے کی نیند لازمی لینی چاہیے۔
بھرپور نیند کرنے سے روزمرہ کے کام کرنے کی صلاحیت بڑھ جاتی ہے اور تھکن، چڑچڑے پن اور ذہنی دباؤ سے نجات حاصل ہوتی ہے۔ رات کے اوقات میں کی جانے والی نیند دن کی نیند سے مقابلے میں دگنا فائدہدیتیہے۔
ہاتھ اچھی طرح دھوئیں : ہاتھ دھونا کئی بیماریوں سے بچنے کا بہترین ذریعہ ہے۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ عام طور پر لوگوں کو نزلہ، زکام اور بخار اسی لیے ہوتا ہے کہ وہ گندے ہاتھوں سے ہی کھانا کھاتے ہیں۔
پانی زیادہ پئیں: پانی کی اہمیت سے ہر انسان واقف ہے لیکن پھر بھی اس پر مناسب توجہ نہیں دی جاتی۔ طبی ماہرین کہتے ہیں کہ روزانہ کم سے کم آٹھ گلاس پانی پیئیں اور بیٹھ کر پیئیں لیکن ہم پانی کے بجائے کولڈرنک اور دیگر مشروبات کو اہمیت دے رہے ہوتے ہیں جو صحت کے لیے نقصان دہ ہوسکتے ہیں۔ یاد رہے کہ جسم کو پانی کی سب سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔
ناشتہ ضرور کیا جائے: کم زوری سے بچنے، جسمانی اور ذہنی صحت کو اچھا رکھنے کے لیے ناشتہ ضرور کیا جائے۔ ناشتہ نہ کرنے سے جسم نہ صرف لاغر ہونے لگتا ہے بلکہ اس کا اثر ذہنی صلاحیتوں پر بھی پڑتا ہے جس سے ذہنی صلاحیت ماند پڑنا شروع ہو جاتی ہے۔ اسی لیے طبی ماہرین بھرپور ناشتہ کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔
کھانے میں احتیاط برتی جائے: تلی ہوئی یا مصنوعی مٹھاس یعنی شکر آمیز چیزوں کا استعمال کم کردیں جبکہ پھل اور سبزیوں کے استعمال کو بڑھائیں۔ کھانا کھاتے وقت کوشش کیجیے کہ کھانا بھوک سے کم کھایا جائے یعنی Over Eating نہ کی جائے۔ زیادہ کھانا بھی صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔

 

 

 

 

ใส่ความเห็น

อีเมลของคุณจะไม่แสดงให้คนอื่นเห็น ช่องข้อมูลจำเป็นถูกทำเครื่องหมาย *