Connect with:




یا پھر بذریعہ ای میل ایڈریس کیجیے


Arabic Arabic English English Hindi Hindi Russian Russian Thai Thai Turkish Turkish Urdu Urdu

تخم بالنگا


تلسی کے پودوں سے حاصل ہونے والے سیاہ بیج جنہیں عام طور پر تخم بالنگا (Basil Seed) کہا جاتا ہے، اس کے اصل نام سے ناواقف لوگ اسے تخ ملنگاں بھی کہتے ہیں، اسکے علاوہ اسے تخمریا Tukmaria اور سبزہ sabja بیج    بھی کہا جاتا ہے۔ ان بیجوں کو تھوڑی دیر کے لیے پانی میں چھوڑ دیا جائے تو ان کے گرد جیلی جیسا سفید مادہ نمایاں ہوجاتا ہے۔ مغربی ممالک میں تخم بالنگا  جیسے ایک اور قسم کے بیج پودوں سے حاصل کیے جاتے ہیں جنہیں Chia Seeds کہتے ہیں۔ یہ دونوں بیج اگرچہ مختلف ہیں۔   ان دونوں کے کئی طبی فوائد ہیں۔

تخم بالنگا کی افادیت اور استعمال سے کئی لوگ واقف ہیں ۔  تخم بالنگا اومیگا تھری فیٹی ایسڈ، آئرن، فائبر، کیلشیم، اینٹی آکسائیڈینٹ کے علاوہ پروٹین سے بھی بھرپُور ہوتاہے

یونائیٹڈ سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ آف ایگری کلچر کے مطابق 26 گرام تخم بالنگا میں 120 کیلوریز، 5 گرام چکنائی، 14 گرام کاربوہائیڈریٹس، 14 گرام ڈائیٹری فائبر،تقریباً 4 گرام پروٹین اور صفر شوگر ہوتی ہے۔

ماہرین  کی ہدایات کے مطابق پچاس سال سے کم عُمر مردوں کو روزانہ 30.8 گرام فائبر اور پچاس سال سے کم عُمر خواتین کو 25.2 گرام ڈائیٹری فائبر روزانہ استعمال کرنی چاہیے اور پچاس سال سے زیادہ عمر کے  مردوں کو 28 گرام اور عورتوں کو 22.4 گرام فائبر روزانہ کھانی چاہیے۔  تخم بالنگا کے صرف ایک اونس میں 14 گرام فائبر ہوتی ہے جو فائبر کی روزانہ مطلوبہ مقدار کا نصف سے زیادہ ہے۔

تخم بالنگا کا استعمال عموماً مشروبات میں ہوتا ہے، اس کی تاثیر مرطوب ہوتی ہے۔   تخم بالنگا فالودہ میں ڈالی جاتی ہے، یہ پیاس بجھانے کے ساتھ ساتھ جسم کی خشکی اور معدے و آنتوں کی خشکی کو بھی رفع کردیتاہے اس کا لعاب آنتوں اور جگر کو تقویت بخشتاہے۔  اس کے استعمال سے معدے کی کارکردگی بہتر ہوتی ہے اور تیزابیت میں کمی آتی ہے۔

تخم بالنگا میں موجود اومیگا تھری کھانا ہضم کرنے میں مدد کرتا ہے اور تیزابیت بھی کم کرتا ہے۔ یہ پیٹ اور آنتوں کی صفائی کرتا ہے، نیند اور مدافعتی نظام کو مزید بہتر کرتا ہے۔  ہائی کولیسٹرول سے محفوظ رکھتا ہےا ور دماغ کو تقویت دیتا ہے۔ تخم بالنگا کا تیل جسم میں پانی کی کمی نہیں ہونے دیتا، تخم بالنگا کا تیل جلد کو درست رکھتا ہے۔  اس میں ایسے اجزاء بھی پائے جاتے ہیں جو چہرے اور ہاتھوں پر بڑھتی عمر کے اثرات کو روکنے میں مدد دیتے ہیں۔ اس میں موجود ایلفا لیپوٹک ایسڈ  (Alpha Lipoic Acid)ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ کے طور پر کام کرتا ہے، یہ چہرے پر جھریوں اور لائنوں کو بننے سے روکتا ہے۔

تخم بالنگا پروٹینز، کاربوہائیڈریٹس، ضروری چکنائیوں ار ریشوں سے بھرپور ہوتے ہیں۔ اس  بیج میں شامل اینٹی آکسیڈنٹ اجزا ذیابیطس کنٹرول کرنے میں مدد کرتے ہیں  اور جلد کو بھی فائدہ پہنچاتے ہیں۔

انہیں چبا کر کھانا مشکل ہوتا ہےاس لیے  استعمال سے پہلے انہیں سادہ یا نیم گرم پانی میں بھگو لیں تاکہ وہ جیلاٹین جیسے بن جائیں اور آسانی سے نگلے جاسکیں۔ روزانہ کم از کم چائے کے دو چمچ کی مقدار میں انہیں پانی میں بھگوکر استعمال کرنا مفید بتایا جاتا ہے۔

تخم بالنگا کے چند فوائد درج ذیل ہیں۔

وزن گھٹتا ہے

تخم بالنگا میں Alpha Lino Lenic Acid زیادہ ہوتے  ہیں جو ان میں موجود اومیگا تھری فیٹی ایسڈز سے حاصل ہوتے ہیں۔ یہ فیٹی ایسڈز جسم میں موجود  چربی جلانے میں مددگار ہوتے ہیں۔ ان بیجوں میں فائبر بھی ہوتے ہیں جن سے شکم سیری کا احساس زیادہ دیر تک برقرار رہتا ہے، اس لیے طبیعت زیادہ کھانے کی طرف مائل نہیں ہوتی۔  وہ کھانے جن میں فائبر زیادہ ہوتی ہے معدہ کو بھرا رکھتے ہیں اور وزن کم کرنے میں مددگار ہوتے ہیں۔

جسم کی گرمی کم ہوتی ہے

تخم بالنگا کے بیجوں کو لیموں پانی یا شربتوں میں ملا کر اس لیے پیا جاتا ہے کہ شدید گرم موسم میں ٹھنڈک کا احساس ہو اور لو لگنے کے مضر اثرات سےحفاظت ہو۔

تھائی لینڈ میں جب گرمی عروج پر ہوتی ہے تو وہاں کےلوگ پانی، شکر، شہد اور ناریل کے دودھ میں تخم بالنگا کو گھول کر بطورمشروب استعمال کرتے ہیں۔

بلڈ شوگر پر کنٹرول

ایک گلاس دودھ میں تخم بالنگا کو ملاکر پینا ٹائپ ٹو ذیابیطس کے مریضوں کے لیے مفید بتایا جاتا ہے۔  اس کے استعمال سے پہلے کاربوہائیڈریٹس بہت تیزی سے گلوکوز میں تبدیل نہیں ہوتے ۔ 

قبض اور گیس سے نجات

چند روز تک ایک گلاس دودھ میں تخم بالنگا کی کچھ مقدار بھگو کر روزانہ رات کو سونے سے پہلے پی لیا جائے تو  آنتیں متحرک ہو جائیں گی اور قبض کی شکایت دور ہوجائے گی۔

یہ بیج معدے اور آنتوں کی صفائی کا فریضہ انجام دیتے ہیں۔ ان میں ایسی چکنائیاں ہوتی ہیں جو گیس خارج کرنے اور کھانا ہضم کرنے میں معاونت کرتی ہیں۔

تیزابیت اور سینے میں جلن

تخم بالنگا معدے کی جلن میں مفید  ہے اور اس کی پیشاب آور خصوصیات سے جسم سے زہریلے فاسد مادے خارج ہوجاتے ہیں۔ جسم میں ہائیڈروکلورک ایسڈ کے جمع ہونے سے سینے میں جو جلن کی کیفیت محسوس ہوتی ہے ۔ پانی میں بھیگے یہ بیج اسے ٹھیک کرنے میں معاون ہیں۔

جلد اور بال  صحت مند

تخم بالنگا کو پیس کر ناریل کے گرم تیل میں ملا کر خارش اور ایگزیما سے متاثرہ جلد پر لگانے سے آرام ملتا ہے۔ تخم بالنگا کھانے سے جسم میں کولاجن   (Collagen)کی پیداوار بھی بڑھتی ہے جو جلد کے پرانے خلیات کی جگہ نئے خلیات بنانے میں مددگار ہوتا ہے۔ ان بیجوں میں آئرن، وٹامن K اور پروٹین بھی ہوتے ہیں جو بال گھنے، لمبے اور مضبوطبناتے ہیں۔

نزلہ کھانسی میں آرام

تلسی کے خوشبو دار بیجوں میں عضلات کی اینٹھن روکنے Antispasmodic کی صلاحیت ہوتی ہے جس سے کالی کھانسی کے مریضوں کو فائدہ ہوتا ہے اور ان پر کھانسی کے دورے کم پڑتے ہیں۔  یہ بیج جسم کے مدافعتی نظام کو بھی تقویت فراہم کرتے ہیں۔ ان میں مختلف اقسام کے فلیوونوئڈز مثلاً Orient in, Vice in اور Beta carotene ہوتے ہیں جو جسم کے دفاعی نظام کو توانا کرکے کھانسی نزلہ زکام سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔

ہاضمے کے لیے مفید

فائبر کی بلند مقدار کی وجہ سے تخم بالنگا  ہاضمے کے لیے مفید ہے۔  فائبر پیٹ کی صفائی کر دیتا ہے یہ معدے کو متحرک کرتا ہے۔  مختلف قسم کے کھانے ہضم کرنے میں ایندھن کا کام کرتا ہے اور فضلے کو جسم سے خارج کرتا ہے ۔

ذیابیطس میں مفید

تخم بالنگا  کھانے کو جلد ہضم کرکے جُز بدن بناتا ہے۔  اس میں موجود الفالائنولک ایسڈ اور فائبر گلوکوز کے خون میں شامل ہونے کا عمل سُست کر دیتی ہے۔ اس طرح انسولین ہارمون کو زیادہ کام نہیں کرنا پڑتا ۔  

ہڈیوں کی مضبوطی

تخم بالنگا میں کیلشیئم  کافی مقدار میں پائی جاتی ہے۔  جو ہڈیوں کے وزن اور مضبوطی کے لیے ضروری ہے۔ اس میں موجود بورون نامی عنصر مینگنیز اور فاسفورس کو اپنے اندر جذب کرنے میں مدد دیتا ہے۔  یوں ہڈیاں اور پٹھے مضبوط رہتے ہیں۔ اس بیج میں زنک کی موجودگی مُنہ اور دانتوں کی صحت برقراررکھتے ہیں۔

دل کے لیے مفید

تخم بالنگا اومیگا تھری فیٹی ایسڈ سے بھرپور ہوتا ہے جو دل کے لیے انتہائی مُفید ہے۔  یہ دل کی بند نالیوں کو کھلولتا ہے یہ جسم پر عمر کے ساتھ پڑنے والے اثرات کو سست کر دیتا ہے اور کولیسٹرال لیول کو بھیکمکرتا ہے۔

 

تخم بالنگا سے ایک اچھا مشروب تیار کیا جا سکتا ہے۔  اور اس کا استعمال گرمیوں میں ناشتے کے ساتھ یا پہلے اور ان میں کسی بھی وقت کیا جا سکتا ہے۔

تخم بالنگا کا دن میں ایک مرتبہ استعمال  روزانہ کی جسمانی ضرورت کے مقابلے میں18فی صد تک کیلشیم مہیا کرتا ہے۔

کیلشیم ہڈیوں کو مضبوط رکھنے میں اہم کردار اداکرتاہے۔

وزن کم کرنے کے لیے: ڈیڑھ گلاس پانی،ایک چمچ تخم بالنگا ،ایک چمچ شہد،ڈیڑھ چمچ لیموں کا پانی۔

تخم بالنگا کو رات بھر پانی میں رکھیں، صبح اسے پانی سے نکال لیں ،ایک گھنٹے بعد اس میں باقی اشیاء کو مکس کر کے گرینڈ کر لیں اور نہار منہ اس کا استعمال کریں ۔ یہ نسخہ وزن کم کرنے کے لیے مفید ہے۔

نوٹ : اس  بیج کو ہمیشہ پانی میں بھگو کر یا کسی دوسرے کھانے میں شامل کر کے ہی کھانا چاہیے بصورت دیگر یہ کئی تکالیف کا سبب بن سکتا ہےکیونکہ یہ اپنے وزن سے 27 گُنا زیادہ پانی چُوس لیتا ہے ، بعض اوقات یہ خشک بیج خوراک کی نالی میں پھنس جاتا ہے۔

چھوٹے بچوں کو تخم بالنگا سوکھا کھانے کو نہیں دیناچاہیے۔

 

یہ بھی دیکھیں

ڈی ٹاکس واٹر ۔ اب گھر میں بنائیں

ڈی ٹاکس واٹر ۔ اب گھر میں بنائیں ڈبوں کے مشروبات کو بائے بائے کہئے ...

زیتون ۔ ایک پھل فوائد کئی

تحقیق سے یہ بات معلوم ہوئی ہے کہ اگر ہڈیوں میں درد رہتا ہو تو ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *