Connect with:




یا پھر بذریعہ ای میل ایڈریس کیجیے


Arabic Arabic English English Hindi Hindi Russian Russian Thai Thai Turkish Turkish Urdu Urdu

اسماء الحسنیٰ سے مشکلات کا حل ۔ المتکبر الخالق الباری المصور

اسماء الحسنیٰ سے مشکلات کا حل ۔ المتکبر الخالق الباری المصور

مخلوقِ خدا میں عزت ومرتبہ ، صالح اولادِ نرینہ، غصہ اور بدمزاجی سے نجات پانے، قلب کی نورانیت، شیطانی وسواس سے نجات، حمل کی تکلیف میں آسانی اور دلوں کو مسخر کرنے کے لیے اسماءالحسنیٰ‘‘الۡمُتَکَبِّرُ الۡخَالِقُ الۡبَارِئُ الۡمُصَوِّرُ’’ کا وردموثر ہے…. 

 الۡمُتَکَبِّرُ

لفظ المتکبر کا ماخذ ‘‘کبر’’ہے، جس کے لغوی معنی بڑائی، عظمت وبلندی، بزرگی اور بلند مرتبہ کے ہیں ۔ امام غزالی فرماتے ہیں کہ المُتَکَبِّرُ وہ ذات جس کے سامنے ہر چیز حقیر نظر آتی ہے اور ایسی بڑائی اس کی ہی شان ہے۔ اﷲ ہی کی ذات ہے جو حقیقتاً کبریائی والی ہے ، اللہ اپنے علوم وبرتری میں سب سے اعلیٰ وارفع ہے اور وہی ہے جو اپنی صفت میں خود کو مُتَکَبِّرُ کہہ سکتاہے۔قرآن میں اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں۔

هُوَ اللهُ الَّـذِىْ لَآ اِلٰـهَ اِلَّا هُوَۚ الْمَلِكُ الْقُدُّوْسُ السَّلَامُ الْمُؤْمِنُ الْمُهَيْمِنُ الۡعَزِیۡزُ الۡجَبَّارُ الۡمُتَکَبِّرُ ؕ سُبۡحٰنَ اللّٰہِ عَمَّا یُشۡرِکُوۡنَO
ترجمہ: وہی اللہ ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں۔ وہ بادشاہ، پاک ذات، سلامتی والا، امن دینے والا، نگہبان ہے، غالب زور آور اور بڑائی والا۔ اﷲ ان چیزوں سے پاک ہے جنہیں یہ اس کا شریک بتاتے ہیں۔[سورۂ حشر(59):آیت23]
عربی میں متکبر کا استعمال دو طرح پر ہوتا ہے ایک وہ جو فی الحقیقت وہ صفت تکبر کے ساتھ متصف ہے اور جسے عظمت و بڑائی زیب دیتی ہے یعنی اللہ تعالیٰ۔ دوم وہ شخص جو اپنی بڑائی اور صفات کمال کا دعوی کرے لیکن فی الواقع وہ ان صفات سے عاری ہو۔ چنانچہ فرمایا ہے فَبِئْسَ مَثْوَى الْمُتَكَبِّرِينَ متکبروں کا کیا بڑا ٹھکانا ہے۔ [ سورۂالزمر: آیت 72] المتکبر کے معنی ہیں اپنی بڑائی اور برتری کا احساس رکھنے والا، یہ احساس انسان سمیت کسی بھی مخلوق میں ہو تو باطل ہے اس لیے کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کسی کو بھی ایسی بڑائی حاصل نہیں ہے جو اس کی ذاتی ہو بلکہ جس کو بھی کوئی بڑائی حاصل ہے وہ اللہ ہی کی بخشی ہوئی ہے۔
جو شخص اللہ تعالیٰ کی عظمت ، رفعت ، جلال اور رتبے کو صحیح معنی میں پہچان لے اور صحیح طور سے ان کی بلندی اور کبریائی کو سمجھ لےگا وہ خود بخود عاجزی اور انکساری والی راہ اختیار کرلے گا۔
نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا ہے کہ
رَحِمَ اللهُ امرءاً عَرَفَ قَدْرَه، ولم يَتَعَدَّ طَورَه
یعنی اللہ تعالیٰ اس شخص پر رحم فرمائے جس نے اپنی قدر پہچانی اور اپنی حد سے تجاوز نہیں کیا ۔
یہ اسمِ مبارک جلالی ہے۔ مخلوق کے لیے یہ اسم اپنے لیے اختیار کرناروا نہیں۔
اس اسمِ مبارک کے فضائل اور برکات کے متعلق اعلیٰ حضرت احمد رضا خان بریلویؒ تحریر فرماتے ہیں کہ ہر کام کے شروع میں اس اسم مبارک کا پڑھنا حصول مراد کے لیے مفید ہے۔ اس اسم سے ذاکر میں شائستگی اور امور میں باقاعدگی پیدا ہوجاتی ہے اور عوام و خواص کی نظر میں عزت پیدا ہوتی ہے۔ [شمع شبستان رضا] جواس اسم مبارک کو ہر کام کے آغاز سے پہلے کثرت سے پڑھے گااس کے کا م میں رکا وٹ نہیں آئے گی، ہرکام کی ابتداء میں یہ اسم بکثرت پڑھا جائے تو انشاءاﷲ کامیابی ہوگی ۔
جو شخص اسے 660مرتبہ روزانہ پڑھنے کا معمول بنالے اس کے ہر کام میں برکت ہوگی۔
حضرت اشرف علی تھانوی ؒ لکھتے ہیں کہ ‘‘المُتَکَبِّرُ ’’ کا بکثرت ورد کرنے سے بزرگی میں اضافہ اور برکت ہوتی ہے ۔ دس مرتبہ اس اسم مبارک ‘‘المُتَکَبِّرُ ’’ کا ذکر کرنے سے اولاد نرینہ نیک بخت پیدا ہوتی ہے۔
بے خوابی والا شخص یا جسے سوتے ہوئے ڈر یا خوف محسوس ہوتاہے وہ سونے سے پہلے اکیس دفعہ اسم مبارک ‘‘المُتَکَبِّرُ ’’ کا ورد کر کے بات کیے بغیر سوجائے۔ انشاءاﷲ برے خواب نظر نہیں آئیں گے’’۔ [اعمالِ قرآنی] ہر کام کے شروع میں اس اسمِ مبارک کا ورد کثرت سے کریں تو دلی مراد حاصل ہوگی ۔
علم الاعداد کے مطابع اسم مبارک المُتَکَبِّرُ کے اعداد 662ہیں، جو شخص اس اسم کو 662 دن تک 662 مرتبہ روزانہ پڑھے گا صاحب صولت ہوگا ۔ اس اسم کی مداومت کرنے والا دشمن کی بدگوئی سے محفوظ رہے گا۔ اگر کوئی شخص اس کو 662 مرتبہ روزانہ پڑھے تو پڑھنے والے کا رعب دشمن پر قائم ہوجاتا ہے۔
کوئی شخص اس اسم مبارک کو لکھ کر اپنے پاس رکھے گا یا کوئی خاتون سونے کی تختی پر کندہ کرکے (لاکٹ کی طرح) گلے میں ڈالے تو مخلوقِ خدا میں اس کو بہت زیادہ عزت ومرتبہ ملے گا۔
جو شخص یہ چاہتاہے کہ اس کی اولاد نیک بخت اور فرماں بردار ہو تو اسے چاہیے کہ نمازِ فجر کے بعد ہر روز اول وآخر گیارہ مرتبہ درود پاک پڑھے اور درمیان میں گیارہ مرتبہ اس اسمِ مبارک کو پڑھ کر اپنے بچوں پر دَم کرے۔ انشاءاﷲ بچوں میں نیک خصلتیں پروان چڑھیں گی۔
جو شخص اس اسمِ مبارک ‘‘المُتَکَبِّرُ ’’ ‘ کا بکثرت ورد کرے گا اس کا ذہن خلوت اور یکسوئی کی طرف مائل ہوگا۔ وہ شخص ، شور ، ہنگامہ اور مجمع میں شریک ہونے سے گریز کرنے والا ہوجائے گا اور اچھی صحبت اور نیک مجلسوں میں باادب حاضر ہونے کو پسند کرے گا۔
کاروبار میں ترقی کے لیے اسم الٰہی، یَا مُتَکَبِّرُ ….  
خواجہ شمس الدین عظیمی ‘‘روحانی نماز’’ میں تحریر کرتے ہیں کہ :
‘‘ کسی کاروبار کی ابتداء کرنے سے پہلے صبح ، دوپہر، شام اور رات یا متکبر پڑھنے سے کامیابی یقینی ہوجاتی ہے۔ اس اسم کا مستقل ورد کرنے والا منکسر المزاج ، حلیم الطبع ہوتاہے۔ لوگوں کے ساتھ حسنِ اخلاق اور خندہ پیشانی سے پیش آتاہے۔ اﷲ کی مخلوق کی خدمت کرنا اپنے لیے باعثِ سعادت اور برکت سمجھتاہے اور لوگوں میں قدرومنزلت کی نگاہ سے دیکھا جاتاہے۔ ’’
[روحانی نماز: خواجہ شمس الدین عظیمی ؛ صفحہ180]

الۡخَالِقُ الۡبَارِئُ الۡمُصَوِّرُ :

مفہوم کے لحاظ سے یہ تینوں اسمِ مبارکہ ہم معنی ہیں مگر لغوی اعتبار سے تینوں اسم الگ الگ صفات کے حامل ہیں۔
‘‘خالق’’ وہ ہستی ہے جو کسی شے کو عدم سے وجود میں لائے یعنی Creator۔ ‘‘باری’’ اس ذات کو کہاجاتاہے جس کی خلقت نقص سے مبرا ہو یا جو اپنی تخلیق کی تراش خراش کرنے والا یعنی Menderہو اور‘‘مصور’’ وہ ذات ہے جو مخلوقات کی صورتیں بناتاہے یعنی اپنی تخلیق کو کسی صورت میں ڈھالتا ہے یعنی Designer….
امام غزالیؒ فرما تے ہیں کہ جب کو ئی شخص کسی چیز کے بنا نے کا ارادہ کرتا ہے تو اس کے تین مدارج ہو تے ہیں۔
پہلا درجہ تو اندازہ ہے اس کے بعد اس کا وجود ہے اور تیسرا اس کی شکل وہیئت ہے۔ پہلے درجہ کے لیے خالق کا لفظ استعما ل ہوتا ہے دوسرے کے لیے باری اور تیسرے کے لیے مصور بولا جاتا ہے۔
قرآن میں یہ تینوں اسماء ایک ساتھ سورۂ حشر میں بیان ہوئے ہیں۔

هُوَ اللّٰہُ الۡخَالِقُ الۡبَارِئُ الۡمُصَوِّرُ لَہُ الۡاَسۡمَآءُ الۡحُسۡنٰی ؕ یُسَبِّحُ لَہٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ ۚ وَ هُوَ الۡعَزِیۡزُ الۡحَکِیۡمُ O

ترجمہ : ‘‘وہی اﷲ ہے تخلیق کرنے والا، وجود بخشنے والا اور صورت بنانے والا اسی کے لیے اچھے نام ہیں۔ ہر چیز خواہ زمین میں ہو یا آسمان میں اسی کی پاکی بیان کرتی ہے اور وہی غالب حکمت والا ہے’’۔ [سورۂ حشر :آیت 24] اگر کوئی بے اولاد خاتون سات دن روزے رکھے اور ہر روز تینوں اسمائے مبارکہ ‘‘ الۡخَالِقُ الۡبَارِئُ الۡمُصَوِّرُ ’’ 21مرتبہ پڑھ کر ایک گلاس پانی پر دم کرکے اس پانی سے ہر روزافطار کرے تو انشاءاﷲ اسے اولادِ نرینہ حاصل ہوگی۔  

الۡخَالِقُ:

اَللّٰہُ خَالِقُ کُلِّ شَیۡءٍ 
ترجمہ :’’ اللہ ہرچیز کا پیدا کرنے والا ہے۔ [سورۂ زمر :آیت 62]
 فَتَبٰرَکَ اللّٰہُ اَحۡسَنُ الۡخٰلِقِیۡنَ O
ترجمہ :‘‘ بڑا بابرکت ہے وہ اللہ جو سب سے بہترین خالق ہے ۔ [سورۂ مومنون :آیت 14]
علم الاعداد کی رو سے اسم مبارک خالق کے اعداد 731ہیں۔ جو شخص سات روز تک متواتر سو مرتبہ الخالق پڑھتا رہے تو انشاءاﷲ آفتوں سے محفو ظ رہے گا۔
اعلیٰ حضرت احمد رضا خان بریلویؒ تحریر فرماتے ہیں کہ جو شخص اسم الۡخَالِقُ کا بکثرت یعنی شمار کیے بغیر ورد کرتاہے تو اس سے غصہ اور بدمزاجی دور ہوجاتی ہے۔ اس کا چہرہ منور رہتاہے۔مشکلات میں آسانیاں فراہم ہوتی ہیں۔
جو شخص اس اسم کو 249بار پڑھے گا۔ اس کی دلی مراد پوری ہوگی اور اﷲ تعالیٰ اس کا ایک مونس پیدا فرمائے گا اور وہ شخص کبھی تنہا نہ ہوگا۔
بخار کی حالت میں باوضواس اسم ِ مبارک کو ہر نماز کے بعد 21مرتبہ پڑھنے سے بخار کی شدت میں کمی واقع ہوتی ہے۔
ہر نماز کے بعد اول و آخر گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ سات سو مرتبہ اسم الۡخَالِقُ کا ورد کرنے سے انشاءاﷲ تعالیٰ صالح اورنیک اولاد نرینہ عطا ہوگی۔
درجات میں بلندی اور مرتبہ کے لیے نمازِ ظہر اور نمازِعصر کے درمیان باوضو حالت میں قبلہ رو بیٹھ کر اسمِ مبارک الۡخَالِقُ کو بکثرت پڑھنے سے اﷲ اپنے بندے پر فضل فرماتاہے۔
صفائی قلب کے لیے جو شخص آدھی رات کو تین سو تیس مرتبہ یہ اسم پڑھ لیا کرے۔ اﷲ تعالیٰ اس کے دل کو نورانی بنائے گا اور اس کے چہرہ میں ایسی چمک پیدا ہوگی کہ دیکھنے والا اس کا گرویدہ ہوجائے گا۔
جو شخص کسی مقابلہ کے وقت تین سو مرتبہ یاۡخَالِقُ پڑھے گا انشاءاﷲ اپنے حریف پر فتح پائے گا۔
اگر کوئی شخص طرح طرح کے مصائب وآلام اور تکالیف ومشکلات میں گھرا ہو جس کی وجہ سے اس کے حالات بد سے بدتر ہورہے ہوں تو وہ اسمِ مبارک یاۡخَالِقُ کا بکثرت ورد کرے انشاءاﷲ اس اسم کی برکت سے اس کے نقصانات کا ازالہ ہوگا اور اس کے حالت بہتر ہوجائیں گے۔

الۡبَارِئُ :

فَتُوۡبُوۡۤا اِلٰی بَارِئِکُمۡ 
ترجمہ :‘‘ اب تم اپنے پیدا کرنے والے کی طرف رجوع کرو۔ [سورۂ بقرہ :آیت 54]

اسم مبارک البَارِئُ کے کل اعداد 213 ہیں۔ نفسانی خواہشات پر قابو پانے اور دل سے شیطانی وسواس دور کرنے کے لیے اس اسم کا بکثرت ورد کرنا مفید ہے۔
اعلیٰ حضرت احمد رضا خان بریلویؒ کے مطابق کوئی معالج، طبیب، حکیم یا ڈاکٹر اس اسم مبارک کو ہمیشہ بکثرت پڑھتا رہے تو انشاءاﷲ اس کے ہاتھ میں بہت شفا ہوگی ۔ [شمع شبستان رضا] جو شخص آفتاب غروب ہونے کے بعد غسل کرکے مغرب کی نماز سے فارغ ہوکر گیارہ ہزار مرتبہ اسمِ مبارک الۡبَارِئُ کا ورد کرے اور اس کے اول وآخر اکتالیس اکتالیس مرتبہ درود شریف پڑھے اور اس عمل کو جاری رکھے تو اﷲ تعالیٰ لوگوں کے دلوں کو اس کے لیے مسخر فرمائے گا اور لوگوں میں اس کے لیے تسلیم ورضا پیدا ہوگی اور ماتحتوں کی نظر میں وجاہت ہوگی۔

 الۡمُصَوِّرُ :

الْجَبَّارُ کے ایک معنی زور آور ، زبردست کے ہیں اور دوسرے کمزور ٹوٹے ہوئے کو جوڑ ے اور ناتمام کو کامل کرنے والا اور بگڑے کاموں کو درست کرنے والے جبر ، قہر اور بلندی کے ہیں۔ قرآن میں یہ اسمِ صفت اﷲ کے لیے صرف ایک مرتبہ سورۂ حشر میں آیا ہے ۔
ھُوَ الَّذِیۡ یُصَوِّرُکُمۡ فِی الۡاَرۡحَامِ کَیۡفَ یَشَآءُ
ترجمہ :وہ ماں کے پیٹ میں تمہاری صورتیں جس طرح کی چاہتا ہے بناتا ہے۔ [سورۂ آل عمران :آیت 6]

الۡمُصَوِّرُ کے اعداد 366ہیں۔
اعلیٰ حضرت احمد رضا خان بریلویؒ کے مطابق جس عورت کو حمل نہ ٹھہر تاہو اور اس کا شوہر سات دن تک روزہ رکھے اورغروبِ آفتاب کے بعد افطار سے پہلے اکیس بار یہ اسم مبارک پڑھ کر پانی پر دم کرے اور اس پانی کو افطار میں خود بھی پیے اور بیوی کوپلائے تو ان شاء اللہ بانجھ پن دور ہو گا ، حمل قرار پائے اور نیک اولادِ نصیب ہوگی۔
بے اولاد جوڑوں کے لیے اس اسمِ مبارک کا بکثرت ورد کرنا دلی مراد کو پورا کرتاہے۔ حاملہ خواتین نمازِ فجر اور نمازِ مغرب کے بعد اول وآخر گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ اکتالیس مرتبہ اسم مبارک الۡمُصَوِّرُ کا ورد کریں اور پانی پر دم کرکے پئیں تو انشاءاﷲ حمل کا مرحلہ بخیر وخوبی انجام پائے گا۔
کوئی شخص اپنی انگشت شہادت Index Finger سے اپنی ہی پیشانی پر ‘‘المُصَوِّرُ ’’ لکھے گا تو جس کے پاس بھی جائے گا وہ اسے دوست رکھے گا۔ اس اسم کے بکثرت پڑھنے سے مشکلات حل ہوتی ہیں اور زندگی سکون اور اچھے انداز سے گزرتی ہے۔
نقش برائے استقرارِ حمل
 امام احمد رضا خان بریلویؒ کے بیان کردہ اوراد و وظائف کے حوالے سے کتاب ‘‘شمع شبستان رضا ’’میں استقرارِ حمل کے لیے یہ نقش تحریر ہے ۔
‘‘مشک اور زعفران سے جو گلاب میں حل کیا ہوا ہو۔ یہ نقش لکھے۔
اس طرح کے 6 نقش مربع مضمر لکھے اور ایک مثلث یامُصَوِّرُ کا لکھے۔
ان میں سے دونقش (مربع و مثلث )پہن لے اور بقیہ پانچ نقش پانی سے دھو کر روزانہ 5 یوم تک پلائے۔
اس کے بعد وظیفہ زوجیت ادا کرے۔
انشاءاللہ استقرارِ حمل ہوگا۔ اگر پہلے ماہ نہ ہو تو دوسرے اورتیسرے ماہ بھی یہی عمل کریں۔ ’’
{ نوٹ:نقش میں جو اعداد دیے گئے ہیں وہ صرف چال بتانے کے لیے ہیں۔ مثلث تین خانوں، مربع چار خانوں والے نقش کو کہا جاتا ہے}
[شمع شبستان رضا، جلد1، صفحہ 35]

یہ بھی دیکھیں

اسماء الحسنیٰ سے مشکلات کا حل ۔ المؤمن المھیمن

اسماء الحسنیٰ سے مشکلات کا حل ۔ المؤمن المھیمن خوف اور نقصان سے حفاظت، خاوند ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *