ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی نے اب سے کئی برس پہلے اپنے ہم وطنوں کو مخاطب کرتے ہوئے ایک نظم لکھی۔ اس نظم کا عنوان ’’اے پاکستانی سوچ ذرا ‘‘ ہے۔
یومِ آزادی 2023ء کے موقع پر ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی کی یہ نظم قارئین کی خدمت میں پیش کی جارہی ہے۔
اے پاکستانی! سوچ ذرا
تجھے کن راہوں پہ چلنا ہے
ابـ عزتـ شان سے جینا ہے
یا بس خیراتـ پہ پلنا ہے
بے وقعتـ ہےتقدیس ِ قلم
پامال ہوئے لفظوں کے بھرم
وہ افسر ہوں کہ سیاستدان
منصفـ ہوں یا اہل ِ قلم
شامل ہیں ضعفـ ِ ملتـ میں
یوں ہم نے ڈھائے خود پہ ستم
اے پاکستانی! سوچ ذرا
تجھے کن راہوں پہ چلنا ہے
غیروں کو سمجھ متـ اپنا امام
دنیا میں بنا خود اپنا مقام
مشکل ہے مگر اتنا بھی نہیں
کوشش کر ، لے اپنا انعام
تحقیق و تجسّس ، علم و عمل
ہاں محنتـ سے کر اپنا کام
اے پاکستانی! سوچ ذرا
تجھے کن راہوں پہ چلنا ہے
تو وارث شہہ سواروں کا
اللہ نبیﷺ کے پیاروں کا
ؒرحمٰن ؒ ، لطیفـ ؒو بلّھے شاہؒ
دیں درس یہ من کے اُجالوں کا
ہمتـ کر ، تو محتاج نہ بن
دنیا کے جھوٹے سہاروں کا
اے پاکستانی! سوچ ذرا
تجھے کن راہوں پہ چلنا ہے
بہت اعلیٰ، آپ سے گذارش ہے کہ روحانی ڈائجسٹ کی اس ویب سائٹ پر صوفیانہ کلام بھی دیں۔