ۛ
اللہ تعالی نے قرآن پاک میں اور اللہ کے رسول حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے علم حاصل کرنا ضروری قرار دیا ہے ۔ اس حکم کی تعمیل میں دینی اور روحانی علوم کے ساتھ ساتھ سائنس اور ٹیکنالوجی کے علوم بھی شامل ہیں۔ ہمارا فرض ہے کہ ہم علم حاصل کریں اور اپنی اولاد کو قرآن کی تعلیم دینے کے ساتھ ساتھ سائنسی اور دینی علوم سے آراستہ کریں۔ اولاد کی پرورش میں اور انہیں تعلیم دینے کے لیے لڑکے اور لڑکی میں کوئی امتیاز نہ برتا جائے۔ بیٹوں اور بیٹیوں دونوں کوتعلیم دینے کا اہتمام خوش دلی کے ساتھ کیا جائے۔ یہ نکات ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی نے مراقبہ ہال ٹنڈوجام کے زیراہتمام ایک علمی نشست سے خطاب کرتے ہوئے بیان کیے۔
ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی نے مزید کہا کہ یہ کائنات اللہ تعالی کی صفات کا مظاہرہ ہے۔ ہر صفت کا اظہار اللہ کے کئی اسم کے ذریعہ ہو رہا ہے۔ اللہ کی صفات کو سمجھنے اور اللہ کی صفت خالقیت صفت قدرت کو سمجھنے کے لئے لیے علم کے دو بڑے ذرائع یا دو راستے ہیں۔ ایک باطنی راستہ ہے جسے اکثر اولیاء اللہ اور صوفیاء کرام نے اختیار کیا۔ سائنس کی دریافتیں بھی دراصل اللہ تعالی کی قدرت کو سمجھنے کی کوششوں کا نتیجہ ہیں۔ ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی نے کہا کہ ایک اچھے مسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنی روح کی صلاحیتوں کو سمجھنے کے لئے باطن میں سفر کے ساتھ ساتھ سائنس اور ٹیکنالوجی کے ذریعے بھی اللہ کی صفات کو سمجھنے والا ہو۔
اپنے خطاب کے آغاز میں ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی نے حاضرین مجلس کو سلسلہ عظیمیہ کے مرشد حضرت خواجہ شمس الدین صاحب کا سلام پہنچایا۔ آخر میں حاضرین نے ساتھ مل کر اللہ تعالی کے اسماء یا حئی یا قیوم کا جہری ذکر کیا۔ نبی کریم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت اقدس میں سب نے مل کر ہدیہ صلوٰۃ پیش کیا ۔
قبل ازیں جمعہ کو مراقبہ ہال برائے خواتین ٹنڈو جام میں محفل میلاد میں شریک خواتین سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی نے کہا کہ اسلام نے خواتین کو بہت حقوق عطا فرمائے ہیں۔ نبیٔ رحمت حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ نے عورت کے درجے کو بہت زیادہ تکریم دیتے ہوئے فرمایا ہے کہ جنت ماں کے قدموں تلے ہے۔
ان علمی نشستوں کے لیے مراقبہ ہال ٹنڈو جام کے نگراں جناب صابرعلی، نگراں مراقبہ ہال برائے خواتین نصرت فاطمہ، ان کے شوہر جناب زبیر احمد اور اراکینِ سلسلہ نے بہت اچھے انتظامات کیے۔
قریبی شہروں حیدرآباد ٹنڈوالہیار ، میرپورخاص سانگھڑ سے مراقبہ ہال کے نگراں جناب ممتاز علی ڈوگر، نورمحمد ، جناب عبدالرحمن ، جناب شوکت علی اور ڈگری سے جناب محمد جمیل ٹنڈوجام تشریف لائے۔