Connect with:




یا پھر بذریعہ ای میل ایڈریس کیجیے


Arabic Arabic English English Hindi Hindi Russian Russian Thai Thai Turkish Turkish Urdu Urdu

دعاؤں سے علاج – خراب رویّے

Image Map

خراب رویّے


***

غرور…..

سوال: میری چاربیٹیاں ہیں ۔بڑی بیٹی نے ایم کام کیا اور ایک پرائیویٹ کمپنی میں اچھے عہدے پر برسرروزگار ہے۔
جب سے وہ افسر بنی ہے اس میں غرور بہت ہوگیا ہے۔ وہ کسی کو خاطر میں نہیں لاتی۔ہر کسی کی بے عزتی کرتی ہے اپنے چھوٹے بہن، بھائی کو بھی کوئی اہمیت نہیں دیتی۔
میرے ساتھ بھی اس کا رویہ بہت خراب رہتا ہے۔ میں شادی کی با ت کرتی ہوں تو فوراً پوچھتی ہے کہ لڑکا کیا کرتاہے۔فلاں، فلاں تو میرے چپراسی کی بیٹی کے لائق بھی نہیں ہے۔ میں سمجھاتی ہوں تو مجھ سے بھی لڑنے لگتی ہے۔
برائےمہربانی کوئی عمل بتائیں کہ میری بیٹی میں انکساری آئے اور وہ دوسروں کو اہمیت دے اور ان کی عزت کرے۔

جواب: عشاء کی نماز کے بعداکیس مرتبہ سورہ الشمس(91)کی آیت نمبر 7تا9، 

وَنَفْسٍ وَّمَا سَوَّاهَا O فَاَلْهَـمَهَا فُجُوْرَهَا وَتَقْوَاهَا O قَدْ اَفْلَحَ مَنْ زَكَّاهَا O

سات سات مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اپنی بیٹی کا تصورکرکے دم کردیں اوراللہ تعالیٰ کے حضور دعا کریں۔یہ عمل کم ازکم ایک ماہ تک جاری رکھیں۔


***

شوہر غصہ کرتے ہیں…..

سوال: میری شادی کو پانچ سال ہوگئے ہیں۔ میرے شوہر ایک سال پہلے تک تو مجھ سے بہت محبت کرتے اور میرا خیال رکھتے تھے۔ اب مجھ پر اور بچوں پر بہت غصہ ہونے لگے ہیں۔ گھر کا ہر فرد ان کے غصہ سے پریشان ہے۔ میں خود کو اکیلا محسوس کرنےلگی ہوں۔
برائے کرم ان کے غصہ سے نجات یا کے لیے کوئی وظیفہ بتادیں۔

جواب: عشاء کی نماز کےبعد اکتالیس مرتبہ سورہ آل عمران کی آیت نمبر134میں سے
وَالْكَاظِمِينَ الْغَيْظَ وَالْعَافِينَ عَنِ النَّاسِ ۗ وَاللَّهُ يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَO

گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر شوہر کا تصور کرکے دم کردیں۔
یہ عمل کم ازکم چالیس روزتک جاری رکھیں۔

 


***

خود اعتمادی کی کمی….

سوال: میرے دوبیٹے اورایک بیٹی ہے۔ بڑے بیٹے میں اعتمادکی کمی ہے۔کسی کاجواب نہیں دے پاتا۔لوگوں سے ملنے سے کتراتا ہے۔ بات کرتے ہوئے آواز دب جاتی ہے۔ چہرے پر ہوائیاں نظر آنے لگتی ہے۔ جب اسے کچھ سمجھاؤ تو ہم سے الجھپڑتاہے ۔

جواب:اپنے بیٹے سے کہیں کہ وہ صبح اورشام کے وقت اکیس اکیس سورہ انعام کی آیت نمبر 63

قُلْ مَنْ يُّنَجِّيْكُمْ مِّنْ ظُلُـمَاتِ الْبَـرِّ وَالْبَحْرِ تَدْعُوْنَهٝ تَضَرُّعًا وَّخُفْيَةً ۚ لَّئِنْ اَنْجَانَا مِنْ هٰذِهٖ لَنَكُـوْنَنَّ مِنَ الشَّاكِـرِيْنَ

سات سات مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اپنے اوپر دم کرلیں یا آپ پڑھ کر پانی پر دم کرکے پلادیں اور دم کردیں۔

 


***

بیٹا لڑکی جیسا ہے…..

سوال: ممیرا بیٹا جس کی عمر پندرہ سال ہے۔ اس میں نسوانیت کا غلبہ ہے۔ لہک کر چلتاہے،آواز بھی عورتوں جیسی نکالنے کی کوشش کرتاہے۔
اپنی بہنوں کے کپڑے ،جوڑیاں پہن لیتاہے ۔ میں اس کی طرف سے بہت پریشان ہوں۔
برائے مہربانی کوئی عمل بتائیں کہ اس میں نسوانیت کا غلہ ختم ہوجائے۔۔

جواب: روزانہ عشاء کی نماز ادا کرنے کے بعد مصلّے پر بیٹھے بیٹھے تین سو مرتبہ سورہ حشر (59)کی آیت نمبر24 ،

هُوَ اللّـٰهُ الْخَالِقُ الْبَارِئُ الْمُصَوِّرُ ۖ لَـهُ الْاَسْـمَآءُ الْحُسْنٰى ۚ يُسَبِّـحُ لَـهٝ مَا فِى السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ ۖ وَهُوَ الْعَزِيْزُ الْحَكِـيْمُ

پڑھ کر بیٹے کے چہرے پر دم کردیں اور دعاکریں۔ یہ عمل نوے روز تک جاری رکھیں۔

 


***

خود سر اور بدتمیز بیٹا….

سوال: میرا چھوٹا بیٹا حد سے زیادہ خود سر اور بدتمیز ہوگیاہے۔ کالج نہیں جاتا ،اپنے دوستوں میں زیادہ وقت گزارتاہے۔ کئی مرتبہ اس کو سگریٹ پیتے دیکھا گیاہے۔
میں نے ااوراس کے ابو نے اسے سمجھانے کی بہت کوشش کی مگر سدھرنے کے بجائے مزید بگڑ رہا ہے۔ میرے شوہر سختی کرتے ہیں تو کہتاہے کہ گھر چھوڑکر چلا جاؤں گا۔ سمجھ نہیں آتا کہ ہم کیاکریں۔

جواب:اولاد میں سے خدانخواستہ کوئی بدتمیزی اور نافرمانی کا مرتکب ہونے لگے تو والدہ یا والدہ رات سونے سے پہلے اکتالیس مرتبہ سورہ شوریٰ (42) کی آیت نمبر28،

وَهُوَ الَّـذِىْ يُنَزِّلُ الْغَيْثَ مِنْ بَعْدِ مَا قَنَطُوْا وَيَنْشُرُ رَحْـمَتَهٝ ۚ وَهُوَ الْوَلِـىُّ الْحَـمِيْدُ

تین تین مرتبہ دود شریف کے ساتھ پڑھ کر تصورکرکے دم کردیں اوردعاکریں۔

 


***

ذمہ داریوں سے فرار…..

سوال: میرے شوہر بہت زیادہ لاپروا اورغیر ذمہ دار ہیں۔ بس بھائی یوں سمجھ لیجیے کہ میری زندگی روتے دھوتے گزرگئی۔
بچے جوان ہوگئے ۔کچھ اطمینان ہوا کہ بیٹا بڑا ہوگیا اورتعلیم سے بھی فارغ ہوگیا ہے اب ہمارے حالات بہتر ہوجائیں گے۔ بیتے کی ایک جگہ کہہ سن کر ملازمت ہوئی مگر بیٹے نے چھ ماہ بعد ہی یہ کہہ کر ملازمت چھوڑ دی کہ وہاں کا اسٹاف ٹھیک نہیں ہے۔ افسران ہر وقت ڈانتے رہتے ہیں۔
بہت سمجھایا مگر وہ وہاں جانے کوتیار نہ ہوا۔ پھر ملازمت کی کوشیں شروع ہوئیں اورایک جگہ کام پر لگ گیا۔چند ہفتوں بعد چھٹیاں کرنے لگا۔ہفتے میں دوتین چھٹیاں تولازمی تھیں لہٰذا ان لوگوں نے بھی اسے فارغ کردیا۔
اب کہتاہے کہ میں کاروبار کروں گا۔ دونوں باپ بیٹے میں ان بن رہتی ہے۔ سارا دن گھر میں لیٹا رہتاہے یا پھر باہر آوارہ گردی کرتا رہتاہے۔ اسے اپنی ذمہ داریوں کا کچھ بھی احساس نہیں ہے۔ میرے والد نے ایک دکان میرے نام کردی تھی جس کے کرایہ سے گھر کا خرچہ چل رہاہے۔

جواب:عشاء کی نماز کے بعد اکتالیس مرتبہ سورہ آل عمران کی آیت نمبر 92،

لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّـٰى تُنْفِقُوْا مِمَّا تُحِبُّوْنَ ۚ وَمَا تُنْفِقُوْا مِنْ شَىْءٍ فَاِنَّ اللّـٰهَ بِهٖ عَلِـيْمٌ

گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کربیٹے میں احساس ذمہ داری بیدار ہونے اورکام میں دل لگنے کی دعاکریں۔
یہ عمل کم ازکم چالیس روز تک جاری رکھیں۔

 

 


***

شوہر و ساس کا رویہ…..

سوال: میں شادی سے پہلے ایک ادارےمیں ملازمت کرتی تھی۔ میرے والدین کا انتقال ہو چکا ہے۔ ایک بھائی اوردوبہنیں ہیں۔ میرے لیے رشتہ آیا تو بہن بھائی نے زیادہ معلومات نہیں کیں۔بس اتنا بتایاکہ ان کی پہلے بھی شادی ہوئی تھی جو تین ماہ رہی ۔ اس کے بعد ان دونوں میں علیحدگی ہوگئی۔
میری شادی کو چھ ماہ ہوگئے ہیں۔پہلی رات سے ہی میاں نے کہا کہ مجھ سے میکے جانا کانام بھی نہیں لینا۔ صبح اٹھی تو ساس بہت ہی سخت اور طنزیہ لہجے میں گھر کے قاعدے قانون سمجھانے لگیں۔ اب سسرال میں رہتے ہوئے میکے سے نہ توفون پر بات کر سکتی تھی اورنہ ہی میکے جاسکتی تھی۔ ایک دومرتبہ بہن بھائی آئے تو ساس بہت روکھےپھیکے انداز میں ان سے ملیں ااوران کو یہ ظاہر کیا کہ وہ باہر کام سے جارہی ہیں۔ بہت جلدی میں ہیں۔ نتیجے میں میرے بہن بھائی بس سلام دعاکرکے چلے گئے۔
میں نے شوہر سے ساس کے اس رویہ کا ذکر کیا تو انہوں نے کہا کہ اماں جو کررہی ہیں وہ صحیح ہے ۔ صبح انہوں نے اپنی والدہ کو ہمارے درمیان ہونے والی تمام باتیں بتادیں بس پھر کیا تھا۔گھر میں ایک طوفان آگیا ۔ساس نے بہت توہین آمیز الفاظ میں مجھے میری اوقات سمجھائی۔
عدم تحفظ کی وجہ سے آہستہ آہستہ میری قوت ارادی اورخود اعتمادی ختم ہوتی چلی گئی اور میں بات بے بات ڈرنے اورگھبرانے لگی ہوں۔ شادی کے تین ماہ بعد میں امید سے ہوئی۔ قصہ مختصر یہ کہ میری طبیعت بہت خراب ہوئی میری جان بچانے کے لیے آپریشن کرنا پڑا، اس طرح حمل بھی ضائع ہوگیا تو ساس کے رویہ میں اورسختی آگئی ۔
میرے سسر اورایک دیور مجھ سے کچھ ہمدردی رکھتے تھے لیکن سسراپنی بیوی اوردیوراپنی ماں اوربڑے بھائی کے ڈر سے میرے حق میں بولنے سے گریزاں رہتے ۔
میرے گھر والے کہتےہیں کہ تم فیصلہ لے لو یہ لوگ قابل بھروسہ نہیں ہیں لیکن میرا دل نہیں مانتا۔ میں چاہتی ہوں کہ اپنے شوہر کو ایک موقع اوردوں

جواب:آپ کے ساتھ آپ کی ساس اورشوہر کے انتہائی بُرے رویوں کے بارے میں جان کر دکھ ہوا۔اللہ تعالیٰ سے دعاہے کہ آپ کے شوہر کو آپ کے عزت واحترام اورآپ کے ساتھ حسن سلوک کی توفیق عطاہو۔آپ کی ساس کو اللہ ہدایت عطا فرمائے۔ انہیں اپنی شقاوت قلبی سے نجات ملے اوروہ اپنی انا کے تپتے ہوئے صحرا سے باہر نکل آئیں۔آمین….
رات سونے سے پہلے 101مرتبہ سورۂ مریم کی پہلی آیت:

کھیعصO

گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اپنے شوہر اورساس کا تصورکرکے دم کردیں اور دعاکریں کہ اللہ ان کے دل میں نرمی عطا فرمائے۔انہیں آپ کے ساتھ حسن سلوک کی توفیق عطا ہو۔یہ عمل تین ماہ تک جاری رکھیں۔
چلتے پھرتے وضو بے وضو کثرت سے اسمائے الہٰی یَا رَؤفُ یَا رَحِیْم کا ورد کرتی رہیں۔

 


***

 بھائیوں کا سرد رویہ….

سوال: میں دوبھائیوں کی اکلوتی بہن ہوں ۔ والدین کا انتقال ہوچکا ہے۔ بڑے بھائی شادی کے کچھ عرصے بعد علیحدہ رہنے لگے ۔ اب توانہوں نے ہم سے اپنا تعلق تقریباً ختم ہی کرلیا ہے۔ کبھی کبھی ان کا فون آجاتاہے۔
میں نے B.Aکیا ہے ۔اس کے ساتھ ساتھ مختلف کورسز بھی کررکھے ہیں۔ میرے رشتے تو کئی آئے مگر وہ لوگ پلٹ کر نہیں آئے۔ میں صبروشکر کے ساتھ زندگی گزاررہی تھی ۔کچھ عرصہ بعد میرا چھوٹا بھائی اپنی پسند کی دلہن کورٹ میرج کرکے گھرلے آیا۔
چھوٹے بھائی کی دلہن اپنے والدین کی رضا مندی کے بغیر شادی کرنے پر ایسا برتاؤ کررہی تھی جیسے کہ اس نے ہم پر بہت بڑااحسان کیا ہے۔بھائی تو اس کے آگے پیچھے اورفرمائشیں پوری کرتے نہیں تھکتے ۔شادی کے بعد میرے اپنے سگے چھوٹے بھائی کا رویہ بھی میرے ساتھ بالکل غیروں جیسا ہوگیا۔
میں نے بھائی سے ملازمت کرنے کی اجازت مانگی تو اس نے منع کردیا اور کہا کہ ہم تمہارا پورا کر رہے ہیں تونوکری کی کیا ضرورت ہے۔بھابھی نے بھی چٹکلا چھوڑا کہ اگر نوکری کا اتنا ہی شوق ہے تو گھر کی صفائی ،ستھرائی ، جھاڑ پونچھ ،کپڑے دھولیا کرو اس کے بدلے میں ہم تمہیں کچھ رقم دے دیا کریں گے….یہ سن کر بھی میرا چھوٹا بھائی خامو ش رہا ۔
کبھی کبھی تو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ میں اس کی سگی اوراکلوتی بہن ہوں ہی نہیں بلکہ ان کی نوکرانی ہوں۔ بھابھی بہانے بہانے سے میری شکایت کرتی رہتی ہے جس کی وجہ سے مجھے اپنے چھوٹے بھائی کی طرف سے ذلت آمیز ڈانٹ پھٹکار بھی سننی پڑتی ہے۔
آج میری والدہ زندہ ہوتیں تو مجھے یہ دن نہ دیکھنے پڑتے ۔میں اپنا دکھ کسی سے شئیر نہیں کرسکتی۔ کسی سے کوئی گلاشکوہ نہیں کرسکتی بس سارا دن گھر کے اورچھوٹی بھابھی کے کام کرتی ہوں ۔
میری والدہ اپنی زندگی میں میری شادی کے لیے بہت فکر مند رہا کرتی تھیں۔ وہ کہتی تھیں کہ میری آنکھوں کے سامنے میری بیٹی کی شادی ہوجائے تو میں سکون سے مرسکوں گی۔ میں ان کی یہ بات سن کر بہت ناراض ہوتی تھی اور کہتی تھی کہ امی آپ ایسی بات کیوں کرتی ہیں۔ اللہ رکھے میرے دو دو بھائی توہیں نا ۔میری مرحومہ والدہ اس بات پر ایک ٹھنڈی آہ بھر کر رہ جاتی تھیں۔
آج میری امی اس دنیا میں نہیں۔ ان کی بیٹی اپنے چھوٹے بھائی کے در پر پڑی ہوئی ہے ۔
آپ کوئی وظیفہ بتائیں کہ میرے دونوں بھائیوں کو اپنی غلطی کا احساس ہوجائے اور وہ کسی اچھی جگہ میری شادی کے لیے کوششیں کریں۔

جواب:پ کا خط پڑھ کر بہت دکھ ہوا۔
میرے دل سے دعا نکلی کہ آپ پر اللہ کا کرم ہو۔آپ کو اچھا جیون ساتھی ملے ۔آپ کی آئندہ زندگی بہت عزت واحترام کے ساتھ اور خوشیوں کے ساتھ گزرے۔آمین….
آپ عشاء کی نماز کے بعد اکتالیس مرتبہ سورہ بقرہ کی آیت 163اور 201-202

وَاِلٰـهُكُمْ اِلٰـهٌ وَّاحِدٌ ۖ لَّآ اِلٰـهَ اِلَّا هُوَ الرَّحْـمٰنُ الرَّحِيْـمُ O
وَمِنْـهُـمْ مَّنْ يَّقُوْلُ رَبَّنَآ اٰتِنَا فِى الـدُّنْيَا حَسَنَةً وَّّفِى الْاٰخِرَةِ حَسَنَةً وَّّقِنَا عَذَابَ النَّارِ O
اُولٰٓئِكَ لَـهُـمْ نَصِيْبٌ مِّمَّا كَسَبُوْا ۚ وَاللّـٰهُ سَرِيْعُ الْحِسَابِ O

گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اچھی جگہ خیر وعافیت کے ساتھ شادی کی اور خوش وخرم ازدواجی زندگی کی دعا کریں۔ یہ عمل کم از کم چالیس روز تکجاری رکھیں۔
چلتے پھرتے وضو بے وضو کثرت سے اسمِ الٰہی یاسَمیعُ یا خَبِیر کا ورد کرتی رہیں۔

 

 


***

 کیا دوسرا نکاح باعثِ شرم ہے….؟

سوال: میری عمر اڑتیس سال ہے۔ میری اٹھارہ سال کی عمر میں شای ہوئی تھی۔ اللہ تعالیٰ نے دوبیٹے دیئے ۔ شادی کے تین سال بعد ہی شوہر نے دوسری شادی کرکے مجھ سے اوردونوں بیٹوں سے لاتعلقی اختیارکرلی۔کچھ عرصے بعد بچوں کے جب اخراجات بڑھ گئے تومیں نےایک NGOمیں ملازمت اختیارکرلی۔
سسرال کی چھت توملی ہوئی تھی لیکن اس کے ساتھ ساتھ گھر بھر کی صفائی ،کھانا وغیرہ پکانا اورساس نندوں کی جلی کٹی باتیں سننا بھی میرے فرائض میںشامل تھا۔
دن بدن سسرال والوں کا رویہ ناقابل برداشت ہوتا جارہاتھا اورشوہر باوجود منت سماجت کے بچوں کا خرچہ اٹھانے کا تیار نہیں تھا۔ بچے بڑے ہورہے تھے اورمیرے کنٹرول سے باہر ہوتے جارہے تھے۔ شوہر کا کہنا تھا کہ جب تک تم بچوں کو میرے حوالے نہیں کروگی میں ان کے اخراجات نہیں اٹھاؤں گا۔
اپنے والد صاحب کے مشورے بعد میں نے اپنے شوہر سے طلاق لے لی اوربچوں کے اچھے مستقبل کے خاطر انہیں ان کے باپ کے گھر چھوڑآئی ۔
اس بات کو پانچ سال ہوگئے ہیں۔میں دوسرے نکاح کی خواہش رکھتی ہوں لیکن خاندان کے بڑوں کا کہنا ہے کہ تمہارا دوسری شادی کرناہمارے خاندان کے لیے باعث شرم ہے جبکہ میں ملازمت کرتے کرتے تھک گئی ہوں۔ میکے میں بھی میں سکون سے نہیں ہوں ۔
کوئی دعا بتائیں کہ میرے والد اورخاندان والے میر ادوسرا نکاح کرنے پر آمادہ ہوجائیں ۔۔

جواب: رات سونے سے پہلے اکتالیس مرتبہ سورہ النساء(4) کی آیت نمبر85میں سے

مَنْ يَشْفَعْ شَفَاعَةً حَسَنَةً يَكُنْ لَهُ نَصِيبٌ مِنْهَا ۖ وَمَنْ يَشْفَعْ شَفَاعَةً سَيِّئَةً  يَكُنْ لَهُ كِفْلٌ مِنْهَا ۗ وَكَانَ اللَّهُ  عَلَى كُلِّ شَيْءٍ مُقِيتًاO

 گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کراپنے مقصدکے حصول کے لیے دعاکریں۔ یہ عمل کم ازکم چالیس روزتک جاری رکھیں۔ناغہ کے دن بعد میں پورے کرلیں۔


***

 والدین کی محبت کا ناجائز فائدہ…..

سوال: میری بیٹی نویں کلاس تک پڑھائی میں بہت تیز رہی ۔میٹرک میں اس نے پورا سال موبائل پر میسج کرنے میں گزاردیا۔
صبح شام رات کوکوئی وقت ایسا نہیں ہوتا کہ جب اسکے ہاتھ میں موبائل فون نہ ہو۔ہم یہی سمجھتے رہے کہ سہیلیوں سے نوٹس کے سلسلے میں میسج ہورہے ہیں۔بیٹی نے ہماری سادگی کا بہت ناجائزفائدہ اٹھایا اورہم سے جھوٹ بول کر اپنا قیمتی وقت ضائع کردیا۔
اب ہم نے اس سے موبائل فون لے لیاہے۔اپنی غلطیوں پرندامت کے بجائے اس نے غصہ میں کھانا پینا اوربات چیت بند کردیا ہے۔
اولاد جوان ہوتی ہے تو ماں باپ کو خوشی ہوتی ہے کہ اب وہ والدین کے ساتھ شانہ بشانہ ساتھ چلے گی۔دکھ سکھ میں والدین کو سہارا دے گی۔یہاں تواولاد والدین سے جھوٹ بول کر فخر محسوس کررہیہے۔
کیا اولاد کو اس لیے پڑھایا لکھایا جاتاہے کہ وہ بڑی ہوکر والدین کو بے وقوف سمجھیں اور ان کی محبت کا ناجائز فائدہ اٹھائیں….؟

جواب: رات کے وقت جب بیٹی گہری نیند میں ہو، اس کے سرہانے اتنی آواز سے کہ آنکھ نہ کھلے اکیس مرتبہ سورہ بروج(85)کی آیت21-22،

بَلْ هُوَ قُرْاٰنٌ مَّجِيْدٌ O فِىْ لَوْحٍ مَّحْفُوْظٍ O

تین تین مرتبہ درود شریف کےساتھ پڑھ کر دم کردیں اورفرمانبرداری ،سعادت مندی کی توفیق ملنے کے لیے دعاکریں۔
یہ عمل ایک ماہ تک جاری رکھیں۔ناغہ کے دن شمارکرکے بعدمیں پورے کرلیں۔

 

 

 

مئی 2016ء

یہ بھی دیکھیں

دعاؤں سے علاج – جسمانی امراض اور تکالیف سے نجات

جسمانی امراض اور تکالیف سے نجات *** اس دنیا میں انسان کو میسر نعمتوں میں ...

دعاؤں سے علاج – دفتر اور مکان پر اثرات سے نجات

دفتر اور مکان پر اثرات سے نجات *** کنفرم آرڈر کینسل ہونے لگے: پانچ سال ...

اترك تعليقاً

لن يتم نشر عنوان بريدك الإلكتروني. الحقول الإلزامية مشار إليها بـ *