Connect with:




یا پھر بذریعہ ای میل ایڈریس کیجیے


Arabic Arabic English English Hindi Hindi Russian Russian Thai Thai Turkish Turkish Urdu Urdu

اسماء الحسنیٰ سے مشکلات کا حل ۔ القابض الباسط

اسماء الحسنیٰ سے مشکلات کا حل ۔ الفتاح العلیم

رزق میں کشادگی، گناہوں سے بے رغبتی، شوہر اور بیوی کے رویوں میں درستی، دشمن کے شر اور خوف سے نجات، وسوسوں اور کثیف خیالات سے نجات، قرض کی ادائی، بدخو اور سخت گیر شخص کے رعب سے نکلنے کے لیے اسمائے الٰہیہ   ‘‘االْقَابِضُ  الْبَاسِطُ ’’ کے وِرد سے مدد حاصل کرسکتے ہیں۔

الْقَابِضُ الْبَاسِطُ

الْقَابِضُ اور الْبَاسِطُ اﷲتعالیٰ کی صفات ہیں۔ الْقَابِضُ کے معنی ہیں تنگی کرنے والا ، محدود کرنے والا، وہ جو ہر چیز ، ہروسائل پر قابض ہے۔ جب چاہے روحوں کو قبض کردے ، جب چاہے رزق کوتنگ کردے، جب چاہے اس دنیا کے وسائل کو سمیٹ لے ۔ اسی طرح الْبَاسِطُکے معنے کشادگی کرنے والے کے ہیں۔ اللہ تعالیٰ اپنی رحمت سے جس بندے کا رزق چاہے کشادہ کر دے۔ اور جس بندے کے دل پر چاہے اپنی رحمت کو وسیع کر دے۔ اور جس بندے کو چاہے وسعت علَمی عطا کرے۔
صفت الْقَابِضُ کے ذریعے اﷲ انسان پر اپنی گرفت سخت اور صفت الْبَاسِطُکے ذریعے اپنے بندوں پر گرفت ڈھیلی کردیتا ہے۔ الْقَابِضُ کے معنی Constrictorکے ہیں اور الْبَاسِطُ کے معنیExpanderکے….
كتاب تفسير اسماء الله الحسنى کے مؤلف ابو اسحاق الزجاج (المتوفى 311 ھ) تحریر کرتے ہیں: ‘‘ادب کا تقاضہ ہے کہ ان دونوں اسماء کا ذکر ایک ساتھ کیا جائے، کیونکہ اللہ تعالی کی پوری قدرت دونوں ناموں کو ایک ساتھ ذکر کرنے کے بعد ہی ظاہر ہوتی ہے۔ مثلا إِلَى فلَان قبض أَمْرِي وَبسطه یعنی میری تنگی اور کشادگی فلاں کے ہاتھ میں ہے۔ اس پورے جملے سے کہنے والے کا یہ مقصد ظاہر ہوتا ہے کہ میرے سارے کام اس کے حوالے ہیں۔ اس طرح دونوں صفات کو جمع کرنے سے مقصد یہ بیان کرنا ہوگا کہ مخلوق کے سارے کام اللہ تعالی کے زیر قدرت ہیں (الزجاج)
امام ٖغزالی شرح اسماء الله الحسنى پر اپنی تصنیف المقصد الاسنى میں ان اسماء کی تشریح یوں فرماتے ہیں کہ ‘‘یعنی وہ اللہ جو موت کے وقت روحوں کو قبض کرتا ہے اور زندہ کرتے وقت ارواح کو اجسام کے لیے کھولتا ہے۔ دنیا والوں سے صدقات قبول کرتا ہے اور فقراء و مساکین کا رزق کشادہ کرتا ہے۔ کبھی تو دنیا والوں کا رزق اتنا کشادہ کرتا ہے کہ بھوک کا نام بھی نہ رہے اور کبھی فقر کے لیے اتنی تنگی کرتا ہے کہ بندے میں کوئی طاقت نہ رہے۔ وہی اللہ ہے جو اپنے بندوں کو قبضہ میں لے کر اتنی تنگی کرے کہ وہ اس سے غافل نہ ہوں اور اپنی مہربانی سے اسطرح کشادگی کہ اس کی طرف تقرب حاصل کریں۔ ’’(الغزالی)

 وَاللّـٰهُ يَقْبِضُ وَيَبْسُطُ وَاِلَيْهِ تُرْجَعُوْنَ

ترجمہ: اور اﷲ ہی تنگی اور کشادگی کرتا ہے اور تمہیں اسی کی طرف لوٹنا ہے۔ [سورۂ بقرہ(2): آیت245]

علم الاعداد کی رو سے اسم الٰہی الْقَابِضُ کے اعداد 903اور الْبَاسِطُ کے 72ہیں۔

وسوسوں سے نجات کے لئے – اسم الٰہی – یَاقَابِضُ کا ورد….
حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب تحریر کرتے ہیں کہ
‘‘انسان کے اندر جب عقیدہ کمزور ہوجاتا ہے تو وہ طرح طرح کے وسوسوں میں گرفتار ہوجاتا ہے۔ کبھی خیال آتا ہے میرے اوپر کسی نے جادو کردیا ہے، کبھی سوچتا ہے کہ میرے اوپر کسی جن بھوت کا اثر ہے۔ شیطان اس کے دماغ میں یہ بات بھی ڈالتا ہے کہ اسے کسی کی بددعا لگ گئی ہے لیکن جب وہ خود اپنا محاسبہ کرتا ہے تواس کے سامنے ایسی کوئی بات نہیں آتی جس کی بناء پر کوئی اسے بددعا دے۔ یہ بات بھی اس کی سمجھ میں نہیں آتی کہ اس کا کون دشمن ہے اس لیے کہ وہ خود کسی کے ساتھ برائی نہیں کرتا۔ اس قسم کے وسوسوں اور کثیف خیالات سے محفوظ رہنے کے لیے رات کو سوتے وقت ایک سو گیارہ مرتبہ یَاقَابِضُپڑھنا نہایت مفید اور مجرّب عمل ہے’’۔ [روحانی نماز]

اعلیٰ حضرت احمد رضا خان بریلویؒ کتاب شمع شبستان رضا میں اور حضرت اشرف علی تھانویؒ کتاب اعمالِ قرآنی میں اسم الْقَابِضُ کے فضائل وبرکات کے متعلق فرماتے ہیں کہ ‘‘اسم مبارک الْقَابِضُ چالیس دن تک روزانہ ایک روٹی کے لقمہ پر لکھ کر کھایا جائے تو رزق میں کشادگی ہوتی ہےاور پڑھنے والا بھوک کی اذیت سے محفوظ رہے گا ۔ درد، چوٹ اور زخم کی تکالیف میں کمی محسوس ہوتی ہے۔

 

اعلی حضرت احمد رضا خان بریلوی سے منسوب وظائف کی کتاب شمع شبستان رضا میں ایک نقش دیا گیا ہے ۔یہ نقش کئی امراض کے لئے مفید بتایا گیا ہے۔ یہ نقش لکھ کر تہہ کرلیا جائے اور موم جامہ کرکے بازو پر باندھ لیا جائے۔ دعا کے الفاظ پڑھ کر پانی پر دم کرکے مریض کو پلائے جائیں یا مریض خود پڑھ کر پانی پر دم کرکے پی لے۔

امام اعظم ابوحنیفہ ؒ فرماتے ہیں کہ اسم مبارک الْبَاسِطُ نمازِ فجر یا نمازِ چاشت کے بعد دعا کے دوران روزانہ دس مرتبہ پڑھ کر منہ پر ہاتھ پھیرنے سے اﷲ تعالیٰ قناعت عطا فرمائے گا اور رزق میں وسعت پیدا ہوگی۔

وسائل میں اضافہ کے لیے …. یَابَاسِطُ
حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب تحریر فرماتے ہیں کہ
‘‘فجر کی نماز ادا کرنے کے بعد ایسی جگہ بیٹھ جائیے جہاں سے نکلتا ہوا سورج نظر آئے۔ جیسے ہی اُفق سے سورج کی ٹکیہ نمودار ہو یَا ْبَاسِطُ پڑھنا شروع کردیں۔ 63مرتبہ پڑھ کر ہاتھوں پر دم کریں اور ہاتھ چہرے پر پھیر کر اُٹھ جائیں۔ عمل کی مدّت چالیس روز ہے۔ اس عمل سے وسائل میں اضافہ ہوتا ہے۔ بدحالی اور افلاس دور ہوجاتا ہے۔ اس عمل کی اجازت صرف ان لوگوں کے لیے ہے ، خدانخواستہ جن کے گھروں میں مفلسی نے ڈیرے ڈال دئیے ہیں اور کوئی راستہ کھلتا ہوا نظر نہیں آتا’’۔ [روحانی نماز]

ہر نماز کے بعد 111مرتبہ الْبَاسِطُ کا ورد کرنے سے غربت سے نجات ملے گی۔
اگر کسی کی کوئی بُری عادت چھڑانا ہو تو اس اسم مبارک کو پانی پر سات سو مرتبہ پڑھ کر دم کرکے سات دن تک پلائیں۔ ان شاء اللہ بُری عادتیں ختم ہوجائیں گی۔ ہر روز بلاناغہ باوضو ہوکر ایک تسبیح اس اسم مبارک کی پڑھنے سے مشکلات میں آسانی پیدا ہوتی ہے۔ اس اسم کی برکت سے دشمن کے نقصان سے امان میں رہے گا۔
نمازِ فجر اور نمازِ مغرب کے بعد اکیس مرتبہ الْقَابِضُ پڑھنا جادوکے منفی اثر سے حفاظت کا سبب بنتا ہے۔ بلاؤں کو دفع کرنے کے لیے یہ اسم بہت مفید ہے۔
جس خاتون کے شوہر بداخلاق اور بدمزاج ہوں تواس کو چاہیے کہ تین سو مرتبہ الْبَاسِطُ پڑھ کر پانی پر دم کرکے شوہر کو پلائے یا پھر کھانے پر دم کرکے کھلائے۔ اس عمل کو متواتر تین روز تک جاری رکھے ۔
دشمنوں کے شر سے محفوظ رہنے کے لیے روز بلاناغہ باوضو180مرتبہ الْقَابِضُکا ورد کیا جائے۔ اعلیٰ حضرت احمد رضا خان بریلویؒ فرماتے ہیں کہ اگر کسی دشمن کا خوف ہوتو تین را ت متواتر بعد نماز عشاء ہزار مرتبہ اس اسم کا ورد کریں ان شاء اﷲ خوف جاتارہے گا۔
تجارت پیشہ حضرات اسمِ مبارک الْقَابِضُ کو پڑھنا اپنا معمول بنالیں ان شاء اللہ تجارت میں خسارے سے محفوظ رہیں گے۔

فراخی رزق کا انوکھا عمل ؛ دس منٹ کا وظیفہ کھلے آسمان تلے یا باسط کا ورد
اعلیٰ حضرت احمد رضا خان بریلویؒ تحریر فرماتے ہیں کہ ‘‘بعد نماز فجر یا عشاء گھر کے صحن یا مسجد میں کھلے آسمان کے نیچے برہنہ سر کھڑے ہوکر۔
اول 100 مرتبہ درود شریف پڑھا جائے اور پھر 100 مرتبہ اسم یاباسط پڑھ کر قبلہ رخ یعنی مغرب کی سمت دم کردیں پھر 100 مرتبہ یاباسط پڑھ کر شمال مغرب، پھر شمال، شمال مشرق، مشرق، جنوب مشرق، جنوب اور جنوب مغرب یعنی آٹھوں سمت دم کردیں ، پھر 100 مرتبہ یِا باسط پڑھ کر آسمان کی جانب اور 100 مرتبہ یِا باسط پڑھ کر زمین کی جانب دم کریں (یوں یا باسط کا ورد 1000 مرتبہ ہوجائے گا)۔ آخر میں 100 مرتبہ درود شریف پڑھ کر اللہ کے حضور فراخی رزق کے لیے دعا کی جائے ۔ یہ عمل چالیس روز کیا جائے۔ عمل کے دوران گوشت، مچھلی، لہسن اور پیاز استعمال نہ کیا جائے۔ [شمع شبستانِ رضا]

کتاب شمع شبستان رضا میں وسعت رزق کے لیے اعلیٰ حضرت احمد رضا خان بریلویؒ کا تجویز کردہ ایک عمل ہے، یہ عمل چڑھتے چاند کی تاریخوں میں شروع کیا جائے، ہر روز بعد نماز عشاء اول آخر گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے درمیان میں 72 مرتبہ

 یَابَاسِطُ الَّذِي يَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَن يَشَاءُ بِغَيْرِ حِسَابٍ 

پڑھے ان شاء اللہ کسی کا دست نگر نہیں ہوگا۔ [شمع شبستان رضا، جلد1] الْبَاسِطُ کا بکثرت ورد دل سے غم کے بوجھ کو ہلکا کردیتا ہے اور سکون قلبی نصیب ہوتا ہے۔ اپنے نام کے اعداد کے مطابق اسم الوَدُودُ الْبَاسِطُ پڑھنے ، غلہ میں رکھنے یا دکان میں لگانے سے برکت ہوتی ہے۔
اسم مبارک الْقَابِضُ کا بکثرت ورد کرتے رہنے سے گناہوں سے بےرغبتی پیدا ہوتی ہے۔ الْبَاسِطُکا بکثرت ور د کرنے سے دل کو فراخی ملتی ہے اور کنجوسی اور بخیلی سے حفاظت ہوتی ہے۔
کوئی وقت معیّن کرکے ہر روز اسی وقت اسم مبارک الْبَاسِطُ کا گیارہ سو 1100مرتبہ پابندی سے ورد کرے اﷲ کے فضل وکرم سے رزق میں فراخی اور وسعت پیدا ہوگی۔

روحانی ڈائجسٹ جون 2021ء

یہ بھی دیکھیں

اسماء الحسنیٰ سے مشکلات کا حل ۔ المؤمن المھیمن

اسماء الحسنیٰ سے مشکلات کا حل ۔ المؤمن المھیمن خوف اور نقصان سے حفاظت، خاوند ...

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے