Notice: Function WP_Scripts::localize was called incorrectly. The $l10n parameter must be an array. To pass arbitrary data to scripts, use the wp_add_inline_script() function instead. براہ مہربانی، مزید معلومات کے لیے WordPress میں ڈی بگنگ پڑھیے۔ (یہ پیغام ورژن 5.7.0 میں شامل کر دیا گیا۔) in /home/zhzs30majasl/public_html/wp-includes/functions.php on line 6078
روحانی ڈاک – اگست 2020ء – روحانی ڈائجسٹـ
اتوار , 10 نومبر 2024

Connect with:




یا پھر بذریعہ ای میل ایڈریس کیجیے


Arabic Arabic English English Hindi Hindi Russian Russian Thai Thai Turkish Turkish Urdu Urdu
Roohani Digest Online APP
Roohani Digest Online APP

روحانی ڈاک – اگست 2020ء

 
 ↑ مزید تفصیلات کے لیے موضوعات  پر کلک کریں↑

Image Map


 

***

مالی مشکلات سے نجات کے لیے مجرب وظیفہ!

سوال: ند برس پہلے ہمارا شمار بہت خوش حال لوگوں میں ہوتا تھا۔ والد کی دو فیکٹریوں میں تینوں شفٹوں میں کام ہوتا تھا۔ اس کے باوجود آرڈر پورے کرنے کے لیے والد کافی کام دوسری فیکٹریوں کو بھی دیتے تھے۔ شان دار مکان۔ گھر کے ہر فرد کے پاس اپنی اپنی کار۔ تفریح کے لیے ہر دوسرے تیسرے سال یورپ یا امریکہ کے ٹورز غرض کہ امیرانہ طرز زندگی کے خوب مزےتھے۔
کاروباری معاملات میں والد کا چند لوگوں کے ساتھ اختلاف ہوا۔ ان لوگوں نے نجانے کیا کیا کہ والد کے آرڈر کے لیے کام کرنے والی دوسری فیکٹری والوں نے کام کرنے سے اچانک منع کردیا۔دوسری جگہ سے کام کروایا تو ان لوگوں نے کوالٹی خراب کردی اس سے والد کو کافی نقصان ہوا۔ اس کے چند ماہ بعد یورپ کا ایک بڑا آرڈر بغیر کسی شکایت کے کینسل ہوگیا۔
اس نقصان سے والد کو بہت دھچکا لگا۔ ابھی اس نقصان کو پورا کرنے کی کوششوں میں تھے کہ ایک فیکٹری میں آگ لگ گئی جس سے کروڑوں کا نقصان ہوا۔ اس کے بعد سے مسلسل نقصانات ہونے لگے۔
چند سال میں حالات اتنے بگڑے کہ والد کو اپنی ایک فیکٹری اور کچھ دوسری جائیداد بیچنا پڑی۔
اب حال یہ ہے کہ کام بند پڑا ہوا ہے۔ والد زیادہ وقت گھر پر رہتے ہیں۔ گھر کے اخراجات بہت کم کردیے گئے ہیں۔ کبھی تو ایسا بھی ہوتا ہے کہ بہت ضروری کام کے لیے بروقت رقم نہیں ہوتی۔

 

۔

جواب: آپ کے والد صاحب کے معاشی حالات میں شدید بگاڑ کا جان کر افسوس ہوا۔ اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا ہوں کہ ان مشکلات سے نجات ملے اور معاشی معاملات جلد بہتر ہوجائیں۔ دعا ہے کہ آپ کےو الد کو برکت و عافیت کے ساتھ وسیع رزق عطا ہو۔ آمین
اپنے والد سے کہیے کہ وہ نماز کی پابندی کریں اور صدقہ خیرات مسلسل ہر حال میں کرتے رہیں۔ خواہ کسی وقت استطاعت ایک مستحق کو کھانا کھلانے کی ہی ہو یا پرندوں کے لیے دانہ پانی کا اہتمام کرتے رہیں۔ درخت لگائیں اور اس درخت کی پابندی سے دیکھ بھال کرتے رہیں۔
عشاء کی نماز کے بعد 101 مرتبہ سورہ الطلاق(65)کی دوسری آیت کا آخری حصہ

 وَمَنْ يَّتَّقِ اللّـٰهَ يَجْعَلْ لَّـه مَخْرَجًا

اور تیسری آیت، گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اپنے حالات کی بہتری کے لیے اللہ تعالیٰ کے حضور دعا کیجیے۔
یہ عمل کم از کم چالیس یا نوے روز تک جاری رکھیں۔
وضو بےوضو کثرت سے اللہ تعالیٰ کے اسماء
یاحی یاقیوم یافتاح یارزاق
کا ورد کرتے رہیں۔

 

 


***

حفظِ قرآن میں آسانی کے لیے دعا! 

سوال: میری شادی کو بارہ سال ہوگئے ہیں۔ میرے دو بیٹے ہیں۔ ایک دس سال کا اور دوسرا سات سال کا ہے۔ میرے دونوں بیٹے قرآن مجید حفظ کر رہے ہیں۔ بڑے بیٹے نے پندرہ پارے حفظ کر لیے ہیں اور چھوٹے بیٹے نے سات پارے حفظ کیے ہیں۔
گزشتہ چند ماہ سے دونوں بچے حفظ کیا ہوا سبق بھولنے لگے ہیں۔ مدرسے میں تو سبق یاد ہوجاتا ہے۔ گھر آکر دوہراتے بھی ہیں لیکن دوسرے دن آدھے سے زیادہ سبق بھول جاتے ہیں۔ مجھے ایسا لگتا ہے کہ بچوں کو نظر لگ گئی ہے۔
۔

جواب: اولاد اللہ کی نعمت ہے۔ اس نعمت کے شکر کا ایک طریقہ یہ ہے کہ اولاد کی اچھی تربیت کی جائے۔ اپنے بچوں کی تربیت اور تعلیم کے دوران مسلمان والدین کے پیش نظر یہ مقصد ہونا چاہیے کہ ان کے بچے اچھے مسلمان اور اچھے انسان بنیں۔
بچوں کی اچھی تربیت کے لیے سب سے اعلی رہنمائی قرآن پاک اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات سے ملتی ہے۔
بچوں کو اسکول کی تعلیم سے پہلے یا اسکول کی تعلیم کے دوران قرآن پاک پڑھوانا ایک بہت احسن عمل ہے۔
معلم اعظم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ

 خَیْرُ کُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْاٰنَ وَعَلَّمَہٗ

‘‘تم میں زیادہ اچھے وہ ہیں جو قرآن کی تعلیم حاصل کرتے ہیں اور جو قرآن کی تعلیم دیتے ہیں۔’’ [صحیح بخاری،کتاب فضائل القران] قرآن پاک کی تعلیم دینے والے اصحاب خیر میں اساتذہ کے ساتھ ساتھ والدین کو بھی شامل سمجھنا چاہیے کیونکہ بچوں کو کیا تعلیم دی جائے اس کا فیصلہ والدین ہی کرتے ہیں۔
اس لحاظ سے آپ اور آپ کے شوہر مبارک باد کے حق دار ہیں کہ آپ اپنے بچوں کو قرآن پاک کی تعلیم دلوارہے ہیں۔ میری طرف سے مبارک باد قبول فرمایئے۔
قرآن پاک حفظ کرنے میں آسانی ہو اس کے لئے والدین کو اپنے بچوں کی عمومی صحت کا خیال بھی رکھنا چاہیے۔ بچوں کی جسمانی اور ذہنی اچھی نشونما کے لئے ان میں کیلشیم اور آئرن کی کمی نہ ہونے پائے۔ دیگر ضروری اجزا بھی متوازن خوراک کے زریعے انہیں ملتے رہیں۔ جسم کی بڑھوتری کی عمر میں لازمی غذائی اجزا کی کمی سے بچے کم زور اور سست ہوجاتے ہیں اور ان کی سیکھنے کی صلاحیت پر بھی منفی اثر پڑتا ہے۔
حافظے کی تقویت کے لئے ہر بچے کے لئے سات سات بادام پانی میں بھگودیں۔ صبح بادام چھیل کر بچوں کو دیں اور ان سے کہیں کہ وہ یہ بادام دیر تک خوب اچھی طرح چبا کر کھالیں۔ اوپر ایک ایک گلاس نیم گرم دودہ اور ایک ایک ٹیبل اسپون شہد پلائیں۔
بطور روحانی علاج روزانہ سورہ یوسف تین مرتبہ تلاوت کرکے اپنے دونوں بچوں پر دم کردیں اور ان کےلیےدعا کریں۔
یہ عمل کم از کم ایک ماہ تک جاری رکھیں۔

 

 


***

پیر صاحب پرائز بانڈ کا انعامی نمبر بتاتے ہیں

سوال: ہمارے ایک چچا اپنا کاروبار کرتے ہیں۔ آمدنی بس مناسب ہے۔ ان کا رابطہ کئی لوگوں سے رہتا ہے۔ چچا کے ایک دوست نے بچت کی طرف مائل کرتے ہوئے ان سے کہا کہ تم پرائز بانڈ خریدا کرو۔ بچت کی بچت اور انعام کے چانس اپنی جگہ۔ کبھی بانڈ نکل آیا تو بڑی رقم کے مالک بن جاؤگے۔ ہمارے چچا نے اپنے ان دوست سے پوچھا کہ آپ کے بانڈ پر کبھی انعام نکلا ہے….؟ انہوں نے بتایا کہ تین چار بار انعام نکل چکا ہے۔ ان صاحب نے ہمارے چچا کو بتایا کہ دراصل وہ ایک پیر صاحب کے پاس جاتے ہیں وہ پیر صاحب اپنے خاص خاص مریدوں کو یا جن لوگوں سے وہ خوش ہوں انہیں پرائز بانڈ کے نمبر بتا دیتے ہیں۔ ان پیر صاحب کے پاس لوگ نذرانے لے کر جاتے ہیں۔ ان کی خدمت میں حاضر رہتے ہیں۔ کبھی ‘‘حال’’ میں ہوں تو پیر صاحب اشاروں اشاروں میں انعامی نمبر بتا دیتے ہیں۔
دوست نے ہمارے چچا سے کہا کہ آپ بھی پیر صاحب کی خدمت میں کچھ وقت گزاریں کسی وقت نصیب ضرور کھل جائے گا۔
ہمارے چچا نے ان پیر صاحب کے ہاں جانا شروع کردیا۔ پیر صاحب اپنے بعض مریدوں کے ساتھ کبھی منوڑا، کبھی ٹھٹھہ اور کبھی کہیں اور جاتے رہتے ہیں۔ ہمارے چچا بھی اپنے دفتر سے دو تین دن چھٹیاں لے کر ان پیر صاحب کے ساتھ دوسرے شہروں میں جاکر مزارات پر حاضری دیتے رہے۔ پیر صاحب کی خدمت کرتے ہوئے چچا اب اپنی فیملی کو بھی ٹھیک طرح وقت نہیں دے پارہے۔ پیر صاحب کے کچھ مریدوں کے بانڈ نکل چکے ہیں۔ چچا کو وہاں جاتے ہوئے دو سال ہوگئے ہیں ابھی تک ان کا کوئی انعام نہیں نکلا ہے۔

 

جواب: پرائز بانڈ پر انعام نکلنے کی لالچ میں آپ کے چچا اپنا بہت سارا قیمتی وقت برباد کرچکے ہیں۔ کسی پیر کی خدمت میں حاضری کا مقصد ان سے علم حاصل کرنا یا تذکیہ نفس کے لیے تربیت لینا ہو تو بات سمجھ میں بھی آئے۔ انعام کی لالچ میں کسی عامل یا پیر کے پیچھے مارے مارے پھرنا محض وقت کی بربادی ہے۔ اس طرز عمل سے بدعقیدگی اور گم راہی کا اظہار بھی ہوتا ہے۔ اگر ہوسکے تو اپنے چچا کو سمجھائیں کہ وہ اپنا وقت برباد کرنے کے بجائے اپنے دفتر کے کاموں اور اپنے بیوی بچوں کے معاملات میں دلچسپی لیں۔
چچا سے کہیں کہ وہ پانچ وقت نماز کی پابندی قائم کریں اور حسب استطاعت صدقہ کرتے رہیں۔

 

 


***

شدید نظر بد!

سوال: میرے بڑے بھائی کا کاروبار بہت اچھا چل رہا تھا۔ چار سال پہلے انہوں نے ایک نیا مکان بنایا۔ اس خوشی میں ایک بڑی تقریب کا اہتمام کیا ۔ اس فنکشن میں شریک کئی لوگوں نے اس پوش علاقے میں مکان کے ڈیزائن اور تعمیراتی معیار کی بہت تعریف کی تو بعض رشتہ داروں نے ناک منہ بھی چڑھائے۔ بعض لوگ دبے لفظوں یہ کہتے سنے گئے کہ ان کی کوئی لاٹری نکل آئی ہے یا یہ کوئی دو نمبر کام کرنے لگے ہیں۔ ایک دو افراد نے ہنستے ہنستے کہا کہ اتنا پیسہ کہاں سے آرہا ہے۔ طریقہ ہمیں بھی بتادو۔
اس فنکشن کے چند ہفتے بعد مشکلات آنے لگیں۔ دو بڑے کنفرم آرڈر بغیر کسی وجہ کے کینسل ہوگئے۔
یہ دو آرڈر کینسل ہونے کی وجہ سے نئے آرڈر ملنے میں بھی دشواریاں آنے لگیں۔ پارٹیاں پوچھتیں کہ وہ دو آرڈر کیوں کینسل ہوئے….؟
کاروبار متاثر ہونے کی وجہ سے بھائی پر خاصا قرض بھی چڑھ گیا ہے۔ پہلے بھائی کو ہارٹ اٹیک ہوا تھا اب انہیں ڈپریشن بھی ہورہا ہے۔
کئی لوگوں کا کہنا ہے کہ ان پر شدید نظر ہے بعض لوگ بتاتے ہیں کہ صحت اور روزگار پر سفلی علم کروادیا گیا ہے…. میرے شوہر کا بھی یہ خیال ہے کہ ان کے حالات کی اچانک خرابی کا سبب کوئی سخت برا عمل ہے۔

 

جواب: دوسروں کی کامیابی اورخوشیوں پر حسد کرنا ایک نہایت بُری صفت ہے۔ نظر بد اورحسد سے متاثرہ لوگوں کے معاشی معاملات خراب ہوسکتے ہیں،کیرئیر میں رکاوٹیں آسکتی ہیں،صحت بگڑ سکتی ہے، ازدواجی تعلقات میں دشواری ہوسکتی ہیں، گھریلومعاملات بگڑ سکتے ہیں اوردیگر کئی طرح کی خرابیوں کا سامنا ہوسکتاہے۔
اسلامی تعلیمات میں حسد نہ کرنے کی تاکید کی گئی ہے اور حسد کرنے والوں کی اس خراب صفت کی وجہ سے ہونے والے شدید خسارے سے آگاہ بھی کیا گیا ہے۔
نبی کریم علیہ الصلواۃ والسلام کاارشاد ہے:
‘‘حسد کرنے سے بچو، یہ نیکیوں کو اس طرح کھا جاتا ہے جیسے آگ سوکھی لکڑی یا خشک گھاس کو۔’’
ایک حاسد مرد یا عورت کو یہ سوچنا چاہیے کہ دوسروں کی خوشیوں یا کامیابیوں پر تنگ دلی دکھا کر صاحب نعمت کو خواہ کوئی بھی تکلیف پہنچے لیکن خود حاسد اپنے لیے کتنے بڑے خسارے کااہتمام کررہاہے۔
حسد کرنے والے اپنے منفی جذبات سے دوسروں کے لیے تکالیف کا سبب بننے کا خمیازہ اپنی نیکیوں سے محرومی کی شکل میں بھگتیں گے۔
آپ کے بڑے بھائی بھی ایسا محسوس ہوتاہے حسد سے متاثر ہوئے ہیں۔ اللہ تعالیٰ سے دعاہے کہ انہیں نظر بد اور حسد سے جلد نجات ملے اور ہر قسم کے شرسے ، سفلی علم کے منفی اثرات سے ان کی حفاظت ہو۔آمین
اپنے بھائی سے کہیں کہ صبح اور شام اکیس اکیس مرتبہ سورہ الفرقان (25)کی آیت58 کا ابتدائی حصہ :

وَتَوَكَّلْ عَلَى الْحَيِّ الَّذِي لَا يَمُوتُ 

 اوربنی اسرائیل(17) کی آیت 111، سات سات مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اپنے اوپر دم کرلیں۔
رات سونے سے پہلے سات مرتبہ سورہ فلق، سات مرتبہ سورہ الناس اورتین مرتبہ آیت الکرسی پڑھ کر پانی پر دم کرکے پئیں اوراپنے اوپر بھی دم کرلیں۔ یہ دم کیا ہواپانی سب گھروالوں کوبھی پلائیں ۔
آپ کی بھابی عشاء کی نماز کے بعد اکتالیس مرتبہ سورہ ہود(11)کی آیت نمبر6
گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کرروزگار میں برکت وترقی کی دعاکریں۔
یہ عمل تین ماہ تک جاری رکھیں۔ ناغہ کے دن شمارکرکے بعدمیں پورے کرلیں۔
بھائی اور بھابی وضو بےوضو کثرت سے اللہ تعالیٰ کے اسماء
یاحفیظ یاسلام یاواسع یارزاق
کاورد کرتے رہیں۔
حسب استطاعت صدقہ کردیں اور ہر جمعرات پانچ یا سات مستحق افراد کو کھانا کھلادیاکریں۔

 


***

بیوی بُری لگتی ہے! 

سوال: میری شادی ایک سال پہلے ہوئی۔ اللہ تعالیٰ نے مجھے ہر طرح سے نوازا ہے۔ اللہ کا بہت شکر ہے۔
چند ماہ پہلے تک مجھے اپنی بیوی سے بہت محبت تھی۔ ہم دونوں کے درمیان بہت ذہنی ہمآہنگی تھی۔ وہ میرا بہت خیال رکھتی ہے۔ میرے گھر والوں کا اس کے ساتھ بہت اچھا رویہ ہے ۔
میرے گھر میں سب ہی اس سے متاثر ہیں۔ کئی لوگ میرے گھر کی مثالیں دیا کرتے تھے۔ پھر نجانے کیا ہوا ، شادی کے چند ماہ بعد ہی مجھے اپنی بیوی بُری لگنے لگی ۔
اب میری کوشش ہوتی ہے کہ میں اس کے سامنے کم سے کم جاؤں۔ اس وجہ سے میں رات کو دیر سے گھر واپس آتاہوں۔ کھانا باہر ہی کھا لیتا ہوں۔ گھر آکر بیوی سے کوئی بات کئے بغیر سونے کے لیے چلاجاتا ہوں۔
میں نے اپنی یہ کیفیات اپنی والدہ کو بتائیں تو انہوں نے خاندان کی بعض بزرگ خواتین سے مشورے کئے۔ کئی علما ء کرام سے بھی رابطہ کیا۔ کسی نے انہیں بتایا کہ میاں بیوی کے درمیان محبت کو شدید نظر لگ گئی ہے۔ کسی نے بتایا کہ آپ کے بیٹے کی خوشیاں حاسدوں سے برداشت نہیں ہورہیں، ان حاسدوں کی جانب سے جادو کے ذریعے شوہر کو بیوی سے دورکرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

 

جواب: امیاں بیوی کے درمیان محبت بھرے تعلقات، ان کا ایک دوسرے کے ساتھ خوشی خوشی رہنا، آپس میں بےتکلفی کے ساتھ ہنسنا بولنا خاندان میں یا ملنے جلنے والوں میں کئی لوگوں کے لیے جلن اور حسد کا سبب بن جاتا ہے۔ بعض اوقات میاں بیوی کے خوش گوار تعلقات کو نظر لگ جاتی ہے تو کبھی کوئی مرد یا عورت تنگ دلی اور جلن کی شدت کی وجہ سے ہنستے بولتے لوگوں پر بدعملیات بھی کروادیتے ہیں۔ سب کو یاد رکھنا چاہیے کہ جادو کرنا یا جادو کروانے کے لیے کسی کی مدد حاصل کرنا بہت برے کام ہیں۔
حسد اور نظر بد کے اثرات سے نجات کے لیے آپ….
صبح اور شام کے وقت 101مرتبہ سورہ حجر(15)کی آیت نمبر16
پڑھ کر پانی پر دم کرکے دونوں میاں بیوی پئیں اوراپنے اوپر دم بھی کردیں۔
زیادہ تر وقت باوضو رہیں، گھر سے دفتر جاتے وقت وضو کرلیں۔ دفتر سے گھر کے لیے روانہ ہوتے وقت بھی وضو تازہ کرلیں۔ رات سونے سے پہلے بھی وضو تازہ کرلیں۔
کثرت سے اللہ تعالیٰ کے اسماء
یاحفیظ یا سلام
کا ورد کرتے رہیں۔
رات سونے سے پہلے سات مرتبہ سورہ فلق، سات مرتبہ سورہ الناس، تین مرتبہ آیت الکرسی پڑھیں ، اس کے بعد اکیس مربتہ

 لَا إِلَهَ إِلَّا اللّٰهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ، وَلَهُ الْحَمْدُ، وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ 

اس کے بعد گیارہ مرتبہ درود شریف پڑھ کر اپنے اوپر دم کرلیں اوراہلیہ کا تصورکرکے ان پر بھی دم کردیں۔
حسب استطاعت صدقہ کرتے رہیں۔صدقہ مصیبتوں اور پریشانیوں کے آگے ڈھال کی حیثیت رکھتا ہے۔ صدقے کی وجہ سے حسد اور نظربد سے بھی حفاظت ہوتی ہے۔

 


***

بڑھاپے میں رنگ رلیاں

سوال: میری عمر پینسٹھ سال ہے۔میری شادی کو سینتیس سال ہوگئے ہیں۔ میری چار لڑکیاں اورایک لڑکاہے۔الحمداللہ چارلڑکیوں کی شادیاں ہوچکی ہیں اوروہ اپنے اپنے گھر میں خوش ہیں۔
میرا اکلوتابیٹا ذہنی معذور ہے۔اس بچے کی عمر بتیس سال ہے۔
میرے شوہر بہت عرصہ سے اس کوشش میں ہیں کہ میں خود انہیں چھوڑ کر چلی جاؤں مگر میں اپنے اس ذہنی معذوربچے کو چھوڑ کر کہاں جاؤں۔
میں ساری زندگی ان کے مظالم اس لیے سہتی رہی کہ بڑھاپے میں کچھ سکون ملے گا مگر معاملہ الٹ ہوگیاہے ۔اب وہ پہلے سے زیادہ بدظن ہوگئے ہیں اور مجھ پر اور بچوں پر شک کرنے لگے ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ ہم لوگ انہیں نہیں چاہتے۔وہ زیادہ تر وقت اپنے آفس کی ایک عورت کے ساتھ گزارتے ہیں ۔ وہ عورت بیوہ ہے ۔اس کی دوبیٹیاں ہیں جو شادی شدہ ہیں۔
میرے شوہر کا اس عورت کے ساتھ شاپنگ کرنا ،ہوٹلنگ کرنا روزکا معمول ہوگیاہے۔سمجھ نہیں آتا کہ اس بڑھاپے میں رنگ رلیاں کیوں منارہے ہیں۔میرے شوہر خاندان کے تمام افراد کو یہ میسیج بھیج چکے ہیں کہ ہم لوگ ان کے ساتھ مخلص نہیں ہیں اس لیے وہ اس عورت کے ساتھ رہنے پر مجبور ہیں۔
میرے داماد اوربیٹیاں ان سے بہت محبت،اپنائیت اورادب کے ساتھ پیش آتے ہیں لیکن اس کے باوجودانہیں ناتو اپنی بیٹیوں کا کوئی خیال ہے اورنہ ہی اپنے دامادوں کا کوئی لحاظ۔
ڈاکٹر صاحب! کوئی ایسا عمل بتائیں کہ میرے شوہر اپنی بیٹیوں اور داماد کا لحاظ کریں۔ اپنے معذور بچے کی دیکھ بھال ذمہ داری سے کریں۔ بڑھاپے میں تو رنگ رلیاں منانا چھوڑ دیں اور میرے حقوق ادا کریں۔

 

جواب: رات سونے سے پہلے 101 مرتبہ سورہ النساء (4)کی آیت 26
گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اپنے شوہر کے رویوں میں اصلاح اوراہل خانہ کے حقوق کی ادائی کی توفیق ملنے کی دعاکریں۔
یہ عمل کم ازکم چالیس روزتک جاری رکھیں۔ ناغہ کے دن شمارکرکے بعد میں پورے کرلیں۔

 


***

دفتری مخالفوں نے ناحق پھنسوا دیا!

سوال:میں شادی شدہ ہوں۔ میرا ایک بیٹا ہے۔ میں ایک اچھی جگہ ملازمت کرتا ہوں۔ کچھ عرصہ قبل دفتر میں بعض مخالفین نے میرے خلاف ایک محاذ بنا کر مجھے معطل کروادیا۔ میرے خلاف انکوائری چل رہی ہے اس دوران پچھلے چار ماہ سے مجھے تنخواہ نہیں ملی۔ دفتر کی گاڑی اور دیگر مراعات بھی مجھ سے لے لی گئی ہیں۔
میں نے اپنی صفائی میں جو کچھ کہا اس سے انکوائری آفیسر مطمئن ہوئے لیکن ان کے فیصلے سے پہلے ہی میرے معاملے پر غور کرنے کے لیے ایک اور کمیٹی بنا دی گئی۔ مالی مشکلات کی وجہ سے میرے کئی ضروری کام رکے ہوئے ہیں۔
میری اہلیہ بہت اچھی خاتون ہیں۔ وہ مجھے صبر کی تلقین کرتی ہیں اورمیرا حوصلہ بڑھاتی ہیں لیکن اب میری ہمت جواب دینے لگی ہے۔

 

 

جواب: اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا ہوں کہ آپ کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کا ازالہ ہو۔ آپ جلد اپنی پوزیشن پر بحال ہوں اور اس کے بعد آپ کو جلد ترقی ملے۔ آمین
فجر کی نماز کے بعد اور عشاء کی نماز کے بعد وتر سے پہلے 101 مرتبہ سورہ قمر (54) کی آیت 10 میں سے

اَنِّىْ مَغْلُوْبٌ فَانْتَصِرْ

اور تین مرتبہ سورہ تغابن (64) مکمل سورہ

هُوَ اللّـٰهُ الَّـذِىْ لَآ اِلٰـهَ اِلَّا هُوَ ۖ عَالِمُ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ ۖ هُوَ الرَّحْـمٰنُ الرَّحِـيْـمُ O

گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اللہ تعالیٰ کے حضور دعا کیجیے۔
یہ عمل کم از کم اکیس یا چالیس روز تک جاریرکھیں۔
اگر وظیفہ شروع کرنے کے چند روز بعد ہی مسئلہ حل ہوجائے تو اکیس روز کی مدت پوریکیجیے۔
اگر مسئلہ اکیس روز بعد حل ہو تو چالیس روز کی مدت پوری کیجیے گا۔
صبح شام سات سات مرتبہ سورہ الفلق، سورہ الناس اورتین مرتبہ آیت الکرسی پڑھ کر پانی پردم کرکے پئیں اوراپنے اوپر بھی دم کرلیں۔
یہ عمل کم ازکم اکیس روزتک جاری رکھیں۔
چلتے پھرتے وضو بے وضو کثرت سے اللہ تعالیٰ کے اسماء
یاحفیظ یا رزاق یاسلام
کا ورد کرتے رہا کریں۔
ہرجمعرات کے دن کسی مستحق کو کھانا کھلادیاکریں۔

 


***

والد کا صدمہ اورجائیداد

سوال: میرے شوہر اپنے والد اوربھائیوں کے ساتھ کاروبار کرتے تھے۔ شوہر بھائیوں میں سب سے چھوٹے ہیں۔ تینوں بھائیوں کو اُن کے والد نے مختلف ڈیوٹیاں دی ہوئی تھیں۔
ایک سال پہلے میرے سسر کا انتقال ہوگیا۔ میرے شوہر اپنے والد سے ذہنی طورپر بہت اٹیچ تھے۔انہیں والد کی موت کا بہت صدمہ ہوا۔انہوں نے کارخانے جانا چھوڑدیا۔میرے کہنے سمجھانے پر بڑی مشکل سے چہلم کے بعد کارخانے گئے۔ وہاں جانے پر پتہ چلا کہ دونوں بھائیوں نے کارخانے کا لین دین اور کاغذات آپس میں بانٹ لیےہیں۔
میرے میاں اپنے والد کے انتقال کے صدمے سے باہر نہیں نکلے تھے کہ بھائیوں کے رویے نے انہیں اندر سے توڑ پھوڑکر رکھ دیا۔ مایوسی میں انہیں خودکشی کے خیالات بھی آنے لگے۔ اب وہ سارادن گھر میں پڑے رہتے ہیں ۔والد کویاد کرکے روتے ہیں اوربھائیوں کو برابھلا کہتے رہتے ہیں۔

 

جواب: ہم اس دنیا میں انسانوں کے مختلف اور متضاد رویوں کے مشاہدے کرتے رہتے ہیں۔ بعض رویے کتنے حیرت انگیز اور تعجب خیز ہوتے ہیں۔ زمین، دولت، ازدواجی ساتھی یا اولاد کی وجہ سے آدمی خونی رشتے داروں سے بدگمان اور لاتعلق ہوجاتے ہیں۔ کبھی نوبت شدید مخالفت اور ایک دوسرے کے ساتھ محاز آرائی تک بھی پہنچ جاتی ہے۔ کبھی دولت کے حصول یا عہدے کی خاطر لوگ فسق اور فجور میں پڑ جاتے ہیں تو کئی لوگ صرف اپنی ناک اونچی رکھنے کے لیے یعنی اپنی انا کی جھوٹی تسکین کی خاطر دوسروں کے ساتھ زیادتیوں کے مرتکب ہونے لگتے ہیں۔
بعض اوقات گہری دوستی کے لیے مثال دی جاتی ہے کہ فلاں فلاں میں تو بالکل بھائیوں جیسا تعلق ہے لیکن کبھی مشاہدہ ہوتا ہے کہ ایک ہی ماں باپ کے بیٹے /بیٹیاں ایک دوسرے سے بات چیت کے روادار نہیں ہوتے۔ عدالت میں جاکر دیکھیں تو پتہ چلے کہ بڑی تعداد میں مقدمات سگے بھائیوں کے درمیان یا قریبی رشتے داروں کے درمیان جائیداد کی وجہ سے چل رہے ہیں۔
چند مرلے یا چند گز زمین کے معاملات سگے بھائی اپنے گھر میں طے نہیں کرتے اور عدالت میں جاکر ایک دوسرے پر جھوٹے یا سچے الزامات لگاتےہیں۔
خون سفید ہوجانے کی عملی صورتیں دیکھنا ہوں تو بہن بھائیوں کے ہاتھوں اپنے دوسرے بہن بھائیوں کی حق تلفی کے واقعات دیکھ لیں۔ دولت کی چپک اور جائیداد کی ہوس کے تکلیف دہ اثرات کا بخوبی مشاہدہ ہوجائے گا۔
اللہ تعالیٰ آپ کے شوہر کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کے والدمرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ آمین
صبح شام اکیس اکیس مرتبہ سورہ لقمان(31) کی آیت نمبر17میں سے

وَاصْبِرْ عَلَىٰ مَا أَصَابَكَ ۖ إِنَّ ذَٰلِكَ مِنْ عَزْمِ الْأُمُورِ

 تین تین مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اپنے شوہر پر دم کردیں اوراللہ تعالیٰ کے حضور دعا کریں کہ آپ کے شوہرکو ذہنی سکون، صبر اور عزم کی قوت عطاہو۔
یہ عمل کم ازکم ایک ماہ تک جاری رکھیں۔
شوہر کے بھائیوں کے دل میں رحم، نرمی پیدا کرنے کے لیے رات سونے سے پہلے اکتالیس مرتبہ سورہ مریم (19)کی پہلی آیت

كهيعص

گیارہ گیارہ مرتبہ دود شریف کے ساتھ پڑھ کراللہ تعالیٰ کے حضور دعا کریں۔
یہ عمل چالیس روزتک جاری رکھیں۔

 


***

اعتبار کیوں کیا….؟

سوال: میری شادی پانچ سال پہلے میرے کزن سے ہوئی ۔میرے کزن کے والدین اس رشتے پر تیارنہیں تھے لیکن اس کے باوجود انہوں نے مجھ سےشادی کی ۔ میں گھر کی بڑی بہو ہوں ۔ میری ہمیشہ یہی کوشش رہی کہ سسرال میں مجھ سے کسی کوکوئی تکلیف نہ پہنچے۔ میری ساس ،سسر میرے ساتھ رہے اوراب ان دونوں کا انتقال ہوچکاہے۔ہماری ایک بیٹی اورایک بیٹا ہے۔
مسئلہ یہ ہے کہ ہمارے دورکے رشتے دار وں میں سے ایک لڑکی کا کبھی کبھارہمارے گھر آنا جانا ہوجاتاتھا۔وہ کسی لڑکے سے شادی کرنا چاہتی تھی اورہم میاں بیوی سے مدد طلب کرنا چاہتی تھی۔میں نے اپنے شوہر سے کہا کہ ہمیں اس کی مدد کرنی چاہیے ۔میرے شوہر نے بھی حامی بھرلی لیکن ایک دن میرے شوہر نے مجھ سے کہا کہ تم اس لڑکی سے نہ ملا کرو اورنہ ہی بات کیا کرو کیونکہ یہ لڑ کی ٹھیک نہیں ہے۔
میں نے اپنے شوہر کی ہدایت پرپورا عمل کیا۔جب اس کا فون آتا تھا تومیں فون اٹینڈ نہیں کرتی ۔ وہ گھر آتی تومیں ملنے سے منع کردیتی۔
ڈھائی سال پہلے ہم نے اپنا نیا مکان خریدا اوراس میں شفٹ ہوگئے ۔
اس کے کچھ عرصہ بعد میرے شوہر مجھ سے کھنچے کھنچے رہنے لگے ۔میں سمجھی کہ ان کی مصروفیت اس کی وجہ ہے مگر بعد میں وہ برملا کہنے لگے کہ میرا تم سے بات کرنے کو دل نہیں چاہتا۔ تمہارے ساتھ بیٹھنا اچھا نہیں لگتا۔
رات میں جب کبھی میری آنکھ کھل جاتی تو اکثر میں دیکھتی کہ شوہر کمرے میں نہیں اور دوسرے کمرے میں بیٹھ کر فون پر کسی سے باتیں کررہے ہیں۔
مجھے بعد میں پتہ چلا کہ وہ فون پر اسی لڑکی سے ساری رات باتیں کرتے ہیں لیکن میرے ساتھ دوگھڑی بیٹھنا گوار نہیں کرتے۔
مجھے اپنے شوہر پر خود سے بھی زیادہ یقین تھا۔ اس یقین کی وجہ سے میں نے کبھی سوچا بھی نہیں کہ وہ ایسا کرسکتے ہیں۔
اب وہ کچھ عرصہ سے بیمار رہنےلگے ہیں۔ میں اب بھی ان کا خیال رکھتی ہوں اوران کے لیےہر وقت دعائیں کرتی رہتی ہوں
اس لڑکی کا کہنا ہے کہ اس نے میرے شوہر سے نکاح کرلیاہے ۔ میرے شوہر اس بات کو تسلیم نہیں کرتے لیکن کہتے ہیں کہ وہ مجھے اچھی لگنےلگیہے۔
میرے شوہر نے اپنے والدین اورخاندان کی مخالفت کے باوجود مجھ سے شاد ی کی۔ یقین نہیں آتا کہ اتنی محبت کرنے والا شوہر اچانک اتنا تبدیل کیوں کرہوگیا۔
میں سوچتی ہوں کہ اس لڑکی نے میرے شوہر کو جادو کے ذریعہ اپنے قابو میں تونہیں کیا ۔
میں نے اپنے محلے کی مسجد کے امام صاحب کو اپنا مسئلہ بتایا ۔ انہوں نے بتایا کہ واقعی میرے شوہر پر کسی نے کوئی برا عمل کروادیاہے۔

 

جواب: عض لوگ اچھائیوں کا بدلہ برائیوں سے دیتے ہیں، کسی کا گھر بگاڑنے کے لیے یا محبت کرنے والے میاں بیوی میں دوریاں ڈالنے کے لیے بعض لوگ جادو ٹونے کروانے سے بھی گریز نہیں کرتے۔
جادو سحر کے اثرات سے اپنی اور اپنے شوہر کی حفاظت کے لیے….
عصر مغرب کے درمیان سات مرتبہ سورہ فلق، سات مرتبہ سورہ الناس اورتین مرتبہ آیت الکرسی پڑھ کر پانی پر دم کرکے پئیں اور اپنے اوپر دم کرلیں اور شوہر کا تصورکرکے ان پر بھی دم کردیں۔
یہ عمل کم از کم اکیس روزتک جاری رکھیں۔
رات سونے سے پہلے 101 مرتبہ سورہ آل عمران (3)کی آیت 26
گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کےساتھ پڑھ کر اپنے شوہرکا تصورکرکے ان پر دم کردیں اور برے اثرات سے نجات اور ہر قسم کے شر سے حفاظت کے لئے دعاکریں۔
یہ عمل کم از کم چالیس روز تک جاری رکھیں۔
ناغہ کے دن شمار کرکے بعد میں پورےکرلیں۔
اپنے شوہر کی طرف سے اور اپنی طرف سے حسب استطاعت صدقہ کردیں۔
وضو بے وضو کثرت سے اللہ تعالیٰ کے اسماء
یا عزیز یا حفیظ یا سلام
کا وردکرتی رہیں۔

 


***

اجنبی آوازیں سنائی دیتی ہیں!

سوال: اللہ تعالی کا شکر ہے کہ میں بچپن سے ہی نماز روزے کا پابند ہوں۔ کچھ عرصہ پہلے تک روزانہ قرآن پاک کی تلاوت بھی کرتا تھا۔
پچھلے ڈیڑھ دوسال سے میں شدید الجھنوں اور پریشانیوں میں مبتلا ہوں۔ مجھے مقدس ہستیوں کے بارے میں نہایت گستاخانہ خیالات آتے ہیں۔
مجھے ایسا محسوص ہوتا ہے کہ میری شخصیت کئی حصوں میں تقْسیم ہوگئی ہے۔ ایک تو میں خود ہوں اور میرے ساتھ ساتھ میرے اندر دو تین اور لوگ بھی موجود ہیں۔
میرا ایک رخ مجھے نماز روزے اور اچھے کاموں کی طرف بلاتا ہے۔ اب میرے اندر ایک کشمکش ایک لڑائی شروع ہوجاتی ہے۔
ایک آواز آتی ہے ، چلو اٹھو وضو کرو اور نماز پڑھو ، دوسری آواز آتی ہے ، ابھی تو بہت وقت پڑا ہے پہلے فلاں فلاں کام کرلو پھر نماز پڑھ لینا۔ تیسری آواز آتی ہے تجھے نماز پڑھ کر کیا ملے گا….؟ چھوڑ رہنے دے۔ اس کے ساتھ ہی مجھے بہت برے برے خیالات پریشان کرنا شروع کردیتےہیں۔
میں اپنے اندر سے آنے والی ان اجنبی آوازوں کو سن سن کر اور انہیں جواب دے دے کر بری طرح تھک چکا ہوں۔ یہ آوازیں میرے عقائد کے بارے میں مجھے کنفیوز کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔ مقدس ہستیوں کے بارے میں طرح طرح کے سوالات اٹھاتی ہیں۔
اپنے باطن پر قبضہ جمائے ان خبیث لوگوں سے میرا ہر وقت جھگڑا رہتا ہے۔ ۔

 

جواب:اللہ کے نیک بندوں کی عبادت میں خلل ڈالنے یا ان میں بےچینی اور گھبراہٹ پیدا کرنے کے لیے شیطان کئی ہتھکنڈے استعمال کرسکتا ہے۔ دل میں وسوسے ڈالنا بھی شیطانی چالوں میں سے ایک ہے۔ شیطان مختلف خیالات کے ذریعے انسانوں کو پریشان کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ کبھی کہتا ہے کہ تمہاری عبادت قبول نہیں ہوتی، کبھی کہتا ہے کہ تم بہت گناہ گار ہو۔ تمہاری بخشش نہیں ہوگی۔
شیطان کبھی قریبی رشتہ داروں کے بارے میں دل میں تکلیف دہ خیالات ڈالتا ہے تو کبھی مقدس ہستیوں کے بارے میں شکوک ڈالنے کی کوشش کرتا ہے۔
سب لوگوں کو شیطان کے شر سے اللہ کی پناہ مانگتے رہنا چاہیے۔
رات سونے سے پہلے کثرت سے

اعوذ باللہ من الشیطن الرجیم

پڑھتے رہیں۔ دن میں جب بھی کوئی وسوسہ آئے تو خود کو یاد دلائیے کہ شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے۔
اکیس اکیس مرتبہ سورہ والشمس(91) کی آیات 7 تا 9 اور سورہ تغابن (64) کی آیت 13
سات سات مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر ایک ایک ٹیبل اسپون شہد پر دم کرکے پئیں اور اپنے اوپر بھی دم کرلیں ۔
کلر تھراپی کے اصولوں کے مطابق نیلی شعاعوں سے تیارکردہ پانی ایک ایک پیالی صبح شامپئیں۔
وضو بے وضوکثرت سے اللہ تعالیٰ کے اسماء

یا حی یا قیوم ، یاحفیظ یا یا سلام
کا ورد کرتے رہیں۔ 

 

 


***

خوش حال مستقبل 

سوال: میری شادی کونوسال ہوگئے ہیں۔ میں اپنے قصبے کے بازار میں سگریٹ پان کا اپنا ایک چھوٹا سا کیبن چلایاکرتھا۔ میرا کاروبار اچھا چل رہاتھا اورمیری گزر بسر اچھی طرح ہورہی تھی۔
دو سال پہلےمیر اچلتاہوا کاروبار متاثر ہو نے لگا اور رفتہ رفتہ نوبت تنگ دستی تک پہنچ گئی۔ میرے چار بچے ہیں ۔ کاروبار نہ ہونے کے برابر رہ گیا ہے۔

 

جواب: فعشاءکے نماز کے بعد 101 مرتبہ سورہ آل عمران (3)کی آیت 37
گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اللہ تعالی کے حضور روزگار میں برکت وترقی اور معاشی خوشحالی کے لیے دعاکریں۔یہ عمل مقصد پورا ہونے تک جاری رکھیں۔
شام کے وقت سات مرتبہ سورہ فلق اور سورہ الناس پڑھ کر پانی پر دم کرکے پئیں اور یہ دم کیا ہوا پانی اپنے کیبن میں بھی چھڑک دیں۔
یہ عمل کم از کم ایک ماہ تک جاری رکھیں۔
وضو بے وضو کثر ت سے اسمائے الہی
یا حفیظ یاسلام یا فتاح یارزاقُ
کا ورد کرتے رہیں۔
ہر جمعرات کے دن کسی مستحق فرد کو کھانا کھلا دیا کریں۔

 


***

ساس اور شوہر کا تکلیف دہ رویہ

 

سوال: میں شادی کے ایک سال بعد اپنے شوہر کے پاس امریکہ آ گئی۔ میرے شوہر کی فیملی تیس سال سے امریکہ میں رہتی ہے۔ شروع کے ایک مہینے میں خوش رہی۔ اس کے بعد میری ساس،سسرکا رویہ میرے ساتھ بہت سخت ہو تا گیا ۔بات بے بات مجھ پر طنز کرکے ذہنی ٹارچر دینے لگے۔میں خاموش رہتی ۔ایک سال بعد میرے گھر میں بیٹی پیدا ہوئی تو میری پریشانی میں مزید اضافہ ہوگیا کیونکہ میرے سسرال والے بیٹیوں کی پیدائش کواچھا نہیں سمجھتےتھے۔
میرے جیٹھ جیٹھانی بھی ساتھ رہتے ہیں۔ ان کے دوبیٹے ہیں۔ دونوں ہی ساس ،سسر کے آنکھ کے تارے ہیں۔ میری ساس نے کبھی میری بیٹی کو گود نہیں لیا اورنہ ہی پیار کیا۔ان کی دیکھا دیکھی میری جیٹھانی اورجیٹھ کا رویہ بھی میرے ساتھ بہت روکھا اورسردہوگیا۔
میرے شوہر کے سامنے تو پھر بھی دادی اپنی پوتی سے محبت کا اظہارکردیتیں لیکن ان کی غیر موجودگی میں توایسالگتا تھا کہ جیسے اس بچی کو اللہ نہ کرے کوئی چھوت کی بیماری ہو۔ میں اپنے شوہر سے اس سلسلے میں کچھ کہہ بھی نہیں سکتی کیونکہ وہ تو اپنے والدین کو بچی کے ساتھ ہنستے کھیلتے دیکھتے۔ اس طرح میری بات محض شکایت ہوجاتی اور ساس، بہو کے جھگڑے کا سبب بنتی۔
بچی دوسال کی ہوئی تو پتہ چلا کہ وہ ذہنی طورپر کم زورہے اوربات کو دیر سے سمجھتی ہے۔ اب ساس، سسر،جیٹھ اورجیٹھانی کے ساتھ ساتھ میرے شوہر کا رویہ بھی میرے ساتھ بہت خراب ہوگیا۔مجھے طرح طرح کی باتیں سننا پڑتی ہیں کہ میں نے معذور بچی کوکیوں جنم دیا۔
محترم بھائی ! آپ سے درخواست ہے کہ مجھے کوئی دعا بتائیں جس کے پڑہنے سے میری بیٹی کی دماغی کمزوری دور ہو اور وہ نارمل بچوں کی طرح اپنے سب کام کر سکے۔ میرے سسر، ساس اورشوہر اپنی بچی کو توجہ دیں ،اس کے ساتھ شفقت و محبت سے پیش آئیں۔ ۔

 

جواب: صبح اور شام اکیس اکیس مرتبہ سورۂ حم السجدہ (41)کی آیت 44 میں سے

قُلْ هُوَ لِلَّذِينَ آمَنُوا هُدًى وَشِفَا

تین تین مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر ایک چمچی شہد پر دم کرکے بچی کو پلائیں اور اس پر دم بھی کردیں۔
رات کے وقت جب بچی گہری نیند میں ہو اس کے سرہانے بیٹھ کر آہستہ آواز سے

اَللّٰھُمَّ اَشْفِہٖ اَللّٰھُمَّ عَافِہ ٖ 

کم ا ز کم گیارہ مرتبہ پڑھ کر اس پر دم کردیں اور اللہ تعالی کے حضور اس کی شفا یابی کے لئے دعا کرتیرہیں۔
ڈاکٹری علاج کے ساتھ ساتھ یہ عمل کم از کم تین ماہ تک جاری رکھیں۔

 


***

زندگی میں سکون نہیں!

سوال: جناب وقار صاحب !آپ کے قیمتی وقت میں سے کچھ لمحات لے رہاہوں۔
میں ایک پرائیویٹ فرم میں کام کررہا ہوں۔ میرادفتر گھر سے کافی دور ہے اس لئے صبح سات بجے گھر سے نکلتاہوں اوررات آٹھ بجے گھر میں داخل ہوتاہوں۔ ملازمت کی مشکلات اپنی جگہ مجھے توگھر میں بھی سکون نہیں ہے۔ شریک حیات کا معمولی وجہ یا بغیر کسی وجہ کے مجھ سے جھگڑا کرناروز کامعمولہے۔
اللہ تعالیٰ نے دوبیٹے اورایک بیٹی عطاکی ہے۔ میری بیوی نے ان معصوموں کو بھی اپنے عتاب کا نشانہ بنا رکھاہے۔ بات بات پر بچوں پر غصہ کرنا،مارنا،گالیاں دینا،مجھے اورمیرے گھر والوں کو برابھلا کہنا،کوسنا، اور اتنی زور سے چیخنا،چلانا کہ پورا محلہ سن لے۔ یہ سب ان کا معمول ہے۔ میری عزت کاانہیں کوئی خیال نہیں ہے۔
اس رویے سے تنگ آکر میں اپنے گھر والوں سے علیحدہ بھی ہوگیا لیکن ان کے مزاج میں کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوئی۔نہ انہیں بڑوں کی عزت کا خیال ہے اورنہ ہی چھوٹوں سے محبت ہے۔
میری زندگی بےسکون اور بےرونق ہے۔ بچوں پر ماں کی توجہ نہ ہونا الگ پریشانی کا باعث ہے۔

 

جواب: رات سونے سےپہلے 101مرتبہ سورہ آل عمران (3)کی آیت 134 میں سے

وَالْكَاظِمِينَ الْغَيْظَ وَالْعَافِينَ عَنِ النَّاسِ وَاللَّهُ يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَO

 گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اپنی اہلیہ کا تصورکرکے دم کردیں اور اللہ تعالیٰ کے حضور دعا کریں کہ انہیں اپنے غصے پر قابو پانے اور منفی طرزفکر سے نجات کی توفیق ملے۔
یہ عمل کم ازکم چالیس روزتک جاری رکھیں۔
صبح نہارمنہ اکیس مرتبہ اسم الہی
یاودود
تین تین مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر پانی یا چائے پر دم کرکے انہیں پلائیں۔

 

 


***

 

شادی میں تاخیر!

سوال: ہم چار بہنیں ہیں تیں کی شادی ہوچکی ہے۔ سب سے چھوٹی بہن کی اب تک شادی نہیں ہوئی ہے۔ اس کی عمر اب اکتیس سال ہوچکی ہے۔ مناسب شکل وصورت کی ہے ۔ایم اے تک تعلیم حاصل کی ہے۔
اس کے کئی رشتے آئے مگر جوبھی رشتہ آتاہے وہ دوبارہ پلٹ کر نہیں آتا۔ میری والد ہ شوگر کی مریض ہیں۔

 

جواب: عشاءکی نما زکے بعد گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ 101مرتبہ سورہ الزمر (39)کی آیت نمبر33-34
گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اپنی بہن کے لئے دعا کریں کہ اس کا اچھی جگہ رشتہ طے ہوجائے اور اسے بہت خوش حال ازدواجی زندگی نصیب ہو۔
یہ عمل کم ازکم چالیس روز اورزیادہ سے زیادہ نوے روزتک جاری رکھیں۔
تین ماہ تک ہر جمعرات کم ازکم تین مستحق اشخاص کو دووقت کا کھانا کھلائیں یا کسی اورطرح ضروت مند کی مددکریں۔

 


***

 

والد کا سخت رویہ!

 

سوال:ہم کل آٹھ افراد ہیں۔ تین بھائی اورتین بہنیں ہیں۔ والدین پڑھے لکھے نہیں ہیں۔ میرے والد سخت گیر،انا پرست ،بلاوجہ غصہ اور لڑائی جھگڑا کرنے والے ہیں۔ ہم سب ان سے بہت ڈرتے ہیں۔ ہماری والدہ یا کوئی بہن بھائی ان کے سامنے بولنے کی جرأت نہیں کرسکتا۔
گھر کا پورانظام والد صاحب کے ہاتھ میں ہی رہاہے جس کی وجہ سے ہم اپنی چھوٹی چھوٹی ضررویات سے محروم رہے۔ہمارے والد اپنی اولاد سے زیادہ اپنے بھائی بہنوں کے بچوں کا خیال رکھتے ہیں۔ انہیں اپنی اولاد کا زیادہ تعلیم حاصل کر نا بےکار معلوم ہوتا ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ ان کے لڑکے تعلیم میں وقت برباد کرنے کے بجائے کاروبار میں ان کا ہاتھ بٹائیں مگر اپنے بھائی کی اولادوں کے لیے اچھی سے اچھی تعلیمی سہولت میں تعاون کرتے ہیں۔
والد صاحب کا کاروبار بھی اچھا چل رہاہے مگر گھر میں ایسا لگتاہے جیسے ہماری فیملی خدانخواستہ افلاس زدہ ہو۔ہم بہن بھائیوں کی عمریں بھی بڑھ رہی ہیں مگر والد ہمارے مستقبل کا کوئی خیال نہیں ہے۔ ہم ان حالات سے بہت تنگ آچکے ہیں۔ قیدیوں جیسی زندگی سے بے زار ہوگئے ۔ میں چاہتی ہوں کہ کوئی وظیفہ بتائیں کہ والد صاحب کے دل میں ہمارے لیےنرم گوشہ پیداہو اور ان کے رویے میں مثبت تبدیلی آئے۔

 

جواب: عشاءکی نمازکے بعد اکتالیس مرتبہ سورہ حج (22)کی آیت نمبر65
گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کروالد صاحب کاتصورکرکے دم کردیں اوراللہ تعالیٰ کے حضور دعا کریں۔
یہ عمل کم ازکم چالیس روزتک جاری رکھیں۔
چلے پھرتے کثرت سے اللہ تعالیٰ کے اسماء
یا ھادی یا رشید
کا وردکریں۔

 


***

 

بے ترتیبی

 

سوال: میری شادی کو دو سال ہوئے ہیں۔ میں بہت دبلی پتلی اور حساس طبیعت کی ہوں ۔ مجھے اکثر نزلہ زکام بھی رہتا ہے۔ شادی سے پہلے مجھے دنوں میں کمی کی شکایت تھی لیکن یہ ریگولر تھے۔ شادی کے بعد سے تین چارماہ میں ایک مرتبہ ایک دو دن کے لئے طبیعت خراب ہونے لگی۔ ناف سے نیچے بہت سختی محسوس ہوتی ہے اور مخصوص دنوں میں شدید درد ہوتا ہے۔ کھانے پینے کو دل نہیں کرتا۔ دل پر ہر وقت گھبراہٹ طاری رہنے لگی ہے۔ جسم میں کپکپی محسوس ہوتی ہے۔ طبیبہ کا کہنا ہے کہ اندرونی ورم بہت زیادہ ہے۔

 

جواب: ع اندرونی اعضاء کے ورم کے لیے قدرتی اجزاء پر مشتمل مندرجہ ذیل نسخہ بھی مفیدہے۔
ریون خطائی بارہ گرام، جوا کھار بارہ گرام، مصری چھتیس گرام، ان سب اجزاء کو الگ الگ گرائینڈ کرکے باریک سفوف بناکر انہیں آپس میں ملا لیا جائے۔
اس سفوف کی مقدارِ خوراک ایک ایک گرام صبح اور شام ہے۔
بطور روحانی علاج صبح شام 101مرتبہ

مَا یَقُوْ لُوْنَ مَا لَا یَفْعَلُوْن 

پڑھ کر پانی پر دم کرکے پی لیا کریں۔
یہ عمل تین ماہ تک جاری رکھیں۔
چلتے پھرتے وضو بےوضو کثرت سے اللہ تعالیٰ کے اسماء
یا شافی یا سلام
کا ورد کرتی رہا کریں۔

 

 


***


***


***


***


***


***

 

 

 

 

 

یہ بھی دیکھیں

شوہر کے جیل سے رہا ہونے کے بعد، بیوی کے بدلے ہوئے رویے

شوہر کے جیل سے رہا ہونے کے بعد، بیوی کے بدلے ہوئے رویے سوال:   میں …

روحانی ڈاک – ستمبر 2020ء

   ↑ مزید تفصیلات کے لیے موضوعات  پر کلک کریں↑   ***   اولاد نرینہ کے لیے …

ایک تبصرہ

  1. میں نے خواب دیکھا میرا کالا دوپٹہ کوئ لڑکی لے گئ ھے تو میں ڈوپٹہ ڈھونڈھ رہی چھوٹی میرے ھاتھ سفید رنگ کا دوپٹہ آتا ھے اس دوپٹہ پر پانچ چھ ملکوں کی مھرئں لگی ھیں میں وہ دوپٹہ اپنے سر پہ لے لیتی ھوں۔اس کی تعبیر بتا دیں ۔میں طلاق یافتہ ھوں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے