Notice: Function WP_Scripts::localize was called incorrectly. The $l10n parameter must be an array. To pass arbitrary data to scripts, use the wp_add_inline_script() function instead. براہ مہربانی، مزید معلومات کے لیے WordPress میں ڈی بگنگ پڑھیے۔ (یہ پیغام ورژن 5.7.0 میں شامل کر دیا گیا۔) in /home/zhzs30majasl/public_html/wp-includes/functions.php on line 6078
شوہر کے جیل سے رہا ہونے کے بعد، بیوی کے بدلے ہوئے رویے – روحانی ڈائجسٹـ
ہفتہ , 2 نومبر 2024

Connect with:




یا پھر بذریعہ ای میل ایڈریس کیجیے


Arabic Arabic English English Hindi Hindi Russian Russian Thai Thai Turkish Turkish Urdu Urdu
Roohani Digest Online APP
Roohani Digest Online APP

شوہر کے جیل سے رہا ہونے کے بعد، بیوی کے بدلے ہوئے رویے

شوہر کے جیل سے رہا ہونے کے بعد، بیوی کے بدلے ہوئے رویے

سوال:  

میں ایک ریٹائرڈ سرکاری ملازم ہوں۔ اپنی بعض غلطیوں کے سبب مجھے جیل جانا پڑا۔ قید کے دوران میرے بیوی بچوں نے میری جلد رہائی کے لیے بہت زیادہ کوششیں کیں۔ چند سال جیل میں قید رہنے کے بعد آخر کار مجھے رہائیمل گئی۔
جیل سے گھر آنے کے بعد میں نے اپنی بیوی اور بچوں کا رویہ بہت بدلا ہوا پایا۔ بیوی اور بچے میری قید کے دوران تو میرے لیے بہت پریشان رہے اور میری رہائی کی کوششیں بھی کرتے رہے لیکن رہائی کے بعد وہ مجھ سے ٹھیک طرح بات بھی نہیں کر رہے۔ میری بیوی کے رویے میں میرے لیے سرد مہری بھی بہت زیادہ ہے۔ میری بیوی نے مجھ سے ازدواجی تعلقات قائم کرنے سے صاف انکار کردیا ہے۔ وہ کہتی ہے کہ قید کے دوران اسے اور بچوں کو خاندان بھر میں ذلت و رسوائی کا سامنا کرنا پڑا۔ خاندان میں کسی نے رہائی کے لیے مدد کرنا تو درکنار ان سے عام میل جول تک گوارا نہ کیا۔ میری بیوی کہتی ہے کہ انہیں جس کرب و ازیت کا سامنا کرنا پڑا اس کی وجہ صرف میں ہوں۔ اب وہ میرے ساتھ کوئی محبت بھرے تعلقات نہیں رکھنا چاہتی۔ اس نے یہ بھی کہا کہ اگر میں نے ازدواجی تعلقات کے لیے زور زبردستی کی تو وہ مجھ سے خلع لے لے گی۔
میری بیوی نماز روزے کی پابند ایک بہت نیک خاتون ہے۔ اس نے زندگی کی مشکلات میں ہمیشہ میرا بہت ساتھ دیا۔ وہ میاں بیوی کے تعلقات میں بیوی کے فرائض سے بھی اچھی طرح واقف ہے لیکن اب وہ اپنے یہ فرائض ادا کرنے پر تیار نہیں، کہتی ہے کہ میری وجہ سے اسے اور بچوں کو بہت زلیل ہونا پڑا ہے۔ اب اس کا دل میرے قریب ہونے پر راضی نہیں ہے۔

جواب:

شریف خاندان کا کوئی ایک فرد جرائم کی دلدل میں پھنس جائے تو خاندان کے سب افراد بہت شرمندگی محسوس کرتے ہیں۔
کئی لوگوں کی دیکھا دیکھی تیز رفتاری کے ساتھ بہت ساری دولت کمانے کی ہوس میں ناجائز اور حرام زرائع اختیار کرنے کا نتیجہ آپ نے دیکھ لیا۔ جب آپ پر مقدمہ بنا تو نہ دفتر میں حرام کمانے کا مشورہ دینے والے ساتھ کھڑے ہوئے نہ اس رقم کے حصہ داروں نے آپ کا ساتھ دیا۔
صرف آپ کی اہلیہ اور بچے آپ کے لیے پریشان رہے۔ انہوں نے محلے والوں اور خاندان والوں کی باتیں بھی سنیں اور آپ کی پیشیوں پر بھی جاتے رہے۔
اب آپ کی سزا پوری ہوچکی ہے۔ آپ قید سے رہا ہوگئے ہیں۔ لیکن آپ کی اہلیہ اور بچے جن ان دیکھی زنجیروں میں جکڑے ہوئے ہیں ان سے آزادی میں ان لوگوں کو کافی وقت لگ جائے گا۔
رات سونے سے پہلے وضو کرلیں۔ اپنے گناہوں پر شرم ساری کے ساتھ اللہ سے معافی مانگیں اور حضوری قلب کے ساتھ کچھ دیر تک پڑھیں

 اَسْتَغْفِرُ اللہَ رَبِّیْ مِنْ کُلِّ ذَنْبٍ وَّاَتُوْبُ اِلَیْہِ

اس کے بعد 101 مرتبہ سورہ الزمر (39) کی آیت 53
گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ اللہ تعالیٰ کے حضور دعا کریں۔
یہ عمل کم از کم چالیس روز تک جاری رکھیں۔

 

 

 

 

 روحانی ڈاک : دسمبر 2020ء کے روحانی ڈائجسٹ سے انتخاب

یہ بھی دیکھیں

روحانی ڈاک – ستمبر 2020ء

   ↑ مزید تفصیلات کے لیے موضوعات  پر کلک کریں↑   ***   اولاد نرینہ کے لیے …

روحانی ڈاک – اگست 2020ء

   ↑ مزید تفصیلات کے لیے موضوعات  پر کلک کریں↑   *** مالی مشکلات سے نجات کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے