Notice: Function WP_Scripts::localize was called incorrectly. The $l10n parameter must be an array. To pass arbitrary data to scripts, use the wp_add_inline_script() function instead. براہ مہربانی، مزید معلومات کے لیے WordPress میں ڈی بگنگ پڑھیے۔ (یہ پیغام ورژن 5.7.0 میں شامل کر دیا گیا۔) in /home/zhzs30majasl/public_html/wp-includes/functions.php on line 6078
ایشیائی خواتین کا بیوٹی سیکریٹ – روحانی ڈائجسٹـ
اتوار , 13 اکتوبر 2024

Connect with:




یا پھر بذریعہ ای میل ایڈریس کیجیے


Arabic Arabic English English Hindi Hindi Russian Russian Thai Thai Turkish Turkish Urdu Urdu
Roohani Digest Online APP
Roohani Digest Online APP

ایشیائی خواتین کا بیوٹی سیکریٹ

بالوں کی خوبصورتی اور جلدی امراض سے حفاظت کے لیے جاپانی ، چینی   اور کوریا ئی خواتین میں  صدیوں سے ایک  نسخہ آزمودہ  ہے جسے پاکستان میں خواتین بے کار  اور فالتو سمجھ کر پھینک دیتی ہیں۔

دنیا کے ہر ملک کی عرصہ دراز سے اپنی اپنی ثقافت اور روایات چلی آرہی ہیں۔ پوری دنیا میں ایک نکتے پر تمام ہی لوگوں کا، خصوصاً خواتین کا اتفاق ہے، اور وہ ‘‘خوبصورتی’’ سےمتعلق ہے۔

دنیا بھر کی خواتین خوبصورتی میں اضافے کے لیے زمانہ قدیم سے ٹوٹکوں کا سہارا لیتی  آرہی ہیں ۔ قومیں خوبصورتی کے راز کو اپنی نئی نسلوں کو بھی منتقل کرتی رہتی ہیں۔

ایشیائی  خواتین اپنی بے داغ اور چمکدار جلد ، ریشمی بالوں اور سلم سمارٹ جسامت کے لیے مشہور ہیں۔ اگر آپ نے غور کیا ہو تو    ایشیائی  ممالک مثلاً  چین جاپان اور کوریا وغیرہ کی  خواتین کی جلد صاف، شفاف اور ہمیشہ چمکتی دمکتی نظر آتی ہے۔ صرف یہی نہیں بلکہ اکثر خواتین اپنی عمر سے کم دکھائی دیتی ہیں۔

یہ آج کی بات نہیں بلکہ صدیوں سے چین میں خواتین اپنی جلد اور مجموعی حسن کا اچھی طرح خیال رکھتی آئی ہیں۔ لیکن سوچنے اور سمجھنے کی بات یہ ہے کہ آخر وہ ایسا کیا کرتی ہیں جو ان کا چہرہ اتنا صاف اور چمکتا دمکتارہتا ہے….؟

اِس سوال کا جواب یہ ہے کہ چین کی عورتیں نت نئی مصنوعات کے بجائے کچھ قدیم ٹوٹکوں پر عمل کرتی ہیں۔  جس زمانے میں بیوٹی کریمیں ، ٹونرز اور دبلا کرنے والی ادویات نہیں تھیں تب بھی چینی خواتین گھریلو ٹوٹکوں اور نسخوں سے اپنی خوبصورتی اور صحت کی خوب دیکھ بھال کرتی آرہی تھیں ۔ یہ ٹوٹکے صدیو ں پرانے ہیں جن میں سے کئی نسخوں پر آج بھی عمل کیاجاتا ہے ۔

یہ بات آپ کے لیے حیرت انگیز ہو گی کہ  چینی اور جاپانی خواتین اپنی جلد اور  بالوں کی خوبصورتی  کے لیے گھریلو ٹوٹکوں اور نسخوں  میں سب سے زیادہ جس غذائی جز کا استعمال کرتی ہیں، پاکستان میں خواتین اسی جز کو  فالتو اور بےکار سمجھ کر پھینک دیتی ہیں۔

اور وہ جز ہے ‘‘چاول کا پانی ’’

جی ہاں چاول کا پانی ….

چاول کا پانی آپکی جلد اور بالوں کیلئے کس طرح مفید ہے….؟

یہ سوال اکثریت کے لئے یقیناً تعجب کا باعث  ہوگا لیکن یہ ایک حقیقت ہے کہ  ایشیا کی خوبصورتی کا ایک راز چاول کا پانی ہے۔

چاول کے پانی سے آپ اپنی جلد اور بال خوبصورت بناسکتی ہیں۔

ہمارے ہاں اکثر خواتین جب چاول بھگوتی ہیں یا انہیں اُبالنے کے لیے رکھتی ہیں تو پک جانے کے بعد چاولوں کا پانی فالتو اور بے کار سمجھ کر پھینک دیا جاتا ہے۔   لیکن  ایشیائی  ممالک  جاپان، چین اور کوریا میں صدیوں سے  چاول کا پانی خوبصورتی بڑھانے میں بہت مفید سمجھا جارہا ہے۔

جاپانی تو جلد کی کئی بیماریوں کا  علاج  بھی چاول کے پانی سے کرتے رہے ہیں۔  یہ قدرتی ٹانک کی طرح آپ کی جلد کو نرم و ملائم بناتا ہے اور بالوں کے لئے بھی ایک اچھے کنڈیشنر کا کردار ادا کرتا ہے۔   اس کی سب سے اچھی بات یہ ہے کہ اس ٹانک کو آپ خود گھر میں بھی تیار کرسکتے ہیں۔

چاول  کی اصل غذائیت  پانی میں

چاول دوسری غذائی اجناس سے اس  لحاظ سے بہتر ہوتے ہیں کہ وہ جلد پک جاتے ہیں اورفوراًکھائے بھی جاسکتے ہیں،  لیکن اگر آپ کو بتایا جائے کہ آج تک آپ غلط طریقے سے چاول بناتے آئے ہیں تو آپ کو شاید یقین نہ آئے۔

چاول کے پانی میں 04 فیصد = اینوسیٹول Inositol اور 09 فیصد = اسٹارچ Starch اور 10 فیصد = لیپیڈز Lipids اور  10 فیصد = ٹرگلیسریڈز Triglycerides اور 13 فیصد = فائٹک ایسڈ Phytic Acidاور 16فیصد = پروٹین Protein اور 17فیصد = کاربوہائڈریٹس Carbohydratesاور 21 فیصد = غیر نامیاتی مادےInorganic substance پائے جاتے ہیں

امریکن کیمیکل سوسائٹی  کی نیشنل میٹنگ میں کیمیکل سائنس کالج سری لنکا  کے ڈاکٹر سدھئیر جیمز   Sudhair A. James کی ایک تحقیق کے مطابق    ماہرین غذا  و صحت کا کہنا ہے کہ سادہ پکے ہوئے چاول کھانے سے ہمارے جسم کو مطلوبہ غذائیت اور توانائی نہیں ملتی اور صرف سٹارچ جسم میں جاتا ہے  کیونکہ چاول کی اصل غذائیت تو اس کے پانی میں چلیجاتیہے۔

ہمارے ہاں بیشتر  چاول  فیکٹریوں اور چکیوں سے پہلے ہی سے صاف کیے ہوئے  آتے ہیں۔  چاول کا چھلکا اتارنے میں اس کی حیاتین ب اور معدنی نمکیات کافی ضائع ہو جاتے ہیں۔ اس کی نسبت گھر میں کوٹے ہوئے چاول  زیادہ غذائیت کے حامل ہوتے ہیں۔ اگرچہ اس میں پکاتے وقت کچھ بو آتی ہے لیکن غذائی اعتبار سے یہ بہتر ہوتے ہیں۔

ملوں میں صفائی کے بعد چالوں میں جو غذائیت بچ جاتی ہے وہ اکثر خواتین پکانے میں ضائع کر دیتی ہیں اس لیے کہ چاولوں کو پانی میں خوب دھویا جاتا ہے جس سے تھایا مین اور نکوٹینک ایسڈ چاولوں سے نکل کر پانی میں حل ہو جاتے ہیں۔

بعض خواتین پانی پھینک کر چاول استعمال کرتی ہیں۔ اس سے بھی کافی غذائی اجزاء ضائع ہو جاتے ہیں۔ چاول کو محض ایک یا دو بار کھنگالنا کافی ہے چاول پکا کر اس کا پانی پھینکنا غلط طریقہ ہے۔ اس طریقے سے چاول میں صرف نشاستہ باقی بچتا ہے اور ان کی بیشتر غذائیت ضائع ہوجاتیہے۔

لہٰذا یا تو  چاول پکاتے وقت اندازے سے اتنا پانی ڈالا جائے کہ چاول اس میں بخوبی پک جائے اور اضافی پانی نہ   بچے ۔  لیکن اگر  اضافی  پانی باقی رہ گیا ہے تو اسے پھینکیں نہیں بلکہ استعمال میں لائیں ۔ چاول کے پانی میں بہت زیادہ مقدار میں وٹامنز اور منرلز موجود ہوتے ہیں۔ یہ وٹامنز اور منرلز آپ کی جلد کے کو خوبصورت بنانے  میں بہت مددگار ہیں۔

چاول کا پانی  بنانے کا طریقہ …

سادہ اُبلے ہوئے چاول بنانا تو بہت آسان ہے تقریباً ہر خاتون خانہ اسے بنانا جانتی ہوں گی۔

ایک برتن یا دیگچی میں اتنا پانی لیں جس میں چاول اچھی طرح ڈوب سکیں،   ان چاولوں کو پندرہ منٹ تک پانی میں بھگو ئے رکھیں۔   اسے اچھی طرح سے ہلائیں جلائیں جب تک پانی دودھیا نہ ہوجائے ۔  جب پانی بالکل اچھی طرح سفید ہوجائے تو سمجھ جائیں کہ چاول کے منرلز اور وٹامنز  پانی میں شامل ہوگئے ہیں اور آپ کا  رائس واٹر   تیار ہو گیا ہے۔ اب  پانی الگ برتن میں نتھار کے صرف چاول دیگچی میں رہنے دیں۔  ان چاولوں سے جو دودھیا سفید  پانی  رائس واٹر حاصل کیا ہے اس کو چھان لیں اور چاہیں تو پلاسٹک سے ریپ کرکے  اسے  کمرے میں نارمل درجۂ حرارت پر رکھ لیں۔  کچھ دیر بعد اس میں سے تھوڑی سے کھٹی خوشبو محسوس ہونے لگے گی ۔ اب اس پانی کو اُبال لیں۔ ٹھنڈا ہونے  پر  بند جار یا بوتل میں ڈال کر فرج میں رکھ دیں (اس میں اگر چاہیں تو  عرق گلاب یا لیونڈر آئل ڈال لیں  ورنہ ایسے ہی رہنے دیں) ، یاد رہے اس پانی کو تین سے چار دن تک اسٹور کیا جاسکتاہے ۔

جلد کا قدرتی ٹونر….

چاول  اینٹی آکسیڈینٹ، منرلز اور وٹامن ای سے مالامال ہوتا ہے۔ ان غذائی اجزا ء کی مدد سے  آپ داغ  دھبے ، جھریوں  اور سوزش کا خاتمہ کرکے اپنی جلد  کو صحت مند اور چمکدار  بناسکتی ہیں۔

روئی کے بال بناکر اسے چاول کے پانی میں ڈپ کرکے کلینزنگ کرسکتی ہیں۔ چینی خواتین  بھی چاول کے پانی کا استعمال  قدرتی ٹونر کے طور پر کرتی ہیں جس سے ان کی جلد نکھر جاتی ہے ۔

ایک پیالے میں چاول بھگودیں۔ اسے اچھی طرح سے چلائیں جب پانی دودھیا  ہوجائے تو اس پانی کو چھان کر فرج میں رکھ دیں۔ اسے ٹونر کی طرح روئی پر لگا کر چہرے پر ملیں۔ اس پانی کو تین سے چار دن تک استعمال  کیا جا سکتا ہے ۔

 چینی خواتین کچھ چاول کے دانوں کو 2 کپ میں بھگوکر رکھ دیتی ہیں۔ پھر اُس پانی کو چھان کر اپنے چہرے پر لگاتی ہیں۔ اس سے اُن کے چہرے کی رنگت صاف رہتی ہے۔ ایسا کرنے سے اُن کا چہرہ جھریوں سے بھی محفوظرہتاہے۔

خون کے بہاؤ کو بہتر کرنے  کے لیے   دو منٹ چاول کے پانی کے ساتھ جلد پر مساج کریں اور اس کے بعد جلد کو ہوا میں خشک ہونے دیں تاکہ تمام اجزاء آپ کی جلد میں جذب ہوجائیں۔  اسے آپ قدرتی موئسچرائزر کے طور پر استعمال کرسکتی ہیں۔

یہ پانی  چہرے کے پورزکو بند کرتا ہے اور چہرے کی چمک کو بڑھاتا ہے۔ سب سے پہلے آپ کو اپنے چہرے کو دھو  کر صاف کرنا ہے ، اس کے بعد روئی کو اس پانی میں اچھی طریقے سے بھگو کر اپنے چہرےپر لگاناہے۔

آپ اگراسے ماسک کے طور پر استعمال کرنا چاہتے ہیں تو ایک سوتی کپڑے کا ٹکڑالیں اسے چاول کے پانی میں بھگو کر چہرے  پر رکھ لیں۔ ایک  منٹ بعد اپنے چہرے پر سے ہٹالیں۔ اس طرح آپ چاول کے پانی کو فیس ماسک کی طرح استعمال کرسکتے ہیں۔

بالوں کے لیے کنڈشنر….

بالوں کا درست اسٹائل آپ کے حسن اور شخصیت میں چار چاند لگا دیتا ہے ۔ یہ ہی وجہ ہے کہ اکثر خواتین کے بال انکے لئے فخرکا  باعث ہوتے ہیں۔اس خواہش کو پورا کرنے کیلئے آپ چاول کا استعمال کرسکتی ہیں۔

چاول میں موجود آئرن،  زنک، وٹامن بی کمپلیکس بالوں کو بڑھنے میں مدد دیتے ہیں۔ لمبے بالوں کی خواہشمند خواتین اسے بآسانی استعمال کرسکتی ہیں۔

اپنے سر کی جڑوں میں آہستہ آہستہ چاولوں کا پانی ڈالیں اور جڑوں کا مساج کریں۔  بالوں کے سروں کو آپ اس پانی میں ڈِپ کرسکتی ہیں۔

30 منٹ بعد اسے ٹھنڈے پانی سے دھولیں ۔  ہفتے میں تقریباً دو مرتبہ استعمال کریں۔ یہ عمل آپ کے بالوں کو تیزی سے بڑھنے میں معاون ہوگا۔

صحت مند اور چمکدار بالوں کے لئے بھی چاول کا پانی ایک اچھے کنڈیشنر کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ بال دھونے کے بعد چاول کے پانی میں بالوں کو  بھیگو دیں۔ کچھ منٹ بعد بالوں کو پانی سے نکال کر ہلکے گرم پانی سے بال دھولیں۔

ایشیائی ممالک میں چاول کے پانی سے تیار کردہ کلینزنک آئل، کریم، موسچرائزر، فیس واش، شیمپو وغیرہ کی صورت میں بیوٹی پراڈکٹس بہت عام ہیں۔

چاول کا پانی نہ پھینکیں کیونکہ …

چاول پکانے کے بعد اس کا پانی پھینکنے  کے  بجائے پیا جائے تو وہ سارے فوائد کا حامل ہے۔

چاول کا پانی جلد،  بال   اور صحت  کے لئے بہت فائدہ مند ہے۔  چاول کے اس پانی میں بھرپور کاربوہائیڈریٹس  اور امینو ایسڈز ہوتے ہیں جو جسم  کو توانائی دیتے ہیں۔

-1 چاول کے پانی میں روئی بھگو کر اپنی جلد پر نرمی سے رگڑیں اس سے جلد نرم اور ملائم ہوجائے گی۔  اگر جلد پر رگڑ کے نشان ہوں تو اس کے لئے بھی چاول کا پانی مفید ہوتا ہے۔

2- آپ چاول کے پانی کو فیس واش کی طرح استعمال کرسکےی ہیں،  روزانہ چاول کے پانی سے منہ دھوئیں تاکہ چہرے سے کیل مہاسے، داغ دھبے ختم ہوجائیں۔ جلد بھی نرم و ملائم اور چمک دار ہوگی۔

3- صحت مند اور چمکدار بالوں کے لئے بھی چاول کا پانی بہت اچھا ہیئر کنڈیشنر ہے۔چاول کے پانی کو بالوں میں شیمپو کرنے کے بعد کنڈیشنر کی طرح استعمال کریں،  اس سے بال جھڑنے کے مسئلے سے چھٹکارا ملے گا اور بال نرم اور ریشمی ہوں گے اور جلدی بڑھیںگے۔

4- چاول کا پانی پینے سے جسم میں توانائی آتی اور کمزوری دور ہوتی ہے۔

5- روز رات کو سونے سے پہلے روئی کے گولے  سے چاول کا پانی آنکھوں کے آس پاس لگائیں  کریں، کچھ ہی دنوں میں سیاہ دائرے دور ہو جائیں گے۔

6- چاول کا پانی پینے سے نظام ہضم میں سدھار آجاتا ہے۔  کیونکہ اس میں فائبرز بھرپور ہوتے ہیں۔

7- لوز موشن ہونے پر چاول کا پانی پینے سے جلد آرام ملتا ہے۔

چاول کے پانی میں اینٹی وائرل جز  ہوتے ہیں جس کی وجہ سے وائرل بخار ہونے پر چاول کا پانی پینے سے  آرام اور طاقتملتیہے۔

8- مسلسل وومیٹنگ  یعنی قے کی شکایت ہونے پر دن میں 2سے 3 بار 1 کپ چاول کا پانی پینے سے جلد ریلیف ملے گا۔

ان فوائد کی موجودگی میں کون ہے جو چاول کے پانی کو پھینکنا پسند کرے گا۔

یہ بھی دیکھیں

مثبت رویہ اپنائیں خوبصورت نظر آئیں

دنیا بھر میں  حسن کی ہمیشہ قدر افزائی کی گئی ہے۔  تیکھے نقوش،  بےنقص رنگت،  …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے